27ویں ترمیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے کون کروارہا ہے، حامد خان
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
راولپنڈی:۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینئرقانون دان حامد خان نے کہا ہے کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27 ویں ترمیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں۔
حامد خان نے کہاکہ جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔
یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جوپی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے چھبیسویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالف کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ 27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، 27 ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی۔
جیو نیوز کے پروگرام ' آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا کونسی چیز ہے جو زیربحث نہیں رہی؟ ان چیزوں پر تو گفتگو دو چار ماہ سے ہو رہی ہے، اتحادیوں اور دیگر سے بات کریں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد چیزوں کو سامنے لائیں گے۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایسی دستاویز لوگوں کے درمیان لائیں جس پر اتفاق ہو یہ زیادہ مناسب ہوگا، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، ترمیم اگر آرہی ہے تو اس میں جمہوریت کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں،27 ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے، اسٹیک ہولڈز سے مشاورت ہوگی۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں ہمارا پہلے دن سے مؤقف ہےکہ آئینی عدالت بننی چاہیے، سب کی رائے ہے اگر آئینی عدالت ہو تو بہتر اور پائیداری سے معاملہ چل سکتا ہے، آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی نے دی تھی، پیپلزپارٹی کا آئینی عدالت پر اتفاق ہے، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں، ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کو ہونا چاہیے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو پتا چلےگا کون ناراض اور کون راضی ہے، اپوزیشن میں تو دوڑ لگی ہےکہ کون زیادہ جارحانہ انداز اپنائے اور اس کی تعریف ہو۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ہماری بات کرادیں، وزیراعظم نے دو مرتبہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے بات کی۔
تائیوان پر حملے کی صورت میں چین کو نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
مزید :