یورپی کمیشن کا ہائی اسپیڈ ٹرین منصوبہ، ناشتہ پیرس میں اور لنچ میڈرڈ میں
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
یورپی کمیشن نے یورپی شہروں کو تیز رفتار ریل کے ذریعے آپس میں جوڑنے کا ایک بڑا منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا مقصد دور دراز علاقوں کو مرکزی شہروں سے منسلک کرنا اور یورپی معیشت کو فروغ دینا ہے۔
منصوبے کے تحت پہلی لائنیں 2030 تک فعال ہو جائیں گی، جب کہ 2040 تک پورے براعظم میں مزید تیز رفتار رابطے قائم کیے جائیں گے۔
یورپی کمیشن کے منصوبے کے مطابق مستقبل میں یہ ممکن ہو گا کہ ایک مسافر پیرس میں ناشتہ کرے اور صرف 6 گھنٹے بعد میڈرڈ میں دوپہر کا کھانا کھائے۔
???????????? High–Speed Rail Master Plan for Europe finally unveiled today! €500 billion project; one ticketing app, one Railway Area pic.
— Mariska den Eelden ???????????????? (@eeldenden) November 5, 2025
پائیدار نقل و حمل اور سیاحت کے لیے یورپی کمشنر اپوسٹولوس تزیتزیکوسٹاس نے بتایا کہ فی الحال تیز رفتار ریل کا زیادہ تر نظام صرف چند ممالک یعنی اسپین، فرانس، اٹلی اور جرمنی تک محدود ہے۔
جب کہ مشرقی اور وسطی یورپ کے کئی ممالک اب بھی موثر ریل رابطوں سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر برلن سے کوپن ہیگن کا سفر 7 کے بجائے صرف 4 گھنٹے میں طے ہو جائے تو یقیناً لوگ ہوائی جہاز کے بجائے ٹرین کا انتخاب کریں گے۔
منصوبے کے تحت اگلے 2 عشروں میں یورپ کے بڑے شہروں کے درمیان سفر کے اوقات میں نمایاں کمی کی جائے گی۔
مجوزہ راستوں میں ایک لائن ٹالِن سے وارسا تک بنائی جائے گی جو ریگا اور وِلنیئس سے گزرتی ہوئی صرف 7 گھنٹے اور 40 منٹ میں مکمل ہو گی۔
اسی طرح ایک اور لائن لزبن سے پیرس تک میڈرڈ کے راستے تقریباً 9 گھنٹے میں سفر مکمل کرے گی۔
2030 تک مختلف شہروں کے درمیان سفر کے اوقات میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔
کوپن ہیگن سے برلن کا سفر 7 گھنٹے سے گھٹ کر 4 گھنٹے رہ جائے گا، پیرس سے روم کا سفر 10 گھنٹے 50 منٹ سے کم ہو کر 8 گھنٹے 45 منٹ کا ہو جائے گا.
اسی طرح ویانا سے لیوبلیانا کا سفر 6 گھنٹے سے کم ہو کر ساڑھے 4 گھنٹے میں مکمل ہو گا۔
2035 تک پراگ سے ویانا کا فاصلہ 4 کے بجائے صرف 2 گھنٹے 15 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ اسی طرح ویانا سے وارسا کا سفر 7 گھنٹے 30 منٹ سے کم ہو کر 4 گھنٹے 15 منٹ کا رہ جائے گا.
اور صوفیہ سے ایتھنز کا طویل سفر جو اس وقت تقریباً 14 گھنٹے لیتا ہے، مستقبل میں صرف 6 گھنٹے میں مکمل ہو گا۔
منصوبے کے آخری مرحلے میں، جو 2040 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، بوداپسٹ سے ویانا کا سفر 2 گھنٹے 40 منٹ سے کم ہو کر صرف ایک گھنٹہ 40 منٹ رہ جائے گا۔
اسی طرح بوداپسٹ سے بخارسٹ کا سفر 15 گھنٹے کے بجائے صرف 6 گھنٹے میں ممکن ہو گا۔
Bruselas quiere llegar a 36.000 kilómetros de altas prestaciones para convertir al tren en el medio de transporte estrella de la Unión Europea.
España está muy bien posicionada para formar parte de este plan
???? @RaquelMorgar https://t.co/xSCO4TrX5Y pic.twitter.com/O20Ed5q0lj
— expansioncom (@expansioncom) November 6, 2025
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سے کم ہو کر منصوبے کے گھنٹے میں کے بجائے مکمل ہو جائے گا کا سفر
پڑھیں:
47فیصد پاکستانیوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا، سروے میں انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ گیلپ پاکستان کے ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 47 فیصد پاکستانیوں نے کبھی بھی ٹرین کا سفر نہیں کیا۔
سروے کے مطابق رکشا، بس اور ویگن میں سفر سے پاکستانیوں کی اکثریت مانوس ہے، 80 فیصد نے رکشوں، 79 فیصد نے بسوں اور ویگن میں سفر کرنے کا بتایاہے، جبکہ 18 فیصد نے رکشوں اور 17 فیصد نے بسوں، ویگنوں میں بالکل سفر نہ کرنے کا کہا۔
اس سوال پر کہ ٹرین میں سفر کرنے کا اتفاق ہوا؟ 47 فیصد پاکستانیوں نے اثبات میں جواب دیا، لیکن 47 فیصد نے کہا کہ انہوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا۔
بالائی علاقوں میں استعمال ہونے والی کیبل کار یا ڈولی لفٹ استعمال کرنے کا 14 فیصد پاکستانیوں نے کہا جبکہ 73 فیصد پاکستانیوں نے انکار کیا اور کہا کہ اب تک ڈولی لفٹ استعمال کرنے کا اتفاق نہیں ہوا۔