ٹرمپ کا جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ، جے ڈی وینس کو بھی جنوبی افریقا سے واپس بلا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکی حکومت کے کسی بھی عہدیدار کو اس سال جنوبی افریقہ میں ہونے والی جی20 سمٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ نے اس موقع پر دوبارہ یہ دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام کسانوں کو قتل اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل ٹرمپ نے اس سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اور نائب صدر جے ڈی وینس کو ان کی جگہ اس اجلاس میں شرکت کے لیے بھیجا گیا تھا۔ تاہم ایک باخبر ذرائع نے بتایا کہ اب نائب صدر وینس بھی اس سمٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ "ٹروتھ سوشل" پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ایک شرمناک بات ہے کہ جی20 کا اجلاس جنوبی افریقہ میں ہو رہا ہے۔
https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/115510666739916664
افریکنرز (جو ڈچ آبادکاروں اور فرانسیسی و جرمن تارکین وطن کے نسل سے تعلق رکھتے ہیں) کو قتل اور ذبح کیا جا رہا ہے، اور ان کی زمینوں اور فارموں کو غیر قانونی طور پر ضبط کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی کوئی امریکی عہدیدار اس اجلاس میں شریک نہیں ہوگا اور میں 2026 میں میامی، فلوریڈا میں جی20 کی میزبانی کا منتظر ہوں
جنوبی افریقا کے وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے الزامات کو "افسوسناک" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سمٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے پرعزم ہیں۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ افریکنرز کو ایک خاص طور پر سفید فام گروہ کے طور پر بیان کرنا تاریخی طور پر غلط ہے۔ اس کمیونٹی کو ظلم و ستم کا نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ حقائق سے بے بنیاد ہے۔
جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے افریکنرز کے بارے میں کیے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور اس کے صدر سیرل رامافوسا نے ٹرمپ کو بتایا کہ ان الزامات کا کوئی حقیقت نہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے طویل عرصے سے جنوبی افریقہ کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اقلیتی سفید فام افریکنر کسانوں کے ساتھ ظلم اور تشدد کی اجازت دے رہی ہے۔
اس دوران امریکی حکومت نے جنوبی افریقہ کے پناہ گزینوں کی تعداد کو محدود کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ زیادہ تر پناہ گزین سفید فام جنوبی افریقی ہوں گے جنہیں اپنے ملک میں امتیاز اور تشدد کا سامنا ہے۔
جنوبی افریقہ کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس الزامات سے حیران ہیں کیونکہ سفید فام افراد کا معیار زندگی ملک کے سیاہ فام باشندوں کے مقابلے میں کافی بہتر ہے اور یہ سب اپارتھائڈ کے خاتمے کے تین دہائیاں بعد بھی برقرار ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اس سال کے آغاز میں ایک جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا کیونکہ اس اجلاس کے ایجنڈے میں تنوع، شمولیت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے موضوعات شامل تھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ میں شرکت سفید فام رہا ہے کہا کہ
پڑھیں:
جنوبی افریقہ کے خلاف بہترین کارکردگی پر ابرار احمد مین آف دی قرار
جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے میچ میں بہترین کارکرگی پر اسپنر ابرار احمد کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان نے تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے میں جنوبی افریقہ کو 7 وکٹ سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز 2-1 سے اپنے نام کرلی ہے۔
پاکستان نے 144 رنز کے ہدف کو 26 ویں اوور میں صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ صائم ایوب نے شاندار 77 رنز کی اننگز کھیلی، بابر اعظم نے 27 رنز بنائے جبکہ محمد رضوان 32 اور سلمان آغا 5 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
’حکمت عملی کامیاب رہی‘
ابرار احمد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، جنہوں نے میچ کے بعد گفتگو میں کہا کہ میں نے گراونڈ اور پچ کے حالات کے مطابق بولنگ کی اور کپتان شاہین شاہ آفریدی سے مسلسل بات چیت کرتا رہا۔ میں نے اپنے پچھلے میچز سے سیکھا ہوا استعمال کیا اور چیزوں کو سادہ رکھنے کی کوشش کی۔ میں وہی کر رہا ہوں جس پر میں نے کام کیا ہے اور ٹیم میں ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا۔‘
ابرار احمد نے مزید کہا کہ میں خاص طور پر بال کو صحیح جگہ پر پھینکنے پر توجہ دیتا ہوں کیونکہ یہ اہم ہے، اور آج یہ حکمت عملی کامیاب رہی۔ میں اپنی اس کارکردگی سے بہت خوش ہوں اور ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ دباؤ والے میچز میں بہتر کھیل پیش کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ابرار احمد پاکستان جنوبی افریقہ