پڈعیدن، ٹریفک حادثہ ، تیز رفتار ٹرالر کی ٹکر سے 3بچوں سمیت 4ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پڈعیدن/محراب پور(نمائندہ جسارت ) مہران ہائی وے جلالجی کے قریب خوفناک ٹریفک حادثہ،تیز رفتار ٹرالر نے موٹرسائیکل سوار ماں سمیت تین معصوم بچوں کو کچل کر ہلاک کردیا،باپ شدید زخمی،ڈرائیور فرار،مشتعل ورثہ نے لاشیں رکھ کر روڈ بلاک کردیا،مبینہ گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے،پابندی کے باوجود مہران ہائی وے پر ہے وی ٹریفک چلانے پر احتجاجی مظاہرہ۔تفصیلات کے مطابق مہران ہائی وے جلالجی سلطان کوٹ کے قریب تیز رفتار ٹرالر نے آگے جانے والی موٹر سائیکل کو کچل دیا جس کے نتیجہ میں موڑسائیکل پر سوار ماں مسمات امیراں شر،چھ سالہ کرم علی شر ،چار سالہ رحیم شر،سات سالہ شیراز شر موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ انکا والد غلام رضا شر شدید زخمی ہو گیا،جبکہ ٹرالر ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا،واقع کی اطلاع پر اہلے علاقہ اور ورثہ نے پہنچ کر زخمی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا جبکہ لاشیں روڈ پر رکھ روکاوٹیں کھڑی کر کے سخت احتجاجی مظاہرہ کر کے ٹریفک کو معطل کردیا مظاہرین نے کہاکہ پاپندی کے باوجود مہران ہائی پر ہے وی ٹریفک چھوڑنا انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث مسلسل حادثادت معمول بنے ہوئے ہیں ہے وی ٹریفک قومی شاہراہ پر ٹول بچانے کے لئے مہران ہائی وے پر آجاتیں ہے،مبینہ مشتعل مظاہرین نے متعدد ٹرالروں،ٹرکوں کے شیشے توڑ دیئے جس کے باعث پولیس نے ہے وی ٹریفک کو واپس قومی شاہراہ پر بھیجنا شروع کردیا روڈ بلاک ہونے کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم اسسٹنٹ کمشنر فیض گنج اور پولیس نے مظاہرین سے مزاکرات اور ملزمان کی جلد گرفتاری اور مہران ہائی وے پر ہے وی ٹریفک روکنے کی یقین دیہانی پر مظاہراہ ختم کردیا،پولیس نے ضروری کاروائی کے بعد لاشیں ورثہ کے حوالے کر دیں لاشیں آبائی گاوں پارل شر پہنچنے پر کہرام مچ گیا المناک حادثہ پر ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔دوسری طرف قومی شاہراہ نور پور کے قریب تیز رفتار کوچ کی موٹرسائیکل کو ٹکر دو افراد جاںبحق،پانچ زخمی،ڈرائیور فرار،حادثہ زیر تعمیر ون وے شاہراہ کے باعث ہیش آیا، بق قومی شاہراہ پر نور پور کے قریب تیز رفتار کوچ اور ٹرک میں تصادم کے بعد موٹرسائیکل سے ٹکرا گئی جس کے نتیجہ میں موٹرسائیکل سوار دو نوجوان منصور کھو کھر اور غلام مصطفی کھو کھر موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ سعید احمد ،وزیر علی، شاہد حسین سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہو گئے واقع کی اطلاع پر اہلے علاقہ اور پولیس نے پہنچ کر لاشیوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا جبکہ کوچ ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا بتایا جاتا ہے کہ قومی شاہراہ کی تعمیر و مرمت کے باعث ٹریفک ون وے جارہی ہے جس کے باعث حادثات معمول بن چکے ہیں پولیس نے ضرروی کاروائی کے بعد دونوں لاشیں ورثہ کے حوالے کردیں ہیں لاشیں گھروں میں پہبچنے پر کہرام مچ گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مہران ہائی وے قومی شاہراہ ہے وی ٹریفک تیز رفتار پولیس نے کے باعث کے قریب
پڑھیں:
امیر جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
—فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر اور دیگر نے ای چالان کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ کیمروں اور مصنوعی ذہانت سے خودکار نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان بھیجے جارہے ہیں، خودکار نظام کے تحت گاڑی کے مالک کو چالان بھیجے جارہے ہیں قطع نظر کہ گاڑی کون چلا رہا تھا۔
وکیل عثمان فاروق نے کہا کہ سڑکوں کے انفرا اسٹرکچر، گاڑیوں کی ملکیت اور روڈ سائن کی تنصیب کے بغیر ہی ای چالان کا نظام نافذ کردیا گیا، چالان کی رقم میں ہزار گنا تک اضافہ، لائسنس کی معطلی یا شناختی کارڈ بلاک کرنا غیرقانونی ہے۔
کراچیشہرقائد میں ای چالان نظام کے نفاذ کے آٹھویں...
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بہت سی گاڑیاں اوپن لیٹر پر چل رہی ہیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ میں گاڑی کے پرانے مالکان کا ریکارڈ ہے، محکمہ ایکسائز میں کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی بروقت نہیں کی جاتی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شہر کی سڑکوں پر نہ زیبرا کراسنگ ہے اور نہ ہی اسپیڈ لمٹ کے سائن بورڈز، شہر کی خراب سڑکیں شہریوں کو متبادل یا غلط راستے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں، بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے باعث ٹریفک پولیس رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔
وکیل عثمان فاروق نے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کئی برس سے ایسے ہی کھدا پڑا ہے۔ جہانگیر روڈ، نیو کراچی روڈ و دیگر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں، ایسی صورتِ حال میں ای چالان اور بھاری جرمانے امتیازی سلوک ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کے بغیر مصنوعی ذہانت کے چالان کے نظام کو غیرقانونی قرار دیا جائے، بھاری جرمانوں کو شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جائے۔