—فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والے نوجوان کو غلط بیانی پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

جسٹس راجہ غضنفر علی خان نے شہری شعیب ظفر کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے کہا کہ جب تک جرمانہ ادا نہیں ہوگا، درخواست گزار پولیس کی حراست میں رہے گا۔

پسند کی شادی سے انکار، نوجوان بجلی کے گھمبے پر چڑھ گیا

بالی ووڈ کی مشہورِ زمانہ فلم ’شعلے‘ کے مرکزی کردار ویرو کا ٹنکی والا آئیکونک سین اس وقت حقیقت کا روپ اختیار کر گیا، جب اجمیر میں لڑکے کے گھر والوں نے اس کی پسند کی شادی کروانے سے انکار کردیا۔

درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ 6 جون 2025 کو فریدہ بی بی کے ساتھ پسند کی شادی کی، لڑکی کے والدین نے زبردستی بیوی کو اپنے پاس رکھا ہے۔

جسٹس غضنفر علی خان نے کہا کہ اگر لڑکی نے تمہارے حق میں بیان نہ دیا تو 50 ہزار جرمانہ کروں گا۔

دوران سماعت لڑکی نے والدین کے ساتھ جانے کا بیان دے دیا۔ جس کے بعد عدالت نے لڑکی کے بیان کے بعد درخواست گزار کو 50 ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پسند کی شادی

پڑھیں:

عدالت عظمیٰ کے ججوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب کے عدالت عظمیٰ کے ججز کی طے شدہ آسامیاں کم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

عدالت عظمیٰ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہونے پر پہلے حکومت نے عدالت عظمیٰ میں ججوں کی آسامیوں کی تعداد بڑھاتے ہوئے 34 کردی تھیں جس میں سے آئینی بنچ بنا کر آئینی کیسز علیحدہ کیے گئے ۔

اب 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے جو فی الحال 7ججز پر مشتمل ہے جس کے بعدعدالت عظمیٰ میں زیر التوا 56 ہزار مقدمات میں سے 22 ہزار مقدمات آئینی عدالت کو منتقل کردیے گئے۔

حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ میں اس وقت 34 ہزار کے قریب مقدمات زیر التواءہیں اس لیے اب عدالت عظمیٰ اتنی بڑی تعداد میں ججز کی ضرورت نہیں رہی، جس کے باعث وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ میں ججز کی طے شدہ آسامیوں کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 اس حوالے سے عدالت عظمیٰ نمبر آف ججز ایکٹ 1997ءمیں ترمیم کی جائے گی یا صدارتی آرڈیننس کے تحت اسے کم کیا جائے گا۔

اس ضمن میں ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے ججز کی تعداد 34 سے کم کرکے 19 کیے جانے کا امکان ہے۔

 اس حوالے سے ممبر جوڈیشل کمیشن احسن بھون کا موقف ہے کہ حکومت کی طرف سے عدالت عظمیٰ کے ججوں کی طے شدہ آسامیوں کم کرنے کا اقدام قابل تحسین ہے، حکومت کو ججز کی تعداد سے متعلق فوری اقدامات فوری کرنا چاہییں جس سے حکومت کے مالی بوجھ میں بھی کمی آئے گی۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت جرمانے ، نیا آرڈیننس نافذ
  • محکمہ قانون نے گاڑیوں کے جرمانوں کا آرڈیننس جاری کردیا۔
  • وفاقی شرعی عدالت کے دفتر نے 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست پر اعتراضات اٹھا دیے
  •  جرمانے کا نیا قانون؛ موٹر سائیکل اور گاڑی مالکان کیلئے بڑی خبر
  • عدالت عظمیٰ کے ججوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ
  • راولپنڈی؛ لڑکی کے بال کاٹنے اور تشدد  کرنے والے 3 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج
  • اسلام آباد، مساج سینٹر میں لڑکی پر مبینہ تشدد وبلیک میلنگ، گنجا کردیا
  • اسلام آباد کے مساج سینٹر میں نوجوان لڑکی پر مبینہ تشدد اور بلیک میلنگ کا انکشاف
  • بھارت: شادی سے انکار، نوجوان نےدوشیزہ کوگلا کاٹ کر قتل کر دیا