ہم کس سے بات کریں حکومت تو خود کہہ رہی ہے پوچھ کر بتائیں گے: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہم کس سے بات کریں حکومت تو خود کہہ رہی ہے پوچھ کر بتائیں گے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں لوٹ مار کا فیشن چلا ہے، حکومت سے شوکت خانم برداشت نہیں ہو رہا۔
علیمہ خان کا کہنا ہے کہ شوکت خانم کے وکیل بھی آئے ہیں، شوکت خانم کے 4 اکاؤنٹ فریز کیے ہیں، عدالت سے درخواست کی شوکت خانم اور نمل کے اکاؤنٹ بحال کیے جائیں۔
عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت کے دوران یہ حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہی شوکت خانم کو کیوں ٹارگٹ کیا جارہا ہے، شوکت خانم کو پوری دنیا عطیات دیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کھڑے ہیں اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ 30 لاکھ لوگ پاکستان چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شوکت خانم علیمہ خان
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے، سلمان اکرم راجا
اسلام آباد:پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے۔
الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی کے خلاف اپیل کی سماعت وفاقی آئینی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صحافی نے سلمان اکرم راجا سے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی نے آئینی عدالت کا بائیکاٹ نہیں کیا؟، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس حوالے سے پارٹی میں مشاورت کریں گے۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ عدالت اب قائم کردی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی قید تنہائی کے حوالے سے درخواست بھی لگنی ہے۔ فیصلہ کریں گے کہ ایک عدالت کو ہم نہیں مانتے تو اس میں پیش ہونا ہے یا نہیں۔ ہم نے فیصلہ کرنا ہے لیکن تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے پیش ہونے کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ سہیل آفریدی آج الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، انہوں نے قانون کی اطاعت کی۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہری پور انتخابات کے حوالے سے وائٹ پیپر جلد جاری کریں گے۔ ہم قانون کی روح ٹٹولتے رہیں گے۔ علی بخاری نے الیکشن کمیشن کے سامنے اعتراضات رکھے، ہماری استدعا ہے کہ ہر فریق کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہو۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کسی کو کوئی دھمکی نہیں دی۔ افسران کو تنبیہ کرنا وزیراعلیٰ کا حق ہے۔ ہم اپنا تفصیلی جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں گے۔ الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ایسی ایک درخواست خیبرپختونخوا میں بھی زیر سماعت ہے، دو جگہوں پر ایک جیسی درخواست پر کاروائی نہیں ہوسکتی۔ ہم نے کسی صورت الیکشن کے عمل میں دخل اندازی نہیں کی۔ آئندہ وزیر اعلیٰ کو یہاں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔