پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں 17 جون 2025 کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے کو سراہا گیا اور ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی معاہدہ برادرانہ تعلقات کی تجدید اور خطے میں قیام امن کی ضمانت ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

قرار داد حکومت کے رُکن شگفتہ فیصل نے ایوان میں پیش کی۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس تاریخی معاہدے کے تحت پاکستان کو حرمین شریفین کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو ایک باعث سعادت امر ہے۔

قرار داد میں یہ بھی بیان کیا گیا کہ پاکستان 40 سے زائد اسلامی ممالک میں واحد ایٹمی طاقت ہے اور حال ہی میں ملک نے دشمن کو سخت نقصان پہنچا کر عالمی سطح پر اپنی طاقت کا ثبوت دیا ہے۔

قرارداد میں اس اعزاز کو وزیر اعظم شہباز شریف کے اس تاریخی فیصلے کی یاد دہانی قرار دیا گیا جسے قرار داد کے مطابق انہوں نے اندرونی و بیرونی دباؤ کے باوجود انجام دیا اور اسی فیصلے نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر امت مسلمہ کے دفاع کو مضبوط کیا۔

مزید پڑھیے: سعودی پاک دفاعی معاہدہ اسٹریٹیجک، معیشت اور خوشحالی کا احاطہ کرتا ہے، سیکیورٹی حکام

اسی کے ساتھ ایوان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی شب و روز مصروفیت اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی نیک نیتی و عسکری حکمت عملی کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنی یہ ذمہ داری اخلاص و ایمان کے ساتھ نبھائے گا اور اسلام و عالم اسلام کے خلاف ترتیب دی جانے والی ہر سازش کو ناکام بنائے گا۔

مزید پڑھیں: پاک سعودی تعلقات اور تاریخی پس منظر

پنجاب اسمبلی کی جانب سے منظور شدہ یہ قرارداد متعلقہ وفاقی اور عسکری حکام کو بھیجی جائے گی تاکہ صوبائی تائید اور یکجہتی کا باقاعدہ اظہار ریکارڈ میں رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک سعودی دفاعی معاہدہ پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی قرارد پاس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک سعودی دفاعی معاہدہ پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی قرارد پاس پنجاب اسمبلی پاک سعودی

پڑھیں:

کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی

فلپائن اور کینیڈا نے اتوار کو ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد مشترکہ فوجی مشقوں کو فروغ دینا اور چین کی بڑھتی ہوئی جارحانہ سرگرمیوں کا مقابلہ کرنا ہے۔

فلپائنی وزارتِ دفاع کے مطابق وزیرِ دفاع گِلبرٹو تیودورو اور ان کے کینیڈین ہم منصب ڈیوڈ مک گنٹی اتوار کو منیلا میں ’اسٹیٹس آف وزٹنگ فورسز ایگریمنٹ‘ دستخط کریں گے۔

LOOK: Defense Secretary Gilberto Teodoro Jr. and Canadian National Defence Minister David McGuinty held a bilateral meeting in Makati City ahead of the signing of the Status of Visiting Forces Agreement (SOVFA) between the Philippines and Canada. | Patrick de Jesus pic.twitter.com/kUrbPAJSk6

— PTVph (@PTVph) November 2, 2025

معاہدے کی توثیق کے بعد دونوں ممالک کی افواج ایک دوسرے کے علاقوں میں بڑی سطح کی مشترکہ مشقیں اور دفاعی تعاون جاری رکھ سکیں گی۔

یہ معاہدہ فلپائن کے صدر فریڈینینڈ مارکوس جونیئر کی اس پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت وہ اپنے ملک کی کمزور دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے مغربی ممالک سے عسکری تعلقات بڑھا رہے ہیں۔

اس سے قبل فلپائن نے امریکا (1998) اور آسٹریلیا (2007) کے ساتھ اسی نوعیت کے دفاعی معاہدے کیے تھے، جب کہ حالیہ برسوں میں جاپان اور نیوزی لینڈ کے ساتھ بھی ایسے معاہدے طے پا چکے ہیں۔

کینیڈا اور دیگر مغربی ممالک انڈو پیسیفک خطے میں اپنی موجودگی بڑھا رہے ہیں تاکہ قانون کی بالادستی، آزاد تجارت اور علاقائی امن کو فروغ دیا جا سکے۔ اس اقدام کو چین کی سمندری جارحیت کے مقابل ایک اجتماعی دفاعی حکمتِ عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:فلپائن میں 6.9 شدت کا زلزلہ، 70 سے زائد افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی

چین نے اس پیشرفت پر کوئی فوری ردِعمل ظاہر نہیں کیا، تاہم ماضی میں بیجنگ نے فلپائن کو خطے کا فساد پیدا کرنے والا ملک قرار دیا تھا۔

چین بحیرہ جنوبی چین کے تقریباً تمام حصے پر دعویٰ کرتا ہے، حالانکہ اقوامِ متحدہ کے قانونِ سمندر کے مطابق 2016 میں بین الاقوامی ثالثی عدالت نے چین کے ان دعوؤں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

فلپائن کے وزیرِ دفاع نے ہفتہ کو ملیشیا میں منعقدہ آسیان دفاعی وزرائے اجلاس میں چین کے اس اعلان پر شدید تنقید کی جس میں بیجنگ نے متنازع ’سکاربرو شوَل‘ میں قدرتی ذخائر کے نام پر ’نیچر ریزرو‘ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Geography dictates that Batanes province in the Philippines is on the front line of the great power competition between the United States and China for dominance in the Asia-Pacific region. https://t.co/Q8s4dHnjpT

— The Japan Times (@japantimes) November 2, 2025

تیودورو کے مطابق یہ دراصل طاقت کے مظاہرے کے ذریعے چھوٹے ممالک کے حقوق سلب کرنے کی ایک چال ہے۔

کینیڈا نے بھی چین کے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماحولیاتی تحفظ کو سمندری قبضے کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

یاد رہے کہ 2023 میں کینیڈا اور فلپائن نے ایک اور دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت فلپائن کو کینیڈا کے ’ڈارک ویسل ڈیٹیکشن سسٹم‘ تک رسائی دی گئی، یہ ایک جدید سیٹلائٹ ٹیکنالوجی ہے جو غیرقانونی یا “خاموش” بحری جہازوں کو ٹریک کر سکتی ہے۔

فلپائنی کوسٹ گارڈ اس نظام کی مدد سے چینی بحری جہازوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بحیرہ جنوبی چین چین دفاعی معاہدہ فلپائن کینیڈا معاہدہ کینیڈا

متعلقہ مضامین

  • سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ پنجاب اسمبلی سے منظور
  • نادرا شناختی کارڈ میں اہم تبدیلی کےلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں منظور
  • پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • پنجاب اسمبلی: اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد منظور
  • پنجاب میں منشیات کے ملزمان کے خلاف قوانین مزید سخت، ترمیمی بل اسمبلی سے منظور
  • پنجاب سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ 2025 صوبائی اسمبلی سے منظور
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی