الٹرا پروسیسڈ غذاؤں سےخواتین میں آنت کے کینسر کے خطرات
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: الٹرا پروسیسڈغذاؤں کے متواتر استعمال سے خواتین میں آنت کے کینسر کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی اصطلاح تقریباً 15 سال قبل بنائی گئی تھی، اس میں مختلف اقسام شامل ہیں جیسے براؤنڈ بریڈ کے ٹکڑے سے تیار شدہ کھانے، آئس کریم، پاپڑ، چپس، پیکجنگ میں دستیاب دہی اور دودھ جیسی غذائیں، جنہیں صنعتی پروسیسنگ سے تیار کیا جاتا ہے۔
زیادہ تر غذائیں جو فیکٹریوں، صنعتوں، ہوٹلز اور فوڈ چینز میں تیار ہوتی ہیں، انہیں الٹرا پروسیسڈ کہا جاتا ہے، ان کے استعمال کے منفی اثرات سے متعلق پہلے بھی متعدد تحقیقات میں بتایا جا چکا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق طبی ویب سائٹ پر شائع تحقیق میں بتایاگیا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کے زیادہ استعمال سے خواتین میں آنت کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتے ہے، خاص طور پر 50 سال سے زائد عمر کی خواتین میں یہ خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں تقریباً 29 ہزار خواتین نرسوں کا ڈیٹا 24 سال تک جمع کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی خاتون روزانہ تقریباً 10 طرح کی الٹرا پروسیسڈ غذائیں کھاتی ہیں تو ان کی آنت میں کینسر کے ابتدائی پولپس (growths) پیدا ہونے کا خطرہ 45 فیصد زیادہ ہوتا ہے، بنسبت ان خواتین کے جو روزانہ صرف 3 قسم کی ایسی غذائیں کھاتی ہیں۔ یہ پولپس ایڈینوماس کہلاتے ہیں، جو بعض اوقات کینسر میں تبدیل ہو سکتے ہیں، الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا زیادہ استعمال اس خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی غذاؤں کا استعمال کم کرنا اور صحت مند متبادل استعمال کرنا آنت کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الٹرا پروسیسڈ ا نت کے کینسر خواتین میں کینسر کے
پڑھیں:
بدین : باراتیوں سے بھری سوزوکی کو حادثہ 2بچوں سمیت16زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدین (نمائندہ جسارت )ماتلی کے قریب زرداری روڈ پر باراتیوں سے بھری تیز رفتار سوزوکی ٹائی راڈ ٹوٹنے کے باعث الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 16 خواتین شدید زخمی ہوگئیں۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، جبکہ ایدھی رضاکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر تعلقہ اسپتال ماتلی منتقل کیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق ایک خاتون کی حالت تشویشناک ہونے پر اسے سول اسپتال حیدرآباد ریفر کردیا گیا ہے، جبکہ دیگر زخمی خواتین اور بچوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سوزوکی میں سوار خواتین اور بچے سنجر چانگ کے گاو?ں رئیس لکی رند سے بارات میں شرکت کے بعد ماتلی کی طرف آرہے تھے کہ راستے میں یہ حادثہ پیش آگیا۔ خوشیوں سے بھرا باراتیوں کا سفر اس المناک حادثے کے بعد ماتم میں بدل گیا۔زخمیوں میں شامل افراد کے نام نگینہ، فوزیہ، فضیلا، ندا، شہنیلا، ثوبیہ، معظم، علیشاہ، معصومہ، بمبو، عابدہ، ندا سمیت دیگر خواتین اور بچے شامل ہے۔