Daily Mumtaz:
2025-11-09@09:20:26 GMT

ڈپریشن اور اینزائٹی،اداکاروجے ورما نے خاموشی توڑ دی

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

ڈپریشن اور اینزائٹی،اداکاروجے ورما نے خاموشی توڑ دی

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی ووڈ کے مشہور اداکار وجے ورما، جو اپنی گہری اور حقیقت پسندانہ اداکاری کے باعث پہچانے جاتے ہیں، نے پہلی بار اپنے ذہنی دباؤ اور اضطراب (اینزائٹی) سے متعلق ذاتی جدوجہد پر کھل کر بات کی ہے۔

ایک حالیہ گفتگو میں 39 سالہ اداکار نے انکشاف کیا کہ انہیں شدید ڈپریشن اور اینزائٹی کی تشخیص ہوئی تھی، جس دوران وہ خود کو “بہت تنہا” اور “خوف زدہ” محسوس کرتے تھے۔

اداکارہ ریا چکرورتی کے پوڈکاسٹ پر گفتگو کرتے ہوئے وجے ورما نے بتایا:
“میں ممبئی کے ایک فلیٹ میں اکیلا رہتا تھا۔ خوش قسمتی سے میرے پاس ایک چھوٹی سی چھت تھی جہاں سے آسمان دیکھ سکتا تھا، قدرت کے قریب رہ سکتا تھا۔ ورنہ شاید میں پاگل ہو جاتا۔ بلکہ، میں ہوا بھی۔”

انہوں نے مزید کہا، “میں نے محسوس کیا کہ مسلسل کام کے پیچھے بھاگنے کی وجہ سے زندگی میں ایک ٹھہراؤ آگیا، اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ میں بہت زیادہ اکیلا ہو گیا۔ میں خود سے پوچھتا تھا کہ آخر میں چار دن سے صوفے سے اٹھ کیوں نہیں پا رہا؟ میرے ساتھ ہو کیا رہا ہے؟”

اداکار کے مطابق، عامر خان کی بیٹی ایرا خان اور اداکار گلشن دیویاہ نے اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا۔ ایرا خان ان دنوں سیریز “دہاد” پر کام کر رہی تھیں، جہاں سے دونوں کی دوستی ہوئی اور وہ اکثر آن لائن بات چیت کرتے تھے۔

وجے ورما نے بتایا کہ جب ان کی حالت مزید خراب ہوئی تو ایرا خان نے انہیں ورزش میں شامل ہونے کی ترغیب دی اور حرکت میں رہنے کا حوصلہ دیا۔ بعدازاں انہوں نے ایک ماہرِ نفسیات (تھراپسٹ) سے رجوع کیا، جنہوں نے تصدیق کی کہ وہ ڈپریشن اور اینزائٹی میں مبتلا ہیں۔

اداکار نے یہ بھی بتایا کہ یوگا اور تھیراپی نے ان کی زندگی میں دوبارہ توازن پیدا کیا۔ انہوں نے روزانہ سوریہ نمسکار شروع کیے اور باقاعدہ طور پر ماہرین سے مدد لی، جس سے ان کی ذہنی حالت میں بہتری آئی۔

پیشہ ورانہ طور پر وجے ورما حال ہی میں فلم IC 814: The Kandahar Hijack اور Murder Mubarak میں نظر آئے، جبکہ ان کی نئی فلم Gustaakh Ishq رواں سال 28 نومبر کو ریلیز ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کے سینئر اداکار محمود اختر نے ڈرامہ انڈسٹری کے بارے میں بڑا انکشاف کر دیا

پاکستان کے سینئر اداکار محمود اختر نے دعویٰ کیا ہے کہ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے مغرب سے فنڈنگ آتی ہے۔نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران محمود اختر نے کہا کہ پہلے کے دور اور اب کے دور میں بہت فرق ہے، تقریباً ہر چیز ہی تبدیل ہوچکی ہے لیکن پہلے کے زمانے کی ایک بات ہے کہ تب ڈرامہ بہت اچھا لکھا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ڈائجیسٹ آیا، اس نے بہت خرابیاں پیدا کیں، کہانیوں کا بیڑہ غرق کردیا۔محمود اختر کا کہنا تھا کہ ایک مسئلہ جسے میں کہوں گا کہ بہت بڑا گھوٹالا ہے، وہ یہ کہ بہت زیادہ پیسہ مغرب کا آرہا ہے، کچھ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے مغرب فنڈنگ کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے معاشرے میں بگاڑ پیدا کررہا ہے، اس سے ہماری نسلیں خراب ہورہی ہیں، فنڈز آتے ہیں کہ اس طرح کا موضوعات شروع کیے جائیں اور کسی کے کان پر جُوں تک نہیں رینگتی، سوچیں اگر ایسا ہی چلتا رہا تو کل کو ہمارا معاشرا کس نہج پر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپریشن ایک خاموش قاتل
  • صائمہ قریشی نے طلاق کے تلخ تجربے پر خاموشی توڑ دی
  • بالی ووڈ کا اصل بادشاہ کون ہے؟ انوراگ کشیپ نے سوال پر خاموشی توڑ دی
  • پاکستان کے سینئر اداکار محمود اختر نے ڈرامہ انڈسٹری کے بارے میں بڑا انکشاف کر دیا
  • کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟
  • اداکاراؤں کی طرح اداکار بھی بوٹوکس کرواتے ہیں، ایاز سموں