ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگاہوگیا۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نےماس ٹرانزٹ میں سفرکرنےکےلیےٹی کیش کارڈ کی ریٹ ڈبل کردیئے،130روپے کے کارڈ پر130روپے اضافی ڈیلیوری فیس عائدکردی گئی۔
130روپےڈلیوری چارجزبھی عوام کوہی اداکرناپڑرہےہیں،لاہورسمیت پنجاب بھرمیں روزانہ مسافرمتاثرہوں گے،ڈیلیوری چارجزکابوجھ بھی عوام پرڈال دیاگیا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکی ویزا اور گرین کارڈ کے قواعد مزید سخت کردیے گئے
امریکی محکمۂ خارجہ نے نئی ہدایات جاری کی ہیں جن کے مطابق ایسے غیر ملکی شہری جنہیں بعض مزمن امراض لاحق ہیں، مثلاً ذیابیطس یا موٹاپا کو امریکی ویزا یا مستقل رہائش (گرین کارڈ) سے محروم کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہدایات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئیں اور انہیں دنیا بھر میں امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو بھیج دیا گیا ہے۔
ویزا انکار کی نئی وجوہاتمحکمۂ خارجہ کی نئی گائیڈ لائنز کے مطابق، ویزا افسران اب درخواست گزاروں کی دل، سانس، اعصابی، ذہنی صحت اور میٹابولک بیماریوں (جیسے ذیابیطس) کو بھی ویزا نہ دینے کی ممکنہ وجوہات میں شمار کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے امریکی ویزے کے خواہشمندوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی چھان بین کا فیصلہ
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی درخواست گزار کو ایسی بیماری لاحق ہے جس کے علاج پر زیادہ خرچ آتا ہے اور وہ مستقبل میں حکومتی مالی مدد کا محتاج ہو سکتا ہے، تو اس بنیاد پر ویزا مسترد کیا جا سکتا ہے۔
افسران کو یہ بھی دیکھنے کی ہدایت دی گئی ہے کہ آیا درخواست گزار اپنے طبی اخراجات خود برداشت کر سکتا ہے یا نہیں۔
خاندان کی صحت بھی زیرِ غوریہ ہدایات درخواست گزار کے اہلِ خانہ تک پھیلا دی گئی ہیں۔ ویزا افسران سے کہا گیا ہے کہ اگر انحصار کرنے والے افراد میں کوئی مزمن بیماری یا معذوری ہے جو درخواست گزار کی کارکردگی یا مالی خود کفالت پر اثر ڈال سکتی ہے، تو اسے بھی مدِنظر رکھا جائے۔
طویل پالیسی سے انحرافروایتی طور پر، امریکی ویزا درخواستوں میں صرف متعدی امراض، ویکسینیشن اور ذہنی صحت کے مخصوص پہلوؤں کو جانچا جاتا تھا۔
نئے قواعد کے تحت غیر متعدی مگر طویل المعیاد بیماریوں کو بھی اہمیت دی گئی ہے، جس سے غیر طبی تربیت یافتہ ویزا افسران کو زیادہ صوابدیدی اختیار مل جائے گا اور خدشہ ہے کہ یہ فیصلے ذاتی یا ثقافتی تعصب کی بنیاد پر بھی کیے جا سکتے ہیں۔
قانونی اور اخلاقی خدشاتامیگریشن ماہرین اور عوامی صحت کے ماہرین نے اس پالیسی پر شدید تنقید کی ہے۔ چارلس وہیلر، سینئر اٹارنی کیٿولک لیگل امیگریشن نیٹ ورک کے، نے کہا کہ یہ پالیسی غیر سائنسی اندازوں اور تعصبات پر مبنی فیصلوں کو فروغ دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا
جبکہ جارج ٹاؤن یونیورسٹی کی پروفیسر صوفیہ جینویس نے اسے تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد متاثر ہو سکتے ہیں جو عام مگر دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور یہ اقدام اخلاقی و انسانی حقوق کے سنگین سوالات کو جنم دیتا ہے۔
طبی معائنہ بدستور لازمیامریکی ویزا کے لیے درخواست گزاروں کو اب بھی سفارت خانے کے منظور شدہ معالج سے طبی معائنہ کرانا ہوگا، جس میں متعدی امراض، ذہنی صحت، منشیات کے استعمال اور ویکسینیشن کی جانچ شامل ہے۔
تاہم نئی ہدایات کے تحت اب مزمن بیماریوں اور ان کے طویل مدتی علاج کے مالی بوجھ کو بھی فیصلے کا اہم حصہ بنایا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اگرین کارڈ امریکی ویزا امریکی ویزا اور گرین کارڈ کے قواعد