’نیشنل کرش‘ بننے کے بعد بالی ووڈ اداکارہ کو ہراسانی کا سامنا، نازیبا پیغامات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
بالی ووڈ اور مراٹھی فلموں کی معروف اداکارہ گریجا اوک نے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر انہیں اچانک ملی شہرت کے بعد نامناسب اور پریشان کن پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ ایک وائرل انٹرویو کلپ کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں ’نیشنل کرش‘ اور ’انڈیا کی سڈنی سوینی‘ کے لقب سے نوازا تھا۔
گریجا اوک جو دو دہائیوں سے مراٹھی اور ہندی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا حصہ ہیں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مقبولیت میں اضافے کے باوجود انہیں کسی قسم کی اضافی پیشہ ورانہ آفرز نہیں مل رہیں تاہم اس اچانک توجہ کے منفی اثرات ضرور سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شلپا شندے کا کیریئر کے آغاز میں بالی ووڈ فلمساز کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کا الزام
اداکارہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر انہیں متعدد نامناسب پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ کسی نے کہا کہ وہ میرے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔ ایک شخص نے تو براہِ راست پوچھ لیا کہ ’ایک گھنٹہ گزارنے کی قیمت کیا ہے؟‘ گریجا اوک کے مطابق یہ پیغامات ورچوئل دنیا کے منفی رویوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی زندگی میں یہی لوگ شائستگی سے پیش آتے ہیں، مگر سوشل میڈیا پر نامعلوم شناخت کے پیچھے چھپ کر کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔
گریجا اوک نے کم عمری میں مراٹھی فلم ’ماننی‘ سے فنی سفر کا آغاز کیا۔ وہ ہندی فلموں ’تارے زمین پر‘ اور ’شور اِن دا سِٹی‘ میں بھی نظر آ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ٹی وی شوز لیڈیز اسپیشل اور موڈرن لو: ممبئی کے ذریعے بھی ناظرین میں مقبول ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
گریجا اوک کو حال ہی میں نیٹ فلکس کی فلم انسپکٹر زینڈے میں منوج باجپئی کے ساتھ دیکھا گیا تھا، جبکہ وہ جلد ہی گلشن دیویاہ کے ہمراہ نئے شو پرفیکٹ فیملی میں نظر آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ بالی ووڈ ہراسانی گریجا اوک مراٹھی اداکارہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ بالی ووڈ ہراسانی گریجا اوک مراٹھی اداکارہ سوشل میڈیا بالی ووڈ
پڑھیں:
ملزم سمیر خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے میں بھی ملوث نکلا
ملزم سمیر نے مبینہ طور ہر 100سے زائد لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے
ملزم سمیر کے موبائل فون سے 450 سے زائد نازبیا ویڈیوز ملی ہیں، رپورٹ
عید گاہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار مختلف لنکس کے ذریعے خواتین کے موبائل فون اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرنے والے ملزم سمیر عرف پی کے نے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے لاہور کے ایک شہری سے صرف 5 ہزار روپے میں ایسے مختلف لنک حاصل کیے جس کے ذریعے موبائل فون ہیک کیے جا سکتے تھے ۔ سمیر کے مطابق وہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز(واٹس ایپ، انسٹا گرام، فیس بک) پر خواتین کو لنکس بھیج کر ان کے موبائل فون یا آئیڈیز ہیک کرتا تھا اور پھر گوگل اکاونٹ کی رسائی حاصل کرکے موبائل فونز کا مکمل ڈیٹا حاصل کرلیتا تھا۔ملزم سمیر عرف پی کے نے اعتراف کیا کہ آئی ڈی ہیک کرنے کے بعد وہ متاثرہ خواتین کے گوگل اکاونٹس سے انکی ذاتی معلومات حاصل کرکے انہیں پہلے دوستی اور پھر ملنے پر مجبور کرتا تھا۔سمیر نے مزید بتایا کہ وہ صرف ساتویں جماعت پاس اور بیروزگار ہے جبکہ اسے اس قسم کی ہیکنگ کا علم ایک آن لائن گروپ سے ہوا۔ سمیر نے بتایا کہ سب سے آخر میں رنچھوڑ لائن میں ایک لڑکی کا موبائل فون ہیک کیا جس کے بعد پولیس کے ہاتھوں پکڑا گیا، تفتیش کے دوران سمیر نے انکشاف کیا کہ وہ اب تک 4 خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنا چکا ہے اور یہ تمام ویڈیوز اپنے پاس ذاتی تسکین کے لیے محفوظ رکھی ہیں۔دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق گرفتار ملزم سے تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو اس سے برآمد لیپ ٹاپ اور موبائل فونز کی ٹیکنیکل جانچ اور فرانزک کروائے گی جبکہ وفاقی حساس ادارے اور سی ٹی ڈی کے افسران بھی تفتیشی عمل میں شامل ہیں۔ ایس ایچ او تھانہ عید گاہ حفیظ اعوان کے مطابق ملزم سمیر کے موبائل فون سے 450 سے زائد نازبیا ویڈیوز ملی ہیں جبکہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مبینہ طور ہر 100 سے زائد لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے ۔گرفتار ملزم سمیر گلستان جوہر رابعہ سٹی کا رہائشی اور غیر شادی شدہ ہے ۔ اہل خانہ میں والدہ اور بہن شامل ہیں جو ملزم کے کرتوتوں سے واقف ہوتی ہیں۔ سمیر نے ابتدائی بیان میں خود کو ایف اے پاس بتایا تھا تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اپنا بیان تبدیل کرتا رہا ہے ۔ ملزم کی گرفتاری رنچھوڑ لائن کی ایک لڑکی کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔ ملزم سمیر نے متاثرہ خاتون کا موبائل فون بھی ہیک کرلیا تھا تاہم خاتون نے اپنے اہل خانہ کو ملزم کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں جس کے بعد متاثرہ خاتون نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کو ملنے کے لیے بلایا جہاں پولیس نے ملزم کو شواہد کے ساتھ گرفتار کیا۔ایس ایچ او عید گاہ کے مطابق ملزم متوسط طبقے کی خواتین کو آن لائن کاروبار یا مختلف ایپلیکشن کے ذریعے آسان طریقوں سے پیسے کمانے کا طریقہ بتاتا اور اعتبار بحال ہونے کے بعد ملزم لنکس کے ذریعے پہلے موبائل فون ہیک کرتا اور پھر ذاتی معلومات حاصل کرنے کے بعد خواتین کو بلیک میل کرکے ملنے کے لیے بلاتا اور پھر گھناؤنا جرم سر انجام دیتا۔ پولیس حکام کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ کیا جا رہا ہے ، تاہم موبائل فون اور لیپ ٹاپ سے ملنے والے ڈیٹا کی مدد سے تفتیش کو آگے بڑھایا جارہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ملزم سے برآمد ہونے والا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت ہونے کے حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی ہے ۔