فرقان قریشی کو ایوارڈ میں کس تلخ تجربے کا سامنا رہا؟ اداکار نے کہانی سنادی
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
اداکار فرقان قریشی نے ایک ایوارڈ شو کے دوران تلخ تجربے کی کہانی مداحوں کو سنادی۔اداکار فرقان قریشی حال ہی میں انہوں نے اپنے کیرئیر سمیت مختلف اور دلچسپ موضوعات پر گفتگو کی۔دوران شو فرقان قریشی نے ایک ایوارڈ شو کے دوران ریڈ کارپٹ پر تضحیک آمیز ذاتی تجربے کی کہانی بھی مداحوں کو سنائی۔فرقان قریشی نے بتایا کہ ’ایک مرتبہ ٹی وی کے ایوارڈ شو کیلئے مجھے مدعو کیا گیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب مجھے کوئی پروجیکٹ نہیں مل رہا تھا جب میں ایوارڈ شو کیلئے پہنچا تو اپنی کم علمی کی وجہ سے ریڈ کارپٹ مس کردیا، اگرچہ ایک اداکار کیلئے ریڈ کارپٹ اہمیت کا حامل ہوتا ہے لیکن مجھے اس حوالے سے نہیں پتا تھا‘۔انہوں نے کہا کہ ’جب میں نے یہ بات اداکار عثمان خالد بٹ کو بتائی تو انہوں نے مجھے کہا آؤ میں تمہیں ریڈ کارپٹ کی سائیڈ لے چلتا ہوں، جب ہم ریڈ کارپٹ پر پہنچے تو چونکہ عثمان خالد بٹ زیادہ مشہور اداکار ہیں، فوٹوگرافرز نے ان کو دیکھ کر صرف ان کی تصویریں بنانا شروع کردیں جس پر عثمان خالد نے مداخلت کرتے ہوئے فوٹوگرافر کو خود بتایا کہ میری نہیں فرقان کی تصویریں بنوانی ہیں، اس کے باوجود بھی فوٹوگرافر نے میری 2 تصویریں بناکر مجھے چلتا کیا‘۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ایوارڈ شو ریڈ کارپٹ
پڑھیں:
سگے بھائی جائیداد کے لیے تنگ کررہے ہیں، معذور بھائی کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلقہ میہڑ کے گاں مسو خان جلبانی کے معذور واحد بخش بھنڈ نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس کے سگے بھائی اللہ ورایو بھنڈ اور عبدالکریم بھنڈ ولد عبدالکریم بھنڈ اسے تنگ کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے بزرگوں کی چھوڑی ہوئی مشترکہ جائیداد ہے جو تین مختلف مقامات پر واقع ہے، جن میں لیمارکیٹ میں جونا مارکیٹ، نگار سنیما کے قریب 6 دکانیں، ایک ہوٹل، تین منزلہ مکان اور ایک ہائی پروف گاڑی شامل ہے۔ اس کے علاوہ گلزار کالونی، بلال کالونی اور کورنگی کراچی میں 9 گودام اور 2 گھر ہیں، جن میں میرا ایک تہائی (1/3) حصہ بنتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ گاں مسو خان جلبانی میں ساڑھے سات ایکڑ زرعی زمین بھی ہے، جسے میرے بھائی 1998 سے اکیلے استعمال کر رہے ہیں اور مجھے اس سے کوئی حصہ یا خرچ نہیں دیتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ لوگ گھروں پر حملہ کر کے مجھے ہاتھ، پاں اور منہ باندھ کر کمرے میں بند کر دیتے ہیں، اور کراچی پولیس کو بھاری رشوت دے کر معاملے کو دبوا دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری فریاد کوئی نہیں سنتا اور نہ ہی کوئی انصاف دینے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ میرے معاملے کا نوٹس لے کر مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔