کراچی:(نیوزڈیسک)وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کمرشل بینکنگ سرکل اور اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایت پر غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل اور اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے کارروائیوں کے دوران حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں پرویز خانانی اور عمران خان شامل ہیں، ملزمان کو گل پلازہ اور طارق روڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ گرفتار ملزمان غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ہیں، ان کے قبضے سے مجموعی طور پر 30 ہزار 500 امریکی ڈالر برآمد کر لیے گئے ہیں، موبائل فون اور چیک بکس بھی برآمد ہوئی ہیں۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کر رہے تھے، غیر قانونی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ڈیجیٹل شواہد بھی برآمد کر لیے گئے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکے تاہم اس حوالے سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث غیر قانونی کرنسی ایکسچینج ایف ا ئی اے

پڑھیں:

اسلام آباد: کچہری خودکش حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں جوڈیشل کمپلیکس جی-11 پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث ٹی ٹی پی/فتنۃ الخوارج کے دہشت گرد سیل کے 4 ارکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس بیورو ڈویژن اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں یہ کامیابی حاصل ہوئی۔

تفتیش کے دوران ساجد اللہ عرف شینا، جو خودکش حملہ آور کا ہینڈلر ہے، نے اعتراف کیا کہ ٹی ٹی پی/فتنۃ الخوارج کے کمانڈر سعید الرحمن عرف داداللہ نے اسے ٹیلیگرام کے ذریعے رابطہ کرکے اسلام آباد میں حملہ کروانے کی ہدایت دی تھی۔ ساجد اللہ نے بتایا کہ داداللہ نے خودکش بمبار عثمان عرف قاری کی تصاویر بھیجی تھیں اور اسے پاکستان میں پہنچانے کا کام سونپا تھا۔

خودکش بمبار عثمان عرف قاری افغانستان کے ننگرہار کے رہائشی تھے اور شنواری قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔ ساجد اللہ نے انہیں اسلام آباد کے نواحی علاقے میں ٹھہرایا اور دھماکے کے روز خودکش جیکٹ پہنائی، جو اکھن بابا قبرستان پشاور سے حاصل کی گئی تھی۔ تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا کہ افغانستان میں موجود اعلیٰ قیادت ہر قدم پر اس نیٹ ورک کی رہنمائی کر رہی تھی۔ پورا سیل پکڑا جاچکا ہے اور مزید تحقیقات و گرفتاریاں متوقع ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث دو ملزمان گرفتار
  • پشاور: ایف آئی اے کی کارروائی، جعلی دستاویزات حاصل کرنے والے میں ملوث 5 افغان شہری گرفتار
  • کراچی، قیوم آباد قبرستان کے قریب پولیس مقابلہ، زخمی سمیت دو ملزمان گرفتار
  • کراچی میں رینجرز کی کارروائی، اسنیپ چیکنگ کے دوران 4 اسمگلرز گرفتار
  • پی ٹی آئی کی خاتون سینیٹر فلک ناز کے ساتھ مالی فراڈ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • اسلام آباد: کچہری خودکش حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
  • اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس حملے میں ملوث دہشتگرد گرفتار
  • بینکنگ فراڈ میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن، بینک کے 4 ملازمین گرفتار
  • کراچی، دو مختلف مقامات پر پولیس مقابلے، دو ملزمان زخمی حالت میں گرفتار