سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
جمعیت علماء ہند اور دیگر کیطرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے جمعیت علماء ہند کی جانب سے دائر درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ جسٹس جے کے پر مشتمل بنچ کے سامنے سماعت کے لئے آیا۔ مہیشوری اور وجے بشنوئی بنچ نے واضح کیا کہ وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم میں مداخلت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، جس نے درخواست گزار کو ریاستی حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جمعیت علماء ہند اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ پٹیشن نے پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے تجویز کردہ احتیاطی، تدارکاتی اور تعزیری اقدامات کو نافذ کرنے میں ریاستی حکومت کی مبینہ ناکامی کو اجاگر کیا۔
اس سال جولائی میں الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کو نمٹا دیا، جس میں تحسین ایس پونا والا بمقابلہ یونین آف انڈیا (2018) کیس میں موب لنچنگ اور ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنے اور ان سے نمٹنے کے لئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مسلم تنظیم کی عرضی کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ ہر واقعہ الگ تھلگ ہوتا ہے اور مفاد عامہ کی عرضی میں اس کی جانچ نہیں کی جاسکتی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ متاثرہ فریقوں کو سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ حکومتی اتھارٹی سے رجوع کرنے کی آزادی ہے۔
پی آئی ایل میں ہائی کورٹ کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کو ہر ضلع میں نوڈل افسران کی تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن اور سرکلر جاری کرنا چاہیئے تاکہ ہجوم تشدد کے معاملات سے نمٹا جاسکے اور اس طرح کے معاملات میں اسٹیٹس کی رپورٹ دینا چاہیئے۔ اس کے ساتھ ہی ایک مطالبہ کیا گیا کہ ڈی جی پی کو ہدایت کی جانی چاہیئے کہ وہ گذشتہ 5 سالوں میں ہجومی تشدد کے واقعات میں مجرمانہ تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ درج کریں۔ نیز علی گڑھ واقعے کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر 15 لاکھ روپے فراہم کرنے کی ہدایت دی جانی چاہیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ علماء ہند پونا والا ہائی کورٹ کی طرف سے کیس میں کورٹ کے کورٹ نے کی عرضی تشدد کے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا متاثرہ خاتون کو نان نفقہ فوری ادا کرنے کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سپریم کورٹ نے نان نفقہ کی عدم ادائیگی کے کیس میں متاثرہ خاتون کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ رقم فوراً ادا کی جائے۔
عدالت نے شوہر کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ نکاح نامہ میں واضح تحریر موجود ہونے کے باوجود تاخیر قابلِ قبول نہیں۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ میں نان نفقہ کی عدم ادائیگی کا کیس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سنا۔ عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب معاہدہ نکاح نامے میں درج ہے تو ادائیگی میں تاخیر کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ متاثرہ خاتون برسوں سے اپنے حق کے لیے دربدر پھر رہی ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے 2013 میں فیصلہ سناتے ہوئے 20 تولہ سونا اور دو لاکھ روپے نقد متاثرہ خاتون کو ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے شوہر کی اپیل مسترد کردی اور ہدایت جاری کی کہ نان نفقہ کی ادائیگی اب مزید تاخیر کے بغیر فوراً یقینی بنائی جائے۔