data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-2-14
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف ملازمین نے خود کو رسیوں سے باندھ کر 28 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف علامتی احتجاج کیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی۔ اس موقع پر گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر نے کہا کہ محکمہ تعلیم حیدرآباد کے نچلے عملے کی 2021 میں خالی آسامیوں کا اخبارات میں اشتہار دیا گیا تھا، جس کے مطابق ملازمتوں کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022 میں انٹرویو اور 2023 میں آفر آرڈر جاری کیے گئے، لیکن مختلف اسکولوں میں پاس ہونے کے باوجود 628 امیدواروں کو نوکری دی گئی۔ اس دوران کئی ماہ کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں جو کہ سوئے ہوئے ملازمین کا معاشی قتل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو درخواستیں دی ہیں لیکن تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تنخواہوں کے لیے مرتے دم تک بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے جو کہ تنخواہیں ملنے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ 28 ماہ کی بقیہ تنخواہیں جاری کرکے انصاف یقینی بنایا جائے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محکمہ تعلیم

پڑھیں:

ٹنڈوجام، صحافی کے گھر فائرنگ کرنے کیخلاف صحافیوں کا احتجاج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) ٹنڈوجام کے صحافی کے گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ اور گھر کے قریب لگی جھاڑیوں کو آگ لگ دی ٹنڈوجام پریس کلب کے صحافیوں کا احتجاج جماعت اسلامی کے رہنماوں اور شہید بھٹو گروپ بھٹو کی واقعے کی مذمت سندھ میں آزادی صحافت کے نام پر امریت قائم ہے حق سچ کی آواز کو دبانے کے لیے ہمیشہ اُچھے ہتکھنڈے استعمال کیے جاتے رہے ہیں تفصیلات کے مطابق ٹنڈوجام کے صحافی اور گوٹھ ابڑی کے رہائشی پیر بخش سمعوں کے گھر پر نامعلوم افراد نے اچانک فائرنگ کرکے اور گھر کے باہر موجود باڑ میں آگ لگا کر فرار ہو گئے فائرنگ کی وجہ سے گاوں میں افراتفری مچ گئی اور گھر کی خواتین باہر نکل آئیں پیر بخش کے مطابق یہ ان کو سچ لکنے پر سزا اور وارننگ دی گئی ہے پر وہ حق اور سچ لکھتے رہیں گے اس واقعے کے خلاف پریس کلب ٹنڈوجام کے صدر اورنگ زیب بھٹو جنرل سیکرٹری ناصر حسن گدی چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی راو حامد گوہر سنیئر صحافی علی محمد جمالی سلیم کے کے اختر آرائیں واجد چانڈیو خادم حسین لاکھو نائب صدر عمران سوھو احسان جمالی غلام علی شریف چوہان منصف تالپور سمیت دیگر نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کی آواز کو دبانے کے لیے اس طرح کے اوچھے ہھتکنڈے استعمال کیے جاتے رہیں پیر بخش کے گھر پر حملہ کرنے والے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے امیر جماعت اسلامی ٹنڈوجام حافظ غیور احمد جنرل سیکرٹری پروفیسر راو طارق نے اس افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے اندر حق اور سچ لکنا جرم بنتا جارہا ہے اور بہت سے صحافی کو حق اور سچ لکھنے پر شہید کر دیا گیا ہے انھوں نے کہا پیر بخش صحافی کے گھر پر فائرنگ انتہائی افسوسناک عمل ہے اور گھر پر فائرنگ اسی لیے کی گئی ہے کہ ان کے گھر والے دباو میں آکر انھیں حق اور سچ لکھنے سے روک دیں انھوں نے کہا کہ ان کے گھر کو آگ لگانے کوشش بھی اسی کا حصہ ہے انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائیں شہید بھٹو گروپ اور ٹیم جونیئر ذوالفقار علی بھٹو ضلع حیدرآباد کے آرگنائزر سرفراز احمد شاہانی، ٹنڈوجام کے رہنماؤں خورشید لاشاری، عبدالغنی ہکڑو، عبداللہ بھٹو، فیروز گاڈھی، ضمیر بھٹو اور دیگر نے کچھ عرصے سے ٹنڈوجام کے صحافیوں کے ساتھ پولیس انتظامیہ اور دوسرے شرپسند عناصر کی جانب سے ہونے والی ناجائزیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

 

 

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • ٹنڈو جام: علاقے میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر چیئرمین کیخلاف احتجاج
  • حیدرآباد: محکمہ تعلیم کے لوئر اسٹاف تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دھرنا دیے بیٹھے ہیں
  • یونیورسٹی روڈ کومقامی حکومت کے محکمہ کی نگرانی میں نئی پینے کے پانی کی لائنوں کے نظام کی تعمیراتی کام جاری ہے واضح رہے کہ یونیورسٹی روڈ ٹریفک کے لیے 50دن کے لیے بند کردیاگیاہے
  • سکھر،بسکٹ فیکٹری انتظامیہ کیخلاف احتجاج
  • ٹنڈوجام، صحافی کے گھر فائرنگ کرنے کیخلاف صحافیوں کا احتجاج
  • حیدرآباد، مکی شاہ کے رہائشیوں کا پانی کی قلت کیخلاف احتجاج
  • محکمہ تعلیم کااحسن اقدام، ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی ملازمین کو پنشن آرڈر جاری
  • بلوچستان ہائیکورٹ کے افغان طلباء و طالبات کیخلاف کارروائی نہ کرنے کے احکامات
  • مقبوضہ کشمیر، ڈیلی ویجر ملازمین کے ریگولرائزیشن اور کم سے کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے حق میں احتجاجی مظاہرے