data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پینے کے پانی کی طویل بندش کے خلاف مکی شاہ کے رہائشی افراد سڑکوں پر نکل آئے شاہراہ کو دونوں اطراف سے بلاک کر احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین میں خواتین، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں شریک تھے جنہوں نے واٹر سپلائی حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔احتجاج کے باعث دونوں اطراف کی سڑکیں مکمل طور پر بند ہو گئیں، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی روز سے علاقے میں پانی نہیں آ رہا، مگر انتظامیہ نے تاحال کوئی نوٹس نہیں لیا۔علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کی فراہمی فوری بحال کی جائے، بصورتِ دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بارشوں کی کمی برقرار رہی تو تہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے: ایرانی صدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں جلد بارش نہ ہوئی تو دارالحکومت تہران کو شدید آبی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے نتیجے میں شہر کو خالی کرانے کی نوبت بھی آسکتی ہے۔

جمعرات کو مغربی ایران کے شہر سَنندج کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر پزشکیان نے کہا کہ حکومت ایک ساتھ معاشی، ماحولیاتی اور سماجی بحرانوں سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے۔

ایرانی صدر نے قحط سالی کے باعث پیدا ہونے والے پانی کے بحران کو ملک کے سنگین ترین قدرتی چیلنجز میں سے ایک قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بارش نہ ہوئی تو اگلے ماہ تہران میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی،اگر خشک سالی جاری رہی تو ہم پانی سے محروم ہو جائیں گے اور شہر کو خالی کرانا پڑے گا‘۔

انہوں نے پانی اور توانائی کے وسائل کے بہتر انتظام اور تحفظ کی فوری ضرورت پر زور دیا اور موجودہ صورتحال کو ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیا۔

خیال رہے کہ تہران کو پانی کی فراہمی 5 بڑے ڈیموں، لار، ماملو، امیرکبیر، طالقان اور لتیان سے ہوتی ہے جن میں سب سے بڑا امیرکبیر ڈیم ہے۔

تہران واٹر اتھارٹی نے 20 جولائی کو خبردار کیا تھا کہ دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے ذخائر گزشتہ ایک صدی کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے تہران واٹر اتھارٹی کے سربراہ بہزاد پارسا نے کہا تھا کہ اگر خشک موسم برقرار رہا تو ڈیموں میں موجود پانی صرف 2 ہفتوں تک ہی شہر کی ضرورت پوری کر سکے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • سکھر،بسکٹ فیکٹری انتظامیہ کیخلاف احتجاج
  • ٹنڈوجام، صحافی کے گھر فائرنگ کرنے کیخلاف صحافیوں کا احتجاج
  • جموں، فلاحی ادارے کے کارکنوں کا اپنے مطالبات کے تئیں حکام کی بے حسی کیخلاف احتجاج
  • حیدرآباد: گوٹھ بڈوپالاری کے رہائشی پلاٹ پر قبضے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • حیدرآباد:دادو کا رہائشی خاندان خاتون صنم کھوسو کی بازیابی کے لیے پریس کلب کے باہر سراپا احتجاج ہے
  • بارشوں کی کمی برقرار رہی تو تہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے: ایرانی صدر
  • مقبوضہ کشمیر، ڈیلی ویجر ملازمین کے ریگولرائزیشن اور کم سے کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے حق میں احتجاجی مظاہرے
  • میر پور خاص ، زرعی پانی کی قلت کیخلاف آباد گار سڑکوں پر نکل آئے
  • امریکی صدر کے خلاف واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرے:’’ٹرمپ مَسٹ گو ناؤ‘‘ احتجاجی ریلی نکالی گئی