data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-05-18
بھٹ شاہ (نمائندہ جسارت) “بچے مستقبل کے معمار” کے عنوان سے الکوثر اسکول کے طلباء کا بھٹ شاہ ثقافتی مرکز کا مطالعاتی دورہ ۔تفصیل کے مطابق الکوثر اسکول کے بچوں کے لیے بھٹ شاہ ثقافتی مرکز میں “بچے مستقبل کے معمار ہیں” کے موضوع پر ایک معلوماتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کی قیادت بھٹ شاہ ثقافتی مرکز کے ڈپٹی ڈائریکٹر عادل دایو نے کی، جنہوں نے بچوں کو درگاہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے میوزیم میں موجود تاریخی کرداروں اور ثقافتی ورثے سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر بچوں کو نہ صرف تاریخ اور ثقافت سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں بلکہ ڈپٹی ڈائریکٹر عادل دایو نے بہترین کارکردگی پر بچوں میں نقد انعامات بھی تقسیم کیے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ثقافتی مرکز بھٹ شاہ

پڑھیں:

اسمارٹ فون کا استعمال بچوں کی ذہنی صحت کیلیے خطرناک ہے، تحقیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: ایک تازہ عالمی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جن بچوں کو 13 سال کی عمر سے پہلے اسمارٹ فون دیا جاتا ہے، ان میں بڑے ہونے پر ذہنی صحت کے سنگین مسائل پیدا ہونے کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے اس تحقیق کے دوران ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں (عمر 18 تا 24 سال) کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جس کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ جن بچوں نے 12 سال یا اس سے کم عمر میں فون کا استعمال شروع کیا، وہ جوانی میں ڈپریشن، اضطراب، خوداعتمادی کی کمی، اور خودکشی کے خیالات جیسے مسائل کا زیادہ شکار پائے گئے۔

تحقیق کے مطابق  10 سے 13 سال کی عمر انسانی دماغی نشوونما اور شخصیت کی تعمیر کا نہایت نازک مرحلہ ہے،  اس عمر میں مسلسل فون یا سوشل میڈیا کے استعمال سے بچوں کی جذباتی توازن، توجہ اور سماجی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں خاص طور پر لڑکیوں میں خطرے کی شرح زیادہ دیکھی گئی،  جن لڑکیوں نے 5 یا 6 سال کی عمر میں فون استعمال کرنا شروع کیا، ان میں سے 48 فیصد نے کسی مرحلے پر خودکشی کے خیالات ظاہر کیے جب کہ وہ لڑکیاں جنہیں فون 13 سال کے بعد ملا، ان میں یہ شرح صرف 28 فیصد رہی۔

تحقیق میں تجویز دی گئی ہے کہ بچوں کو 13 سال کی عمر سے پہلے اسمارٹ فون نہ دیا جائے، سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے وقت اور اصول مقرر کیے جائیں،  والدین اور اساتذہ بچوں کو آن لائن سرگرمیوں کے نقصانات سے آگاہ کریں،اسکولوں میں  ڈیجیٹل ویلفیئر پروگرام  متعارف کرائے جائیں۔

ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گھر میں فون فری زونز قائم کریں اور بچوں کو حقیقی دنیا کی سرگرمیوں جیسے کھیل، مطالعہ اور دوستوں سے بالمشافہ میل جول کی ترغیب دیں تاکہ ان کی ذہنی اور جذباتی صحت متوازن رہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • الخدمت آرفن کیئرکے تحت یوم اقبال بھرپورانداز سے منایاگیا
  • حیدرآباد : مقامی اسکول کے تحت سالانہ فروٹ ڈے کے موقع پر بچے ٹیبلو پیش کررہے ہیں
  • ریاض سیزن 2025 کے تحت مختلف ممالک کے ثقافتی ویک منانے کا آغاز
  • منگھوپیر: بچوں کوبچاتے ہوئے باپ نہر میں ڈوب کرجاں بحق
  • ڈنمارک میں کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد
  • سکھر، جے ایس او پاکستان کا سولہواں تین روزہ مرکزی کنونشن جاری، علماء اور طلباء شریک 
  • اسمارٹ فون کا استعمال بچوں کی ذہنی صحت کیلیے خطرناک ہے، تحقیق
  • بلوچستان ہائیکورٹ کے افغان طلباء و طالبات کیخلاف کارروائی نہ کرنے کے احکامات
  • افغانستان بدستور افیون پیداوار کا بڑا مرکز، 2025 میں 20 فیصد کمی رپورٹ