لاہور:

جماعت اسلامی کے اجتماع عام کے آخری روز کارکنان نے کروڑوں روپے کے عطیات دینے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔ چند ہی منٹوں میں 10 کروڑ روپے جمع ہوگئے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کے خطاب سے قبل اسٹیج پر موجود جماعت اسلامی کے رہنما میاں محمد اسلم نے پُرجوش انداز میں انفاق فی سبیل اللہ کی دعوت دی اور واضح کیا کہ بدل دو نظام صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ یہ وقت، صلاحیت اور مال تینوں کی قربانی چاہتا ہے۔

جیسے ہی انہوں نے دین کی راہ میں مال خرچ کرنے کی فضیلت پر احادیث نبوی ﷺ بیان کیں، پنڈال کے ماحول میں ایمان کی لہر دوڑ گئی اور کارکنان نے بے مثال جوش و جذبے کا مظاہرہ شروع کر دیا۔

اجتماع میں موجود افراد نے دیکھتے ہی دیکھتے خطیر عطیات کا اعلان کرنا شروع کر دیا۔ سب سے پہلے میاں محمد اسلم نے ایک کروڑ روپے کا اعلان کر کے کارِ خیر میں پیش قدمی کی، جس کے بعد ڈاکٹر طارق اور ڈاکٹر حمیرہ طارق نے بھی ایک کروڑ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں، بدل دو نظام: جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

اسی دوران چوہدری بشیر احمد نے پچاس لاکھ روپے پیش کر کے خالص کارکنانہ وابستگی کا عملی ثبوت دیا۔ راولپنڈی دھرنے میں امیر جماعت کا چشمہ ایک کروڑ روپے میں خریدنے والے عامر محمود چیمہ نے اس بار ایک کروڑ دس لاکھ روپے کا عطیہ دے کر پنڈال کو ایک بار پھر جذبات سے بھر دیا۔

ایک اور کارکن نے ایک کروڑ روپے پیش کرتے ہوئے کہا کہ “ہم تو امیر کے ایک اشارے پر جان دینے کو تیار ہیں، مال کوئی بڑی چیز نہیں۔ ہزاروں کارکنان نے بھی اپنی اپنی استطاعت کے مطابق دل کھول کر حصہ ڈالا۔ کسی نے اپنی تنخواہ پیش کی، کسی نے گھر کے اخراجات سے بچائی رقم، جبکہ کئی خواتین نے اپنے زیورات تک اتار کر دے دیے۔

چند ہی منٹوں میں عطیات کا مجموعہ 10 کروڑ روپے سے زائد تک پہنچ گیا۔ امیر جماعت نے کہا جولوگ سوال کرتے ہیں کہ اجتماع عام کے لیے جماعت کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا، آج وہ دیکھ لیں یہ پیسہ کہاں سے آتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایک کروڑ روپے جماعت اسلامی کا اعلان

پڑھیں:

ناکارہ ملکی نظام کی تبدیلی کا عزم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251123-09-2
ملک کی منظم ترین، حقیقی جمہوری، امانت و دیانت کی علمبر دار اور خدمت خلق کے جذبات سے سرشار، جماعت اسلامی کا تین روزہ کل پاکستان اجتماع عام لاہور کے تاریخی عظیم تر اقبال پارک میں مینار پاکستان کے زیر سایہ جاری ہے ملکی تاریخ کے اس سب سے بڑے اجتماع کے لیے مثالی انتظامات کیے گئے اور اس کے پروگرامات میں زندگی کے تمام پہلوئوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ خواتین اور عالمی اسلامی تحریکوں کے مہمانوں کے لیے جامع اور خصوصی سیشن پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں۔ ’’بدل دو نظام‘‘ کے عزم کے ساتھ اجتماع عام کا آغاز نماز جمعہ کی ادائیگی سے ہوا۔ ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی رئیس الاتحاد العالم اور ڈاکٹر عطاء الرحمن، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے خطبہ جمعہ دیا اور جمعہ کی نماز کی امامت کی۔ اجتماع عام کے افتتاحی سیشن کا آغاز لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور پھر حافظ نعیم الرحمن، امیر جماعت اسلامی پاکستان کے خطاب سے ہوا۔ دونوں رہنمائوں نے اپنے خطابات میں اجتماع کے مثالی انتظامات کرنے والی شخصیات اور ان کی ٹیموں کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں مبارک باد دی۔ ’’سید مودودی تفکر، تحریک انقلاب اور جماعت اسلامی منزل بہ منزل‘‘ کے موضوع پر سلیم منصور خالد، مدیر ترجمان القرآن اور امیر العظیم، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان نے خطاب کیا۔ ’’پاکستان کی سیاست‘‘ کے موضوع پر ڈاکٹر اسامہ رضی خان نائب امیر جماعت اسلامی نے خطاب کیا۔ محمد اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے ’’عدلیہ‘‘ ڈاکٹر عشرت حسین سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے معیشت۔ پروفیسر ڈاکٹر اقبال خان وائس چانسلر شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اور الطاف حسین لنگڑیال صدر تنظیم اساتذہ پاکستان نے صحت اور تعلیم کے موضوع پر خطاب کیا۔ اجتماع عام میں مشاعرے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کی صدارت مشہور شاعر انور مسعود نے کی، جب کہ دیگر شعرا نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ پاکستان بزنس فورم کی طرف سے پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لیے ’’میرا برانڈ میرا بازار‘‘ کے عنوان سے بازار سجایا۔ اسی طرح نوجوانوں کی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے مینار پاکستان کے نیچے یوتھ ایرینا کا بھی اہتمام کیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اپنے افتتاحی خطاب میں ملت اسلامیہ پاکستان اور عالمی سطح پر امت مسلمہ کو درپیش تمام مسائل پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اجتماع عام کا نعرہ ’’بدل دو نظام‘‘ ہے ہم ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں حاکمیت صرف اللہ تعالیٰ کی ہو، پاکستان کا دستور قرآن و سنت سے ہم آہنگ ہونا چاہیے اور ان کے منافی کوئی قانون سازی نہیں کی جا سکتی، 27 ویں آئینی ترمیم والے سن لیں کہ اللہ کے نزدیک کسی وڈیرے، جاگیردار، آرمی چیف یا صدر کو استثنیٰ حاصل نہیں، ابراہم معاہدہ قبول نہیں، اس معاہدے کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا تو 25 کروڑ عوام حکمرانوں کو نشان عبرت بنا دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 78 سال قبل لاہور مینار پاکستان میں قرار داد پاکستان کے ساتھ ایک اور قرارداد، اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی قرارداد بھی شامل تھی، قائد اعظم نے اسرائیل کو ’’مغرب کا ناجائز بچہ‘‘ قرار دیا تھا، امریکا انسانیت کا کھلا دشمن ہے جس نے ہیرو شیما ناگا ساکی پر بم باری کی، یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہر وہ قرار داد جو مظلوم کے حق میں ہو اس پر ویٹو کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیر کے معاملے پر کسی بھی قسم کی سودے بازی (مفاہمت) قبول نہیں کی جائے گی، پاک بھارت جنگ میں پوری قوم نے مل کر فوج کا ساتھ دیا لیکن ہمارے حکمرانوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے کہنے پر جنگ بندی کی، اگر یہ جنگ 2 روز اور جاری رہتی تو بھارت کو آئندہ کبھی حملہ کرنے کی ہمت نہ ہوتی، ٹرمپ نے جنگ بندی میں کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کہا تھا، حکمران بتائیں کشمیر کے مسئلے پر کیوں بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 25 کروڑ عوام کا ملک ہے، کسی خاندان یا اسٹیبلشمنٹ کی جاگیر نہیں، 78 سال سے ملک پر قابض ٹولے نے قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، ہم قوم اور نوجوانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، اجتماع کے آخری روز آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور ظلم کے نظام کے خلاف ملک میں ہر کونے سے زبردست تحریک شروع کی جائے گی۔ حافظ نعیم نے مزید کہا کہ مولانا مودودی نے 84 سال قبل جو بیج بویا تھا آج وہ تناور درخت بن چکا، جماعت اسلامی فرقہ واریت اور قوم پرستی کے خلاف ہے، ہم جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے بھی مینار پاکستان لاہور میں مقدمہ پیش کریں گے، امریکی غلامی کو چھوڑ کر بلوچوں، پختونوں اور سندھیوں سے مل کر بات کی جائے، اندرون سندھ میں کچے اور پکے کے ڈاکوئوں کا راج ہے، پنجاب میں بھی غریب کسانوں کا استحصال کیا جاتا ہے، گندم اور چینی کی امپورٹ کر کے اس میں اربوں روپے کی کرپشن کی جاتی ہے، بیورو کریسی قوم کی خادم نہیں بلکہ حاکم بنی ہوئی ہے، چند خاندان 80 فی صد قوم پر مسلط ہیں، ہم فارم 47 یا کسی کی آشیرباد سے اقتدار میں نہیں آئیں گے بلکہ عوامی حمایت سے آئیں گے۔ انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے نوجوان جماعت اسلامی کی امید ہیں اور معاشرے کی اصلاح کے لیے ہر سطح پر تحریک تیز کی جائے گی، جب بپھرے عوام نکل آتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں روک نہیں سکتی۔

جماعت اسلامی کی ایک اہم اور قابل قدر خوبی یہ بھی ہے کہ اس کی قیادت کسی مخصوص خاندان تک محدود ہے نہ اس کا انحصار دولت و سرمایے پر ہے یہ نہ جاگیردار طبقہ سے تعلق رکھتی ہے اور نہ ہی یہ اندرونی و بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر ناچنے والی ہے۔ جماعت کی قیادت عوام میں سے ہے اور عوام کے مسائل کو بخوبی سمجھتی ہے۔ یہ قیادت خالی خولی نعروں پر یقین نہیں رکھتی بلکہ جو کہتی ہے اس پر عمل کرنے اور کرانے کی ہمت اور صلاحیت بھی رکھتی ہے امیر جماعت نے اپنے افتتاحی خطاب میں جن قومی اور بین الاقوامی امور پر روشنی ڈالی ہے وہ کوئی خلائی باتیں نہیں بلکہ زمینی حقائق ہے جن کا ملک کے ہر صاحب فہم و بصیرت فرد کو بخوبی احساس و ادراک ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے ملک کے فرسودہ و ناکارہ نظام جو فی الواقع ملک کے بہت سے مسائل کا اہم سبب ہے، کو بدلنے کے جس عزم کا اظہار کیا ہے اور اس مقصد کے لیے اپنے اختتامی خطاب میں واضح لائحہ عمل کا اعلان کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ توقع رکھنا چاہیے کہ اگر عوام نے اس میں ان کا ساتھ دیا اور اپنا مطلوب کردار اس ضمن میں ادا کیا تو جماعت اسلامی واقعی ناکارہ ملکی نظام کو تبدیل کرنے اور ’’اسلامی انقلاب‘‘ کے دیرینہ خواب کی عملی تعبیر قوم کے سامنے پیش کرنے میں کامیاب ہو جائے گی…!!!

اداریہ سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں ’بدل دو نظام‘ تحریک کا اعلان، حافظ نعیم الرحمان کا اجتماع عام سے اختتامی خطاب
  • انتخابی شیڈول کے اعلان تک ہمارا کوئی امیدوار نہیں: حافظ نعیم
  • بدل دو نظام: جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • مینار پاکستان سے پھوٹتا نور!!
  • ناکارہ ملکی نظام کی تبدیلی کا عزم
  • جماعت اسلامی 25واں اجتماع عام آج سے لاہور مینار پاکستان میں شروع
  • جماعت اسلامی 25واں اجتماع عام آج سے لاہور مینار پاکستان میں شروع ا
  • اسلامی انقلاب کی نوید… اجتماع عام
  • نظام بدلو اجتماع ملک کی سیاست کا رخ اور 25 کروڑ عوام کو بیدار کرے گا،  منعم ظفر