لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ملک پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والے جماعت اسلامی کے مرکزی اجتماع میں بلوچستان کا مقدمہ پیش کریں گے۔ ملک پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہر دس سال بعد جماعت اسلامی کا مرکزی اجتماع ہوتا ہے۔ اس سال 21 سے 23 نومبر تک مینار پاکستان پر جماعت اسلامی کا مرکزی اجتماع ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ "بدل دو نظام" کے عنوان سے عظیم الشان اجتماع ہوگا۔ جس میں بلوچستان بھر سے لوگ شرکت کریں گے۔ لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ پاکستان کے عوام کے سامنے رکھیں گے۔ بلوچستان کے لوگ محب وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر چند خاندانوں نے قبضہ کیا ہے۔ بااثر شخصیات کے لئے رات بارہ بجے عدالتیں کھولتی ہیں۔ ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا ہدایت الرحمان جماعت اسلامی میں بلوچستان نے کہا
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا اجتماع نوجوانوں کو نئی امید دے گا ، جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسار )امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمدجاوید قصوری نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کا 21،22،23نومبر کو مینار پاکستان کے مقام پر ہونے والا اجتماع عام نوجوانوں کو نئی امید دے گا، ملک کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بند گلی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ سیاسی چپقلش اور انتقامی سیاست کو دفن کئے بغیر ملک و قوم کو آگے لے کر نہیں چلا جا سکتا۔ہمارے ہمسایہ ممالک ترقی و خوشحالی میں آگے نکل چکے ہیں، پاکستان جنوبی ایشیاء کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے۔ادارے تباہ اور کرپشن نے نظام کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی ترقی اور قوم کی خوشحالی میں سب ملک کر اپنا مثبت کر دار ادا کریں۔ کوئی بھی چیز پاکستان کی سلامتی سے بڑھ کر نہیں ہو سکتی۔باہمی اختلافات کو ختم کرنا وقت کا تقاضا ہے۔دشمن قوتین حملہ آور ہیں، بھارت اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لئے بلوچستان اور خبیرپختونخوا میں دہشت گردی کی وارداتیں کروا رہا ہے۔قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے داخلی انتشار، با ہمی اختلافات اور بد اعتمادی کی فضا کو ختم کرنا ا ز حد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ منافع بخش ادارے حکمرانوں کی مسلسل لوٹ مار کے باعث خسارے کا شکار ہو کر قومی خزانے پر سفید ہاتھی بن چکے ہیں۔نا اہلوں کا ایک ٹولہ ہے جس کے پاس وڑن ہے اور نہ ہی اداروں کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کی صلاحیت ہے۔ کرپشن نے ملکی معیشت کو مفلوج کر کے رکھ دیا، سودی نظام سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہوگا۔ محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ظلم و ستم اور کرپٹ نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، جاگیر داروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ساتھ مافیا ز نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم استحکام اورانارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفادات کو ترجیح دیں۔