گلگت بلتستان کے اسکیئر محمد کریم نے چوتھی بار سرمائی اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
پاکستان کے معروف الپائن اسکیئر محمد کریم نے دبئی میں منعقدہ ایف آئی ایس بین الاقوامی اسکی ریسز میں شاندار کارکردگی کے بعد سرمائی اولمپکس 2026 کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
نلتر سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ کھلاڑی مسلسل چوتھی مرتبہ اولمپکس میں جگہ بنا کر دنیا کے واحد اسکیئر بن گئے ہیں جنہوں نے یہ اعزاز مسلسل 4 بار حاصل کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مقامات جو 2025 میں دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ رہے ہیں
محمد کریم اس سے قبل سوچی، پیونگ چانگ اور بیجنگ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ اگرچہ وہ اب تک تمغہ نہیں جیت سکے، تاہم عالمی سطح پر ان کی مسلسل موجودگی کو پاکستان کے سرمائی کھیلوں کے لیے اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
تاہم محمد کریم کی کامیابی پاکستان اسکی فیڈریشن کی کارکردگی پر سوالات بھی اٹھاتی ہے۔ فیڈریشن سالانہ بھاری فنڈز کے باوجود نئے کھلاڑی، خصوصاً خواتین اسکیئرز سامنے لانے میں ناکام رہی ہے۔
ایک سرکاری سیاحتی آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کوچنگ سسٹم کے فقدان اور انتظامی کمزوریوں کے باعث تربیت کا عمل پائیدار نہیں بن سکا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرمائی کھیلوں کی ترقی کے لیے پیشہ ور کوچز، اسپورٹس سائیکالوجسٹ، فٹنس ٹرینرز اور تکنیکی اسٹاف کی فوری ضرورت ہے۔
ان کے مطابق محمد کریم جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کو آف سیزن میں کوچنگ اور نوجوانوں کی مینٹرشپ کی ذمہ داریاں دی جا سکتی ہیں، تاہم فیڈریشن میں اس حوالے سے کوئی باضابطہ پروگرام موجود نہیں۔
اسپورٹس ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ نلتر اور مالم جبہ میں مستقل تربیتی مراکز قائم کیے جائیں، خواتین اسکیئرز کے لیے اسکالر شپس اور مراعات متعارف کرائی جائیں، جبکہ فیڈریشن میں شفافیت اور احتساب کے عمل کو مضبوط بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: 15 سالہ سلینہ کے ٹو سے قبل نانگا پربت کیوں سر کرنا چاہتی ہیں؟
محمد کریم کی نئی کامیابی جہاں پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے، وہیں سرمائی کھیلوں میں ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت بھی نمایاں کرتی ہے۔
مبصرین کے مطابق اگر پالیسی اور ڈھانچے کی سطح پر سنجیدہ اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ برسوں میں پاکستان کا سفر چند انفرادی کامیابیوں تک ہی محدود رہ جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسکیئر الپائن اسکیئر اہم کامیابی گلگت بلتستان محمد کریم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکیئر الپائن اسکیئر اہم کامیابی گلگت بلتستان وی نیوز پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
خطے کے وسائل اور اختیارات اسلام آباد منتقل ہونے نہیں دینگے، سائرہ ابراہیم
ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین لگت بلتستان کی سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے دفاع کے لئے ہر قیمت دینے پر تیار ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی اقدام کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنما ایم ڈبلیو شعبہ خواتین گلگت بلتستان سائرہ ابراہیم نے ایک بیان میں گلگت بلتستان کے آئینی حقوق اور وسائل کی حفاظت کے حوالے سے حکمرانوں کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سائرہ ابراہیم نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان کے اختیارات کو سمیٹ کر اسلام آباد منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ایسی کسی غلطی سے بچنا چاہیے جو عوام کے لیے شرمندگی کا باعث بنے۔ سائرہ ابراہیم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام باشعور اور سمجھدار ہو چکے ہیں اور اب وہ اپنے وسائل اور اختیارات اسلام آباد منتقل ہونے نہیں دیں گے۔ اگر حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی تو یہ ان کی آخری غلطی ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات کسی کے مفاد میں نہیں ہوں گے اور گلگت بلتستان کے غیور عوام اپنے حقوق کے لیے بھرپور احتجا ج کرینگے۔ سائرہ ابراہیم نے گلگت بلتستان کے آئینی دائرے میں شامل نہ ہونے پر بھی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 78 برسوں سے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور اس علاقے کے وسائل کا استحصال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بے آئین رکھنے کی یہ مذموم کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔سائرہ ابراہیم نے اس بات پر بھی شدید ردعمل ظاہر کیا کہ حکمران عوام کی خدمت کرنے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کے لیے کام کرتے ہیں، جو کہ انتہائی مضحکہ خیز اور غیر اخلاقی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں حکمران عوام کے مفاد میں کام کرتے ہیں، لیکن پاکستان میں ہمارے حکمران اپنے ذاتی فائدے کے لیے کام کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو نظرانداز کیا، تو یہ ایک ڈوگرہ راج کی باقیات ثابت ہوگا۔ اب اس علاقے کے عوام کسی بھی ایسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جو ان کی آزادی اور خودمختاری کے خلاف ہو۔ آخر میں سائرہ ابراہیم نے یہ واضح کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے دفاع کے لئے ہر قیمت دینے پر تیار ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی اقدام کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے۔ اگر گلگت بلتستان کے حکمرانوں نے عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کی تو عوام کا ردعمل شدید ہو گا اور یہ حکمرانوں کے لیے ایک بڑی سیاسی غلطی ثابت ہو گی۔