ترکیہ‘ آیندہ برس تیز رفتار ٹرین متعارف کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترکیہ‘ آیندہ برس تیز رفتار ٹرین متعارف کرنے کا اعلان
انقرہ : ترکیہ کی جانب سے ایک بڑا اعلان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ سال ایک تیز رفتار ٹرین لانچ کردے گا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترک حکومت کی جانب سے وہ اگلے سال 2026 ءمیں اپنی پہلی مقامی سطح پر تیار کردہ ہائی اسپِیڈ ٹرین لانچ کردے گا۔ رپورٹ کے مطابق حکومت نے اپنے صدارتی سالانہ پروگرام میں ہدف شامل کیا ہے کہ اگلے سال مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرک ٹرین کے علاوہ ایک ہائی اسپِیڈ ٹرین متعارف کرائی جائے گی۔ مذکورہ ٹرین کی ممکنہ زیادہ سے زیادہ رفتار 225 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی ہوگی۔
اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد صرف ٹرین کی رفتار میں اضافہ نہیں بلکہ ملکی ریلوے صنعت کی خودکفالت، مقامی تحقیق و ترقی اور سفر کی تیزی کو بڑھانا بھی ہے۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ کمپنی توراساس اس منصوبے کی مرکزی کردار ہے، جس نے سیکریا صوبے میں ایک ہائی اسپِیڈ ٹرین فیکٹری قائم کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایم کیو ایم کی وزیراعظم کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی
وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ فوٹو اے پی پیمتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے وزیراعظم شہباز شریف کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا وفد دیگر جماعتوں سے بھی ملاقات کرے گا، ایم کیو ایم، جے یو آئی ف، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے اپنے حق میں ووٹ دینے کا کہے گی۔
وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی، وفد میں خالد مقبول صدیقی، کامران ٹیسوری، فاروق ستار، امین الحق، جاوید حنیف اور مصطفیٰ کمال شامل تھے، ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی موجود تھے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مقامی حکومتوں کے قیام کو آرٹیکل 140 کے تحت آئینی تحفظ دیا جائے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ہر چار سال بعد ملک میں مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوں گے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا انتخابات کے بعد بننے والی مقامی حکومت کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات دیے جائیں، چار سال بعد مقامی حکومتیں ختم ہو جائیں اور نگراں سیٹ اپ انتظام سنبھال کر نئے الیکشن کروائے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی گئی، وزیراعظم نے ایم کیو ایم وفد کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مجوزہ آئینی مسودے کو 27ویں ترمیم کا حصہ بنایا جائے گا۔