صدر پاکستان کیلئے تاحیات استثنیٰ ہر اعتبار غلط و شرمناک ہے، حافظ نعیم الرحمنٰ
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک ) ایرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے صدر پاکستان کے لیے تاحیات استثنیٰ کو غلط اور شرمناک قرار دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ردعمل میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ صدر پاکستان کے لیے تاحیات استثنیٰ دینی، آئینی، جمہوری،سماجی و سیاسی ہر اعتبار سے غلط اور شرمناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف ہے،پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی جمہوریت کیا کیا گُل کِھلائے گی، وصیت، وراثت اور وڈیرہ شاہی پر پارٹی چلانے سے لے کرممبران پارلیمنٹ کی خریدوفروخت، میئر شپ پر قبضے اور فارم 47 کے ذریعے سیاست کو آگے بڑھانے والےعوام کے بعد اب عدالتوں کو بھی جوابدہ نہیں رہنا چاہتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 27 ویں ترمیم کی جو تفصیلات سامنے آرہی ہیں وہ ہولناک ہیں، اپوزیشن کو اسے کلیتاً مسترد کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
26ویں ترمیم کی طرح 27ویں ترمیم کا بھی پتہ نہیں لگ رہا کہ اس میں کیا ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
—فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ 26 ویں ترمیم کی طرح 27 ویں ترمیم کا بھی پتہ نہیں لگ رہا کہ اس میں کیا ہے۔
مردان میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کا مولانا فضل الرحمٰن کے پاس ایک اور حکومت کے پاس دوسرا مسودہ تھا۔
ذرائع کے مطابق ممکنہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد آئینی عدالت کی شریعت کورٹ کی بلڈنگ میں منتقلی کی تجویز ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ عدالتی نظام میں پیوند کاری کے بجائے اسے تبدیل کیا جائے، حکومت میں بیٹھے افراد کی غالب اکثریت فارم 47 والوں کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اب پارٹیوں کے بجائے عوام کے ساتھ اتحاد کرے گی۔