ٹریون (ویب ڈیسک )پاکستان کے ٹینس اسٹار اعصام الحق کو نمایاں کامیابیوں اور ٹینس کے لیے خدمات کےاعتراف میں اے ٹی پی (ایسوسی ایشن فار ٹینس پرفیشنلز) نے یادگاری شیلڈ سے نواز دیا۔

اٹلی کے شہر ٹریون میں نیٹو اے ٹی پی فائنلز کے موقع پر اعصام الحق اور 5 سال تک 10 بہترین رینکنگ کے حامل دوسرے سرکردہ کھلاڑیوں کے اعزاز میں تقریب ہوئی جہاں اے ٹی پی ٹورز منتظمین کی جانب سے سب کو یادگاری شیلڈز دی گئیں۔

اعصام الحق نے 18 ٹور لیول ڈبلز اعزازت حاصل کیے، جن میں دو اے ٹی پی ماسٹرز 1000 ٹائٹلز بھی شامل ہیں، اعصام الحق اے ٹی پی کا آرتھر ایش ہیومینٹیرین ایوارڈ دو بار جیتنے والے صرف چار کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔

اس موقع پر اعصام الحق نے کہا کہ یہاں موجود ہونا یقیناً ایک حیرت انگیز احساس ہے، ایک پاکستانی بچے کے طور پر بڑے ہوتے ہوئے، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میرا کیرئیر اتنا طویل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ ترین کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا، اعلیٰ ترین ٹورنامنٹس میں حصہ لینا اور چار بار نٹو اے ٹی پی فائنلز کے لیے کوالیفائی کرنا، یہ سب شان دار اور یادگار رہا اور یہ ایک مکمل سفر کی مانند ہے۔

اعصام الحق نے کہا کہ میرے والدین یہاں موجود ہیں، میری بیوی، میرے بیٹے اور بیٹی بھی یہاں ہیں، یہ سب کچھ سمجھ میں آنا تھوڑا مشکل ہے لیکن آخر میں مجھے اپنے شان دار کیرئیر پر فخر بھی محسوس ہوتا ہے، اے ٹی پی میرے لیے ایک دوسرے خاندان کی مانند ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بھارت کا حیرت انگیز گاؤں؛ جہاں افریقی رہتے ہیں اور پان گٹکا کھاتے ہیں

بھارتی ریاست گجرات میں ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں کے مکین شکل و صورت سے گجراتی تو کیا بھارتی بھی نہیں لگتے اور اپنی ایک علیحدہ شناخت اور تاریخ رکھتے ہیں۔

بھارتی گجرات کے اس عجیب و غریب گاؤں کا نام حمبور ہے جہاں کے زیادہ تر مکین صرف 25 سال قبل یہاں آباد ہوئے، آخر یہ لوگ کہاں سے آئے تھے۔

اس سوال کے جواب کی تلاش میں جب صحافیوں کی ٹیم اس علاقے میں پہنچی تو حیرت انگیز حقائق سامنے آئے۔

چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اس گاؤں کے 80 فیصد باسی نائیجیریا، گھانا اور کینیا سمیت دیگر افریقی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ تمام افراد روزگار کی تلاش میں کسی طرح بھارتی گجرات پہنچے اور اب یہی کے مکین ہوکر رہ گئے یہاں تک کہ افریقی بود و باش کے بجائے بھارتی ثقافت بھی اپنالی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک عام گجراتی کی طرح یہاں کے سیاہ فام اور گھنگریالے بالوں والے افریقیوں کا بھی مرغوب شوق پان اور گٹکا کھانا ہوچکا ہے۔

اس سے بھی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مختلف افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے دراز قد افریقی اب فر فر ہندی بھی بولتے ہیں۔

ان میں سے اکثر نے قانونی دستاویزات بھی بنوالیے ہیں اور چھوٹے موٹے کاروبار کر رہے ہیں۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • اردن کے بادشاہ شاہ عبد اللہ دوم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان سے نوازا گیا
  • اعصام الحق کی ٹینس میں کامیابیوں کا عالمی سطح پر اعتراف، اے ٹی پی یادگاری شیلڈ سے نواز دیا گیا
  • اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو اعلی ترین سول ایوارڈ نشانِ پاکستان سے نوازا گیا
  • اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ پاکستان سے نوازا گیا
  • دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف
  • بھارت کا حیرت انگیز گاؤں؛ جہاں افریقی رہتے ہیں اور پان گٹکا کھاتے ہیں
  • بھارت کے ایک گاؤں میں 80 فیصد افریقی آباد، پان بھی کھاتے ہیں
  • نقلی میڈلز لگا کر یادگاری تقریب میں شریک جعلی ایڈمرل اصل میں کون تھا، کیسے بے نقاب ہوا؟
  • سراج الحق کاپمزاسپتال کادورہ،دھماکے کےزخمیوں کی عیادت