data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے ’’بدل دو نظام‘‘ تحریک کا اعلان کر دیا، جس کے تحت ملک بھر میں جلسے، جلوس اور دھرنے منعقد کیے جائیں گے۔ سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اختیارات بیوروکریسی کے بجائے مقامی حکومتوں کے پاس ہونے چاہئیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے پنجاب کے رہنماؤں سے کہا کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات کے لیے تحریک کا آغاز کریں،یہ صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی طبقہ اشرافیہ اختیارات پر قابض ہے، جس کے خلاف تحریک چلانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا نظام وقت کی ضرورت اور ہمارا اہم مطالبہ ہے۔ جماعت اسلامی کی کامیابی پاکستان کی ضرورت ہے، کشمیر اور فلسطین ہماری ریڈ لائن ہیں، ان پر کوئی سمجھوتا قابل قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماعِ عام کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملک بھر سے لاکھوں شرکاء بھرپور اجتماع کے بعد رخصت ہوئے۔’’بدل دو نظام‘‘ تحریک کے تحت 50 لاکھ نئے ممبران شامل کیے جائیں گے اور 15 ہزار عوامی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے بلدیاتی نظام کو آئین میں تحفظ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجاب کے رہنماؤں کو ہدایت دی کہ اسمبلی کے سامنے دھرنے کی تیاری کریں۔ 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 1973ء کے آئین کو تباہ کرنے کی ہر کوشش کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر انتخابات کو ہائی جیک نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اس سے عوام کے حکومت بنانے کا حق سلب ہوتا ہے، کسی سیاسی جماعت پر پابندی قابل قبول نہیں۔ نہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنی چاہیے اور نہ ہی سیاسی بنیادوں پر عمران خان کو جیل میں رکھا جانا چاہیے۔ ہم حق بات کہیں گے چاہے اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کو ناگوار گزرے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم 26 ویں اور 27 ویں ترامیم کے خلاف بھرپور تحریک چلائیں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان محض ایک خطہ زمین نہیں بلکہ ہمارے عقیدے کا نام ہے، ہم ہر ممکن طور پر اس کی حفاظت کریں گے۔ جماعت اسلامی کا کارکن کسی قسم کی قوم پرستی کا شکار نہ ہو،ہم مقامی سیاست ضرور کریں گے لیکن قوم پرستی کی کسی لہر کا حصہ نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی شکوہ نہیں، ہماری لڑائی اس پر قابض طبقہ اشرافیہ سے ہے، پاکستان کسی جرنیل، اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریٹ یا حکومت کا نہیں بلکہ عوام کا ہے۔ اجتماعِ عام میں پنجاب کے کارکنان نے اپنی رہائش گاہیں خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے شرکاء کے لیے وقف کیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی تو پنجاب ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان میں اکثریت جنریشن زی کی ہے، ہم انہیں ساتھ لے کر چلیں گے، ہنر مند بنائیں گے اور اسٹارٹ اپس کے لیے آسان قرضوں کا انتظام کریں گے۔ طبقاتی نظامِ تعلیم کے باعث ان کے لیے آگے بڑھنے کی راہیں مشکل ہو گئی ہیں، ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ انہیں آئی ٹی کی تعلیم دیں گے، نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے علیحدہ کھیلوں کی سہولیات فراہم کریں گے اور ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام متعارف کرائیں گے۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نے جنریشن زی کے لیے کنیکٹیویٹی پروگرام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کو متحد کر کے ملک کے بوسیدہ عدالتی نظام کو تبدیل کریں گے۔ آزاد خارجہ پالیسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو امریکہ کے زیر اثر پالیسیوں سے نکلنا ہوگا کیونکہ اس سے بدامنی پھیل رہی ہے، دوستی اور دشمنی دونوں میں وقار کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔ افغانستان کے ساتھ معاملات درست کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ افغان حکومت کی ذمے داری ہے کہ اپنی زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور پاکستانی حکام کو بھی افغانستان کے حوالے سے وہی لہجہ اختیار کرنا چاہیے جو دیگر ہمسایوں کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسی کے تحت پاکستانی فوج کو غزہ بھیجنے کی بھرپور مخالفت کریں گے۔ مزید کہا کہ ہم فلسطین میں امن کے حوالے سے ٹرمپ اسپانسرڈ قرارداد کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ قرارداد تسلیم کرنے والوں کی شدید مذمت کرتے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کی فلسطین پالیسی سے انحراف ہے۔ کشمیر کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں اور اسے بھارت کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حقِ خود ارادیت دینا ہی مسئلے کا اصل حل ہے۔ کشمیر پر سمجھوتہ کرنے یا ابراہیم معاہدہ یا اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی صورت میں عوام حکمرانوں کو نشانِ عبرت بنا دے گی۔کارکنان کو ہدایات دیتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط کریں، لین دین کے معاملات شفاف رکھیں اور ہر معاملہ اللہ کے حکم کے مطابق تحریر کریں۔ کارکنان کو صلہ رحمی کی نصیحت کی اور کہا کہ رشتوں کو ہر ممکن حد تک نبھانے کی کوشش کریں۔ خود نمائی سے بچنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے انتخابات کے اعلان سے پہلے جماعت اسلامی کا کوئی نامزد امیدوار نہیں ہوگا، ہر کارکن جماعت اسلامی کی نمائندگی کرتا ہے اور امیدواروں کا فیصلہ انتخابات کے وقت ہی کیا جائے گا۔علاوہ ازیں خطاب کے بعد امیر جماعت اسلامی نے رقت آمیز اختتامی دعا کرائی جس میں ملک و قوم کی سلامتی، امن و استحکام، ظلم و ناانصافی کے خاتمے اور مسلم دنیا کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ لاکھوں شرکا ہاتھ اْٹھا کر آمین کہتے رہے، جس سے اجتماع گاہ کا ماحول روحانی کیفیت سے سرشار ہو گیا۔ انتظامیہ کے مطابق اختتامی سیشن میں شرکت کرنے والوں کی تعداد غیر معمولی رہی، جبکہ شرکا نے پورے اجلاس کے دوران مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔

 

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے انہوں نے کہا کہ کرتے ہوئے کریں گے کے خلاف کے لیے کے تحت

پڑھیں:

قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی نے مینار پاکستان میں اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجتماع میں ملک بھر سے آئے ہوئے عوام شریک ہیں، بدل دو نظام کے حوالے سے شرکاء پُرعزم ہیں۔ آئین و دستور کے مطابق حاکمیت صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ حاکمیت کا مطلب یہی ہے کہ اللہ اور اس کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق دنیا کے نظام کو قائم کرنا ہے۔ ہمہ جہت تحریک کیلئے ایسی قیادت ضرورت ہے جو عوام کے ساتھ اور عوام اس کیساتھ ہو۔ عوام کو ایسی قیادت کی ضرورت نہیں جو صبح اور شام مؤقف بدلتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مینار پاکستان میں اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، موقع ملا تو تمام اختیارات گراس روٹ لیول تک پہنچائیں گے۔ خاندان، وصیت اور وراثت میں چلنے والی جماعتیں کبھی بھی انقلاب نہیں لا سکتیں، جماعت اسلامی نظریاتی و جمہوریت جماعت ہے، حکمران جمہوریت کی نرسری کالج و یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس کے انتخابات نہیں کروانا چاہتے، خاندان، وصیت اور وراثت پر چلنے والی جماعتیں نوجوانوں سے خوفزدہ ہیں، پنجاب کے ظالمانہ ایکٹ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، ایکٹ کیخلاف ملک بھر میں بھرپور تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام شہریوں میں صاف وشفاف بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں اور تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیے جائیں، جب نچلی سطح پر اختیارات منتقل کیے جائیں گے تو اجارہ داری نظام کا خاتمہ ہوگا۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بہت بڑے جاگیردار اور جمہوریت کے دعویدار ہیں، وہ بتائیں کہ انہوں نے سندھ کے ہاریوں کو ان کے حقوق کیوں نہیں دیئے؟ سندھ کے بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم کیوں نہیں دی جاتی؟، ڈیلی ویجز پر کام کرنیوالی خواتین کو ان کے حقوق کیوں نہیں دیئے جاتے؟ پورے ملک میں سرمایہ دارانہ ذہنیت کے تحت غریب کو مزید غریب کیا جا رہا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ سندھ میں سرمایہ دارانہ ذہنیت کے خاتمے اور ظلم کے نظام کے خاتمے کیلئے بھی بدل دو نظام تحریک کو چلانا ہوگا، معیشت، تجارت یا تعلیم ہو سب سے جاگیرداروں اور وڈیروں کا خاتمہ کرنا ہوگا، آئین کے آرٹیکل 140-A کے تحت تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنا اور مالی و انتظامی معاملات فراہم کرنا ہے۔ کارکنان ظلم کی ہر شکل کو بدلنے کیلئے جدوجہد کو تیز کریں، ہم آئین و دستور کے مطابق قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم کو مسترد کرتے ہیں، ہمیں موقع ملا تو ملک کے آئین و دستور کے مطابق اختیارات گراس روٹ لیول تک پہنچائیں گے، گلی اور محلے کی سطح پر عدل و انصاف قائم کرنے کیلئے کمیٹیاں بنائیں گے۔ عدالتی نظام کو آئین و دستور کے مطابق کریں گے۔ کارکنان اختلاف کو اختلاف کی طرح رکھیں، پی ٹی آئی کا ورکر ہو یا مسلم لیگ(ن) کا سب کو اپنے ساتھ ملائیں اور ’’بدل دو نظام تحریک‘‘ کا حصہ بنائیں۔ کارکنان اصولی مؤقف کو قائم رکھتے ہوئے سب کو اپنے ساتھ لے کر چلیں گے تو بہت جلد انقلاب آپ کو دستک دے گا، مملکت خداداد پاکستان میں پاکستان کی ریاست کا آئین و دستور بنایا تھا۔ آئین و دستور کے مطابق سب کو یکساں نظام تعلیم میسر ہوگی، مزدوروں کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے۔ آئین و دستور کے مطابق خواتین کو ان کے بنیادی حقوق دیئے جائیں گے۔ ملک سے آئے ہوئے نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن سردی گرمی اور ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرلیں گے لیکن ظلم کے نظام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ جاگیرداروں اور وڈیروں کو اپنے سروں پر بٹھا کر تبدیلی کا نعرہ نہیں لگایا جا سکتا، ہم کسی کی آشیر باد سے نہیں بلکہ عوامی رائے سے اقتدار میں آئیں گے۔ کارپوریٹ سسٹم سے جاگیرداروں اور وڈیروں کو خیر آباد کرکے کسانوں کو ان کی محنت کا حصہ دلوائیں گے، کسانوں کی قسمت میں غلام بن کر رہنا نہیں، بلکہ کسانوں ان کا حصہ ملنا چاہیے، عوام جماعت اسلامی کیساتھ کھڑے ہوں، جماعت اسلامی عوام کے حقوق دلوائے گی۔ مشرقی پاکستان میں 4 بڑی جماعت میں سٹوڈنٹس یونین کے انتخابات ہوئے اور سب میں اسلامک چھاترو کامیاب ہوئی ہے۔ یہ کامیابی اسلامی تحریکوں کی کامیابی ہے۔اجتماع عام کے دوسرے روز شرکاء سے منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان مولانا محمد افضل، اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ اجتماع میں ملک بھر سے آئے ہوئے عوام شریک ہیں، بدل دو نظام کے حوالے سے شرکاء پُرعزم ہیں۔ آئین و دستور کے مطابق حاکمیت صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ حاکمیت کا مطلب یہی ہے کہ اللہ اور اس کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق دنیا کے نظام کو قائم کرنا ہے۔ ہمہ جہت تحریک کیلئے ایسی قیادت ضرورت ہے جو عوام کے ساتھ اور عوام اس کیساتھ ہو۔ عوام کو ایسی قیادت کی ضرورت نہیں جو صبح اور شام مؤقف بدلتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ بد قسمتی سے پاکستان میں کسی بھی سیاسی پارٹی کا ایجنڈے میں تعلیم نہیں، ملک میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، ہم ایسا نظام چاہتے ہیں کہ جس میں پوری قوم کیلئے یکساں نظام تعلیم ہو۔ 50 ارب روپے اگر تعلیم کے بجٹ پر خرچ کیے جائیں اور بچوں کو مفت و معیاری تعلیم فراہم کی جائے تو قوم ترقی کرے گی، نوجوانوں میں پوٹینشل موجود ہے، ’’بنو قابل پروگرام‘‘ کے تحت پاکستان میں 12 لاکھ عوام رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں ’بدل دو نظام‘ تحریک کا اعلان، حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام سے اختتامی خطاب
  • انتخابی شیڈول کے اعلان تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں: حافظ نعیم  
  • انتخابی شیڈول کے اعلان تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں: حافظ نعیم
  • بدل دو نظام: جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • تمام شہروں میں شفاف بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں: حافظ نعیم
  • خاندان‘ وصیت اور وراثت میں چلنے والی پارٹیاں کبھی انقلاب نہیں لاسکتیں‘حافظ نعیم الرحمن
  • کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
  • منصفانہ نظام کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا عوام کو آگے آنا ہوگا، حافظ نعیم