Jasarat News:
2025-11-09@23:29:33 GMT

بڑھاپے کی قدرتی علامتیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک اسپتال کے ڈائریکٹر نے بزرگوں کے لیے پانچ قیمتی مشورے دیے ہیں: “آپ بیمار نہیں ہیں، آپ صرف بوڑھے ہو رہے ہیں۔”بہت سی چیزیں جنہیں آپ بیماری سمجھتے ہیں، دراصل جسم کے بڑھاپے کی علامتیں ہیں۔1. یادداشت کی کمزوری یہ الزائمر نہیں بلکہ دماغ کا خود حفاظتی نظام ہے۔ اگر آپ صرف چابی یا چیزیں کہاں رکھی ہیں بھول جاتے ہیں مگر بعد میں ڈھونڈ لیتے ہیں، تو یہ ڈیمنشیا نہیں۔ 2.

چلنے میں سستی یا لڑکھڑاہٹ یہ فالج نہیں بلکہ پٹھوں کی کمزوری (Degeneration) ہے۔ علاج دوائی نہیں بلکہ حرکت ہے۔ جتنا ہو سکے چلیئے، متحرک رہیئے۔. نیند نہ آنا (انسومنیا)یہ بیماری نہیں بلکہ دماغ کا اپنی رفتار بدلنا ہے۔عمر کے ساتھ نیند کے اوقات بدل جاتے ہیں۔نیند کی گولیاں بار بار استعمال کرنا خطرناک ہے، اس سے گریزکیجیئے، اس سے یادداشت کمزور ہونے اور دماغی نقصان کا خطرہ بڑھتا ہے۔بزرگوں کے لیے بہترین نیند کی دوا سورج کی روشنی ہے — دن میں دھوپ لیں اور مقررہ وقت پر سونے جاگنے کی عادت بنائیں۔5. بازو، ٹانگوں یا جوڑوں کا درداکثر بزرگ کہتے ہیں کہ پورا جسم دکھتا ہے — یہ عموماً ہڈیوں کی کمزوری نہیں بلکہ اعصاب کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔دماغ درد کے سگنلز زیادہ محسوس کرتا ہے — اسے Central Sensitization کہا جاتا ہے۔اس کا علاج درد کی گولیاں نہیں بلکہ ورزش، گرم پانی سے پاؤں دھونا، گرم کپڑا پہننا اور ہلکی مالش ہے۔یہ علاج دوا سے زیادہ مؤثر ہے۔1. یاد رکھیں: ہر تکلیف بیماری نہیں ہوتی۔2. بزرگوں کو خوفزدہ نہ کریں۔ رپورٹس یا اشتہارات سے ڈرائیں نہیں۔3. اولاد کا سب سے بڑا فرض صرف والدین کو اسپتال لے جانا نہیں،بلکہ ان کے ساتھ چلنا، بات کرنا، دھوپ میں بیٹھنا، کھانا کھانا اور وقت گزارنا ہے۔

ویب ڈیسک گلزار

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نہیں بلکہ

پڑھیں:

کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے نرس نے 10 مریضوں کو غلط انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلادیا

برلن: جرمنی میں ایک پالی ایٹیو کیئر نرس کو 10 مریضوں کے قتل اور 27 دیگر کے قتل کی کوشش کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ نرس نے زیادہ تر بزرگ مریضوں کو سکون آور اور درد کم کرنے والی ادویات کی زیادہ مقدار کے انجیکشن اس لیے لگائے تاکہ رات کی شفٹوں میں کام کا بوجھ کم کر سکے۔

یہ خوفناک واقعات دسمبر 2023 سے مئی 2024 کے دوران ویورسیلن (Wuerselen) کے ایک اسپتال میں پیش آئے جو مغربی جرمنی میں واقع ہے۔

تحقیقات کے مطابق، ملزم نرس 2007 میں نرسنگ کی تربیت مکمل کرنے کے بعد 2020 سے اسی اسپتال میں خدمات انجام دے رہا تھا۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ان مریضوں سے چڑچڑا پن ظاہر کرتا تھا جنہیں زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی تھی، اور اسے ’زندگی اور موت کا مالک بننے‘ کا خبط لاحق تھا۔

عدالتی کارروائی میں یہ بھی بتایا گیا کہ نرس رات کی شفٹ میں کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے مریضوں کو حد سے زیادہ دوا دیتا تھا تاکہ وہ سوجائیں یا غیر ہوش میں آجائیں۔

ملزم کو 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔ حکام نے بتایا کہ مزید مشکوک اموات کی تحقیقات جاری ہیں اور کئی قبروں کی قبر کشائی کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے تاکہ ممکنہ مزید متاثرین کی شناخت کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ ڈاکٹر محمد اقبال صرف ایک شاعر نہیں بلکہ انقلابی مفکر تھے، اعزاز حسین
  • ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے
  • قدرتی شفا کا خزانہ: سرسوں کا تیل صحت، خوبصورتی اور سردیوں میں بے حد مفید
  • علامہ اقبال۔۔۔۔۔۔ ایک روشن ستارہ
  • خون کی روانی میں رکاوٹ ؟ ایسے 8 اشارے جو صحت کے لیے اہم ترین ہیں
  • میرپور خاص:24گھنٹے میں ڈینگی کے مزید 7کیسز سامنے آگئے
  • غزہ میں 16 ہزار سے زائد افراد فوری طبی امداد کے منتظر ہیں: عالمی ادارہ صحت
  • صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے نرس نے 10 مریضوں کو غلط انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلادیا