عمران خان کے کس بالی ووڈ اداکارہ کے ساتھ تعلقات کے چرچے رہے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
پاکستان کے سابق وزیراعظم، بانی پی ٹی آئی اور کرکٹر عمران خان کے انتقال کے حوالے سے حالیہ رپورٹس نے ایک بار پھر ان کی نجی زندگی کے پرانے واقعات کو موضوعِ بحث بنا دیا ہے۔ انہی میں سے ایک ان کا بالی ووڈ اداکارہ ریکھا کے ساتھ مبینہ تعلق ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، 1985 کے ایک اسٹار میگزین نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اور ریکھا کو اُس دور میں مختلف سماجی تقریبات، ساحلِ سمندر اور نجی محفلوں میں ایک ساتھ دیکھا جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق دونوں کے درمیان قربت اس حد تک تھی کہ متعدد لوگوں کو یہ گمان تھا کہ دونوں ’گہری محبت‘ میں مبتلا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان، اداکارہ ریکھا اور ونود کھنہ کے رقص کی پرانی ویڈیو ایک بار پھر وائرل ہونے لگی
ذرائع کے مطابق اُس زمانے کے گوسپ میگزینز نے یہاں تک پیشگوئی کی تھی کہ دونوں شادی کے خواہشمند ہیں۔ ریکھا کی والدہ پشپاولّی نے اس حوالے سے ایک نجومی سے مشورہ بھی کیا تھا کہ کیا عمران خان ان کی بیٹی کے لیے مناسب دولہا ہوں گے تاہم، ان تمام تر قیاس آرائیوں کے باوجود یہ تعلق کسی حتمی شکل میں نہ ڈھل سکا اور دونوں نے خاموشی سے اپنی راہیں جدا کرلیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نہ ریکھا اور نہ ہی عمران خان نے کبھی عوامی سطح پر اس رشتے کی تصدیق کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ ریکھا عمران خان عمران خان انتقال عمران خان جیل عمران خان شادی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ ریکھا عمران خان انتقال عمران خان جیل
پڑھیں:
سعودی ولی عہد نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی امریکی پیشکش مسترد کر دی
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات میں ابراہم معاہدوں میں شمولیت کی امریکی پیشکش مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات، سرمایہ کاری ایک ٹریلین ڈالر تک لے جانے کا اعلان
سعودی گزٹ کے مطابق ولی عہد نے واضح کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی بھی اقدام فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک قابلِ اعتبار، ناقابلِ واپسی اور وقت کے پابند منصوبے کے ساتھ منسلک ہونا چاہیے اور انہوں نے ملاقات کے بعد یہ موقف عوامی طور پر بھی دہرایا۔
امریکی اہلکاروں کے مطابق، 18 نومبر کی ملاقات میں صدر ٹرمپ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد سعودی اسرائیلی تعلقات میں پیش رفت کی توقع کی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے معاونین نے ولی عہد کو پہلے سے آگاہ کیا تھا کہ ٹرمپ اس معاملے پر پیش رفت چاہتے ہیں۔
تاہم جب ٹرمپ نے ولی عہد پر زور دیا کہ سعودی عرب معاہدے میں شامل ہو جائے جو ان کی پہلی مدت کا اہم خارجہ پالیسی کارنامہ ہے تو بات چیت تناؤ کا شکار ہو گئی۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ امریکی فریق مایوسی محسوس کر رہا تھا جبکہ ولی عہد نے اپنے موقف پر قائم رہے۔
مزید پڑھیے: امریکا نے سعودی عرب کو اپنا اہم غیر نیٹو اتحادی قرار دے دیا
محمد بن سلمان ایک مضبوط شخصیت کے مالک ہیں، دروازہ کھلا ہے لیکن مسئلہ دو ریاستی حل ہے۔
ولی عہد نے ٹرمپ کو بتایا کہ سعودی عرب صرف تب ہی تعلقات معمول پر لانے کی طرف بڑھے گا جب اسرائیل ایک قابلِ اعتبار اور وقت کے پابند منصوبے کے تحت آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو تسلیم کرے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ تمام مشرق وسطیٰ کے ممالک ابراہم معاہدوں میں شامل ہوں لیکن ریاض کا موقف مستقل اور واضح ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا
عوامی بیان میں صدر ٹرمپ نے ولی عہد کو یقین دلایا کہ واشنگٹن سعودی عرب کو اسرائیل میں استعمال ہونے والے جدید ایف 35 لڑاکا طیارے فراہم کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ سعودی عرب سعودی عرب اور اسرائیل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان