کراچی، غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث دو ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کمرشل بینکنگ سرکل اور اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایت پر غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل اور اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے کارروائیوں کے دوران حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں پرویز خانانی اور عمران خان شامل ہیں، ملزمان کو گل پلازہ اور طارق روڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ گرفتار ملزمان غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ہیں، ان کے قبضے سے مجموعی طور پر 30 ہزار 500 امریکی ڈالر برآمد کر لیے گئے ہیں، موبائل فون اور چیک بکس بھی برآمد ہوئی ہیں۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کر رہے تھے، غیر قانونی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ڈیجیٹل شواہد بھی برآمد کر لیے گئے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکے تاہم اس حوالے سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث غیر قانونی کرنسی ایکسچینج ایف آئی اے
پڑھیں:
کراچی، قیوم آباد قبرستان کے قریب پولیس مقابلہ، زخمی سمیت دو ملزمان گرفتار
کراچی:شہر قائد میں ڈیفنس پولیس نے قیوم آباد بی ایریا قبرستان کے قریب موٹرسائیکل سوار مشتبہ ملزمان کے ساتھ مبینہ مقابلہ کیا، جس میں زخمی سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے مشتبہ ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم ملزمان نے رکنے کی بجائے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جن میں ایک زخمی ہو گیا۔
زخمی ملزم کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ملزمان کے قبضے سے ایک 30 بور پستول، ایک موٹر سائیکل اور تین موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔
موقع سے ایک ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے جس کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ملزمان کے خلاف مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔