دنیا کے معمر ترین سابق اولمپک چیمپئن چارلس کوست 101 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
دنیا کے سب سے عمر رسیدہ سابق اولمپک چیمپئن اور فرانسیسی سائیکل سوار چارلس کوست (Charles Coste) 101 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ان کے انتقال کی تصدیق فرانس کی وزیرِ کھیل مارینا فیراری نے کی۔
مارینا فیراری نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ لندن اولمپکس کے طلائی تمغہ یافتہ چارلس کوست کے انتقال کی خبر انتہائی افسوس کے ساتھ سنی۔ وہ 101 برس کی عمر میں کھیلوں کی ایک عظیم میراث چھوڑ گئے ہیں۔
چارلس کوست نے 1948 کے لندن اولمپکس میں ٹیم پرسوٹ سائیکلنگ ایونٹ میں فرانس کے لیے گولڈ میڈل جیتا تھا۔ وہ 2024 کے پیرس اولمپکس میں مشعل بردار کے طور پر بھی شریک ہوئے تھے۔
8 فروری 1924 کو پیدا ہونے والے چارلس کوست کا سائیکلنگ کیریئر دوسری عالمی جنگ کے باعث کچھ عرصہ رکا رہا، مگر جنگ کے بعد انہوں نے دوبارہ کھیل کا آغاز کیا۔
انہوں نے 1947 میں فرانسیسی قومی چیمپئن شپ جیتی، اور اگلے ہی سال لندن اولمپکس میں برطانیہ کو سیمی فائنل اور اٹلی کو فائنل میں شکست دے کر طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔
جنوری میں ہنگری کی جمناسٹ ایگنس کیلیٹی کے انتقال کے بعد چارلس کوست دنیا کے سب سے معمر زندہ اولمپک چیمپئن تھے، جو اب 101 سال کی عمر میں اپنے مداحوں کو الوداع کہہ گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چارلس کوست کھیل معمر ترین سابق اولمپک چیمپئن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چارلس کوست کھیل معمر ترین سابق اولمپک چیمپئن اولمپک چیمپئن چارلس کوست کی عمر میں
پڑھیں:
سعودی عرب سے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں‘ برطانوی وزیر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-6
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی وزیر خارجہ ایویٹ کوپر نے کہا ہے کہ ریاض کے ساتھ لندن کے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 1900 سے زیادہ برطانوی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ ایویٹ کوپران دنوں ریاض کا دورہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ان کا ملک مالی تعاون کے فریم ورک کے اندر سعودی عرب کے ساتھ تعاون کو تیز کرنا چاہتا ہے۔ ایویٹ کوپر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا ملک سوڈان میں مذاکرات کی حمایت کرتا ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جنگ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا ملک سوڈان میں فوری طور پر جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ لندن نے سوڈان میں شہریوں کی تکالیف کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فنڈز مختص کرنے کی کوششوں کا اعلان کیا ہے۔اسی سلسلے میں برطانوی وزیر خارجہ ایویٹ کوپر نے کہا کہ ان کا ملک لبنان میں حزب اللہ کو غیر مسلح دیکھنا چاہتا ہے۔ لندن لبنانی حکومت اور لبنانی فوج کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ اپنی برطانوی ہم منصب سے گفتگو کررہے ہیں