جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے ملک گیر اجتماع کے اختتامی خطاب میں کہا کہ ملک کو نئی سمت دینے کے لیے جنریشن زی کی رہنمائی اور تربیت ضروری ہے۔

انہوں نے جماعت اسلامی کے زی کنیٹ پروگرام کا آغاز بھی کیا، جس کے تحت آئی ٹی ٹریننگ کے ساتھ پلمبرنگ، مکینک، موبائل ریپئرنگ اور دیگر فنی شعبوں میں کورسز فراہم کیے جائیں گے تاکہ نوجوان ہنرمند بنیں۔

نوجوانوں کی تربیت اور کھیلوں کے ذریعے آگے لانا

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جنریشن زی کی سب سے بڑی مشکل فوکس کی کمی اور تربیت کے مستقل نظام کا نہ ہونا ہے۔ اس لیے مختلف سوفٹ اسکلز پروگرام متعارف کرائے جائیں گے اور کھیلوں سے متعلق سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں گی تاکہ لڑکوں اور لڑکیوں کے اسکلز نمایاں ہوں اور انہیں معاشرتی و تعلیمی محاذ پر آگے لایا جا سکے۔

نظام کی تبدیلی اور عوام کی بالادستی

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مسئلہ آئین میں نہیں بلکہ نظام میں ہے، جہاں چند طاقتور افراد عوام سے استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں۔

جماعت اسلامی عوام کی بالادستی چاہتی ہے اور وڈیروں، جاگیرداروں اور دیگر طاقتور طبقات کی اجارہ داری قائم نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو غیر ضروری اختیارات دینے کی بجائے مقامی اور بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنایا جائے تاکہ ملک کی ترقی ممکن ہو۔

بدل دو نظام تحریک کے مقاصد

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک میں طبقاتی تعلیمی نظام کا خاتمہ اور یکساں تعلیمی نظام کا نفاذ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن کے قیام، افغانستان سے مذاکرات اور عوامی فلاح کی پالیسیوں کو اپنانا بدل دو نظام تحریک کے اہم مقاصد ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی پورے ملک میں جلسوں کے ذریعے اس تحریک کو مزید تقویت دے گی، عدالتوں کے نظام کو وکیلوں کی مدد سے بہتر بنایا جائے گا اور ملک کو چند افراد کے ہاتھوں میں نہیں چلنے دیا جائے گا۔

عالمی اور مقامی مسائل پر مؤقف

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دنیا میں ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے کیونکہ چند ہاتھوں میں طاقت مرکوز ہے۔ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کا حق دینا عالمی ذمہ داری ہے اور یہ پاکستان کی ریڈ لائن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک کو غلط فیصلوں اور طاقتور نظام کی رکاوٹوں کی وجہ سے نقصان پہنچا، مگر ہر دور میں حق کی فتح ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

اسرائیل سے دوستی، فلسطینیوں سے بے وفائی قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان

تصویر سوشل میڈیا۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل سے دوستی اور فلسطینیوں سے بے وفائی قبول نہیں، ہم چاہتے ہیں کسی کو کسی پر فوقیت حاصل نہ ہو۔

لاہور میں مینار پاکستان پر جماعت اسلامی کے 3 روزہ اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عدالت میں سب ایک جیسے ہوتے ہیں کسی کو استثنیٰ نہیں ہوتا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا نظام سب کے لیے، یہ عدل اور انصاف کا نظام ہے۔ 

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک میں عدل اور انصاف کا نظام لائیں گے، محروموں، مجبوروں، مزدوروں، کسانوں اور نوجوانوں کی آواز بنیں گے۔

انھوں نے کہا کہ اجتماع کے تیسرے دن میں لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، کشمیر پر ہم سودے بازی نہیں کرنے دیں گے، بھارت سے جب جنگ ہوئی تو سب ایک ہو گئے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتے ہیں، ہم فرقہ واریت پر یقین نہیں رکھتے، مذہبی اور مسلکی گروہ نہیں، دینی تحریک ہیں، دین کا مطلب نظام ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انتخابی شیڈول کے اعلان تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں: حافظ نعیم  
  • انتخابی شیڈول کے اعلان تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں: حافظ نعیم
  • بدل دو نظام: جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  •  طاغوتی نظام کے دن گنے جاچکے، نظام بدلے بغیر ملک نہیں چلے گا، اجتماع سے اختتامی خطاب
  • حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام میں خواتین سیشن سے خطاب
  • کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
  • منصفانہ نظام کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا عوام کو آگے آنا ہوگا، حافظ نعیم
  • ملک میں مافیاز کاراج،ظلم کا نظام مزید نہیں چل سکتا؛ حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام کے افتتاحی سیشن سے خطاب
  • اسرائیل سے دوستی، فلسطینیوں سے بے وفائی قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان