منگھوپیر: بچوں کوبچاتے ہوئے باپ نہر میں ڈوب کرجاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) منگھوپیر کو اپنے دوبچوں کو بچاتے ہوئے باپ نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ایک بچہ کو باحفاظت اور دوسرے بچہ کو نہر سے نکال کر تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ایس ایچ او منگھوپیر زیبر نواز نے بتایا کہ منگھوپیر تھانہ کی حدود میں کورنگی کی رہائشی فیملی پکنک منانے کے لیے شمالی بائی باس کورائی ہوٹل کے قریب واقع نہر پر آئے۔اس فیملی کے دو بچے نہانے کے لیے نہر میں اتار گئے۔اس دوران دونوں بچے ڈوبنے لگے تو ان کا والد اپنے دو بیٹوں کو بچانے کے لیے نہر پر گیا۔ اس دوران ان کے والد کا پائوں پھسل گیا اور وہ نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔جس کی لاش کو مقامی لوگوں نے باہر نکالا انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے ایک بچہ کو نہر سے باحفاظت نکال کر اس کی زندگی بچائی جبکہ دوسرے بچہ کو تشویشناک حالت میں مقامی لوگوں نے باہر نکالا ایس ایچ او منگھوپیر نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر چھیپا ایمبولینسوں کے زریعہ ڈوب کر جاں بحق ہونے والے باپ کی لاش اور تشویشناک حالت میں نکالے گئے اس کے بیٹے کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کریم آباد انڈر پاس منصوبے کے نام پر لوگوں کے ساتھ دھوکا کیا جارہا ہے، منعم ظفر خان
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ میئر مرتضی وہاب نے کہا تھا شہر کی 106 سڑکوں کو بنائیں گے، جہانگیر روڈ کا کیا حشر ہے، ریڈ لائن کے نام پر یونیورسٹی روڈ کھود کر رکھ دی ہے، منور چورنگی پر بھی بہتر متبادل راستہ نہیں دیا گیا، آپ نے شہر کو کیا دیا ہے؟ کہیں سگنل نہیں تو کہیں ڈائیورژن، بھاری جرمانے لے رہے ہیں یہ قابلِ قبول نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ کریم آباد انڈر پاس منصوبے کے نام پر لوگوں کے ساتھ دھوکا کیا جارہا ہے، یہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کا ایجنڈا ہے۔ منعم ظفر نے کراچی میں کریم آباد کے علاقے کا دورہ کیا اور کہا کہ کریم آباد مارکیٹ سے ہزاروں لوگوں کا چولہا جلتا ہے، مگر اس مارکیٹ کو ویران اور لوگوں کا کاروبار تباہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کو مکمل کیا جائے تاکہ علاقہ مکینوں اور کاروباری حضرات کو ریلیف ملے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبوں کی تعمیر میں لوگوں کو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں لیکن یہاں سیوریج کی لائنیں توڑ دی گئی ہیں، پچھلے چند ماہ سے پانی بھی موجود نہیں، لائن توڑ دی گئی ہے۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنا تھا، اختیارات نچلی سطح تک نہیں دیے گئے، 18ویں ترمیم کے بعد بلدیاتی اداروں کا شیئر کم ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ میئر مرتضی وہاب نے کہا تھا شہر کی 106 سڑکوں کو بنائیں گے، جہانگیر روڈ کا کیا حشر ہے، ریڈ لائن کے نام پر یونیورسٹی روڈ کھود کر رکھ دی ہے، منور چورنگی پر بھی بہتر متبادل راستہ نہیں دیا گیا، آپ نے شہر کو کیا دیا ہے؟ کہیں سگنل نہیں تو کہیں ڈائیورژن، بھاری جرمانے لے رہے ہیں یہ قابلِ قبول نہیں۔