26ویں ترمیم عدلیہ کنٹرول کے لیے تھی، رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جارہی ہے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کی گئی تھی اور رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے نو منتخب ممبران اسلام آباد بار کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسی نظریے پر قائم ہوا کہ یہاں صرف اللہ کی حاکمیت ہوگی۔ قائداعظم نے اسلامی اصولوں کے مطابق نظام چاہتے تھے اور تحریک پاکستان میں مسلمانوں نے دین کی خاطر اپنی زمینیں، گھر اور قبریں تک قربان کر دیں تاکہ ایک عادلانہ اسلامی نظام قائم ہو سکے۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے، عطاتارڑ
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پاکستان کے 78 سال گزرنے کے باوجود نظام درست سمت میں نہیں چل سکا اور ملک کے تمام ستون کھوکھلے ہو چکے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کن ہاتھوں میں رہا اور کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر فکری غور و تبادلہ ناگزیر ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے ملکی عدالتی نظام پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پاکستان کا عدالتی نظام گلہ سڑا ہے، مڈل کلاس طبقے کو انصاف نہیں ملتا، اور عدالتیں اکثر اس بنیاد پر فیصلے کرتی ہیں کہ الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ کس کو جتوانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم پاس کروانے کی جلدی نہیں، کوئی بات راز نہیں رہی، خواجہ آصف
انہوں نے وکلا، بارز اور جماعت اسلامی کے علاوہ کہا کہ کہیں الیکشن ہوتے ہی نہیں، پارٹیوں میں تو الیکشن ہوتے ہی نہیں اور لوگ اپنی پارٹیوں میں جمہوریت کا حصہ نہیں ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے زور دیا کہ پاکستان کو قائداعظم کے اصولوں اور اسلامی نظریے کے مطابق چلایا جائے، اور بار ایسوسی ایشنز قوم کی فکری رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم اسلام آباد بار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 27ویں ترمیم اسلام آباد بار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی 27ویں ترمیم کہ پاکستان کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم ہولناک ، ملک کیلئے تباہ کن ،حافظ نعیم
صدر کو تا حیات استثنیٰ دینا آئینی جمہوری،سیاسی اعتبار سے شرمناک، اپوزیشن مسترد کرے
حکمران آئین کا حلیہ بگاڑنے پر تلے بیٹھے ہیں،امیر جماعت اسلامی کا ایکس پر اظہار خیال
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے 27ویں ترمیم پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم ہولناک اور ملک کے لئے تباہ کن ہے۔ اس ترمیم میں صدر پاکستان کے لیے تاحیات استثنیٰ اور محاسبہ کے نظام کے خاتمہ کی جو تفصیلات سامنے آرہی ہیں وہ ہولناک ہیں، اپوزیشن اسے کلیتاً مسترد کرے۔ عوامی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پراپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم دینی، آئینی، جمہوری،سماجی و سیاسی اعتبار سے غلط اور شرمناک ہے، اور یہ نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم انگشت بدنداں ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی جمہوریت کیا کیا گُل کِھلائے گی۔حافظ نعیم نے کہا کہ وصیت، وراثت اور وڈیرہ شاہی پر پارٹی چلانے،ممبران پارلیمنٹ کی خریدوفروخت کرنے والے عوام کے سامنے خود کو جواب دہی کا پابند سمجھتے تھے نہ ہی عدالتوں کے سامنے جوابدہ رہنا چاہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا دین اور آئین صدر مملکت سمیت ریاست کے ہر فرد کو قانون کی پابندی کا حکم دیتا ہے۔قرآن و سنت نے حکمرانوں کو قانون کی بالادستی قائم کرنے اورخود بھی سختی سے اس پر عمل پیرا ہونے کا حکم دیا ہے۔لیکن حکمران خود کو کسی آئین و قانون کا پابند نہیں سمجھتے،یہ ملک کو لاقانونیت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہوکر اس سازش کو ناکام بنائے اور اس ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کردے۔