طاغوتی نظام کے دن گنے جاچکے، نظام بدلے بغیر ملک نہیں چلے گا، اجتماع سے اختتامی خطاب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کسی بھی تحریک کی کامیابی نظم و ضبط کے بغیر ممکن نہیں، دنیا میں ظلم کا نظام اب ختم ہونا چاہیے کیونکہ انسانیت آج بھی اس لیے سسک رہی ہے کہ چند ہاتھوں میں نظام کی باگ دوڑ مرکوز ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دینا ہوگا جبکہ فلسطین اور کشمیر پاکستان کے لیے بے حد اہمیت رکھتے ہیں اور یہ ہماری ریڈ لائن ہیں۔
جماعت اسلامی کے ملک گیر اجتماع عام بدل دو نظام کے تیسرے اور آخری روز اختتامی خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک کو نئی سمت دینے کے لیے جنریشن زی کی رہنمائی ضروری ہے۔ اسی مقصد کے لیے جماعت اسلامی زی کنیٹ پروگرام کا آغاز کررہی ہے جس کے تحت بنوقابل پروگرام میں آئی ٹی ٹریننگ کو مزید وسعت دی جائے گی، ساتھ ہی پلمبر، مکینک، موبائل ریپئرنگ اور دیگر شعبوں میں ٹیکنکل کورسز شروع کرکے نوجوانوں کو ہنرمند بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنریشن زی کی سب سے بڑی مشکل فوکس کی کمی اور تربیت کے مستقل نظام کا نہ ہونا ہے، اسی لیے مختلف سوفٹ اسکلز پروگرام بھی متعارف کرائے جائیں گے۔ نوجوانوں کو آگے لانے کے لیے کھیلوں سے متعلق متعدد سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں گی جن میں لڑکوں اور لڑکیوں کے اسکلز کو نمایاں کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان صرف جغرافیہ یا زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے جس کی وجہ سے ہم دنیا میں ممتاز مقام رکھتے ہیں، ماضی میں ملک کو نقصان غلط فیصلوں کے باعث ہوا اور ہمیشہ طاقتور نظام نے حق کے مقابلے میں رکاوٹیں کھڑی کیں مگر ہر دور میں حق کو ہی پذیرائی ملی ہے،بدل دو نظام تحریک کو ہر محاذ پر آگے بڑھایا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مسئلہ آئین میں نہیں بلکہ نظام میں ہے، جہاں چند طاقتور لوگ عوام سے فرار کے لیے استثنیٰ چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کی بالادستی چاہتی ہے اور وڈیروں، جاگیرداروں اور دیگر طاقت ور طبقات کی اجارہ داری قائم نہیں ہونے دے گی، دیگر جماعتوں میں خاندانی سیاست اور شخصی پرستی کے باعث شفاف انتخابات سے راہ فرار اختیار کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو مقامی معاملات میں غیر ضروری مداخلت کا اختیار دیا گیا ہے جبکہ ملک کی ترقی مقامی اور بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے سے ہی ممکن ہے، خیبر پختونخوا میں گزشتہ 12 سال کی حکومت کے باوجود نچلی سطح تک اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، نظام کی تبدیلی کے لیے مضبوط بلدیاتی ڈھانچے کا قیام ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ اور یکساں تعلیمی نظام کا نفاذ بھی، بدل دو نظام، کا حصہ ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن کی کنجی افغانستان سے مذاکرات میں ہے، حکومت کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا اور امریکی و آئی ایم ایف کی غلامی سے نکل کر عوامی فلاح کی پالیسیاں اپنانی ہوں گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی پورے ملک میں جلسوں کے ذریعے اس تحریک کو مزید تقویت دے گی، عدالتوں کا نظام بھی وکیلوں کی مدد سے بہتر بنایا جائے گا اور جماعت اسلامی ملک کو چند لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں چلنے دے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی نے کہا کہ جائے گا کے لیے
پڑھیں:
اجتماع عام :عالمی سیشن میں 40ممالک کے 120 سے زاید رہنماشریک ہونگے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251121-01-9
لاہور (نمائندہ جسارت)ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی پاکستان آصف لقمان قاضی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے اجتماعِ عام میں بیرونی مندوبین کی لاہور آمد شروع ہو چکی ہے۔ اس اجتماع عام میں ایک عالمی سیشن 22 نومبر، بروز ہفتہ، شام 6 بجے سے رات 10 بجے تک منعقد ہوگا۔ سیشن سے عالمی اسلامی تحریکوں کے ممتاز قائدین خطاب کریں گے۔ عالمی سیشن کا عنوان ’’نظامِ نو ہو رہا ہے پیدا‘‘ ہے۔ جس میں دنیا کے تمام خطوں کی نمائندگی کے ساتھ40 ممالک سے 120 رہنما شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ قطر سے الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین کے صدر شیخ علی محی الدین قرہ داغی جمعۃ المبارک کے دن خطبہ دیں گے۔ اس عالمی سیشن سے حماس کے مرکزی رہنما خلیل الحیہ وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے جبکہ ہیئہ علما فلسطینی کے قائد شیخ مروان بھی خطاب کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر سے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما پروفیسر غلام محمد صفی کشمیر کی موجودہ صورتِ حال پر اظہارِ خیال کریں گے۔ آصف لقمان قاضی نے کہا کہ اجتماعِ عام کے عالمی سیشن سے خطاب کرنے والے دیگر بین الاقوامی رہنماؤں میں اخوان المسلمون اردن کے بزرگ رہنما شیخ ھمام سعید ، اخوان المسلمون مصر کے نائب مرشد عام ڈاکٹر حلمی الجزار، سعادت پارٹی ترکی کے سربراہ ڈاکٹر فاتح اربکان، برطانیہ کی نومسلم خاتون اور سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کی اہلیہ کی بہن نورین بوتھ، برازیل سے صمود فلوٹیلا کے رہنما تھیاگو ایویلا، جنوبی افریقہ سے صمود فلوٹیلا کی شریک رہنما فاطمہ ہینڈرکس، ترک صدر رجب طیب اردوان کی جماعت کے پارلیمنٹرین برہان کایاتُرک، ترکی کی رفاہ پارٹی کے نائب ڈاکٹر دوآن بیکن، تیونس کی تحریک النھضہ کے رہنما ڈاکٹر علی بن عرفہ، الجزائر کی حرکۃ مجتمع المسلم کے نائب صدر ڈاکٹر ناصر حمدادوش، مراکش کی تحریک التوحید والاحسان کے سربراہ ڈاکٹر اوس رمال، سوڈان کی اخوان المسلمون کے سربراہ شیخ عادل علی اللہ، سینیگال کی تحریک عباد الرحمن کے نائب صدر مبنگے تلہ، صومالیہ کے رہنما شیخ محمد شیخ احمد شامل ہیں۔ بوسنیا سے علی عزت بیگووچ کی جماعت کے نمائندے پروفیسر یحییٰ، مقدونیہ سے سعید رمضانی، مونٹی نیگرو سے امام جماعت ڈزتیمو اور دیگر رہنما بھی اسٹیج پر موجود ہوں گے۔ انھوںنے کہا کہ بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر مجیب الرحمن خصوصی خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ فلپائن کی حکمران جماعت مورواسلامک لبریشن فرنٹ کے رہنما اسماعیل ابراہیم، ملائیشیا کے سابق وزیر تعلیم اور حکمران جماعت کے رہنما ڈاکٹر مازلی ملک، ملائیشیا کی حزب اسلامی کے ڈائریکٹر امورِ خارجہ ڈاکٹر خلیل عبدالہادی، کلانتان صوبے کی خاتون وزیر حاجمہ ممتاز، انڈونیشیا کی جسٹس پارٹی کے رہنما جزولی جوینی، عراق کی اخوان المسلمون کے سربراہ شیخ اسماعیل ابواوس بھی خطاب کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ24 نومبر کو ہونے والی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کا عنوان ’’ایک نئے عالمی نظام کی تلاش‘‘ ہے۔ اس میں عالمی اسلامی تحریکوں کے قائدین کے علاوہ رفاہ پارٹی ترکی کے سربراہ ڈاکٹر فاتح اربکان، برطانیہ سے ڈاکٹر انس التکریتی، فلسطینی دانشور پروفیسر ڈاکٹر سامی العریان، فلسطینی رفاہی ادارے کے سربراہ منیر سعید، امریکا میں مقیم کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی، برطانیہ میں مقیم کشمیری رہنما مزمل ایوب ٹھاکر، جنوبی افریقہ سے نیلسن مینڈیلا کے ساتھی اور چرچ رہنما ڈاکٹر فرینک چکانے، چین کے مشہور دانشور ڈاکٹر وکٹر گائو، جارج واشنگٹن یونیورسٹی امریکا کے پروفیسر جان اسپیٹو، امریکی سماجی کارکن شان کنگ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔ دیگر مقررین میں شامل بوسنیا سے پروفیسر یحییٰ ملاحاصلووچ، ملائیشیا کی تحریک اکرام کے سربراہ بدلی شاہ، مصر سے ڈاکٹر محی الدین الزایط، نیپال اور سری لنکا کے نمائندگان بھی اظہار خیال کریں گے۔ مزید برآں برطانیہ کی یو کے اسلامک مشن کے سابق صدر ڈاکٹر زاہد پرویز،اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا کے سابق صدر ڈاکٹر محمد یونس، ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نعمان قرطلمش ویڈیو لنک کے ذریعے بھی خطاب کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اجتماعِ عام کا عالمی سیشن اور بین الاقوامی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس دنیا بھر کے ایک ارب اسی کروڑ مسلمانوں کی نمائندگی کرے گا۔ اس میں بعض ممتاز غیر مسلم رہنما بھی مشترکہ ایجنڈے پر شریک ہوں گے۔ کانفرنس موجودہ عالمی نظام کے اخلاقی دیوالیہ پن کو اجاگر کرے گی، بڑی طاقتوں کی منافقانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرے گی اور دنیا میں عدل و انصاف پر مبنی نئے عالمی نظام کی راہ تلاش کرے گی۔ واضح رہے کہ اجتماعِ عام کے عالمی سیشن اور بین الاقوامی گول میز کانفرنس کے انتظامات جماعت اسلامی پاکستان کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی کی نگرانی میں مکمل کیے گئے ہیں ۔
اجتماع عام میں شرکت کے لیے علامہ یوسف القرضاویؒ کے جانشین اور سربراہ اسلامی یونین آف اسلامی اسکالرز شیخ ڈاکٹر علی محی الدین القَرہ داغی لاہور پہنچ گئے