آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کو ربڑ اسٹمپ بنایا گیا ، عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-2-15
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ‘‘سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ’’کے سلسلے میں عوامی تحریک کراچی ڈویژن کی تیاری کمیٹی کا اجلاس ڈویژن کے سیکریٹری ایڈووکیٹ عبداللہ بپڑ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں 16 نومبر کو حیدرآباد میں سندھیانی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ ریلی میں کراچی سے بھرپور شرکت کی منصوبہ بندی کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اور عوامی پریس کلب ملیر کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنا دیا گیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت قائم کرکے سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کیا جا رہا ہے۔ اب تک کوئی بھی آئینی بینچ حکومت کے خلاف فیصلہ نہیں دے سکا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو قید کرکے پاکستان میں عوام کے بنیادی آئینی اور جمہوری حقوق معطل کر دیے گئے ہیں۔ ستائیسویں آئینی ترمیم قائدِاعظم محمد علی جناح کے پاکستان کا قتل ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ یہ ترمیم بدترین جمہوریت کا چہرہ بے نقاب کر چکی ہے اور ننگی آمریت کو آئینی شکل دے دی گئی ہے۔ اس ترمیم کے ذریعے حکمرانوں کو احتساب سے بالاتر کر کے بادشاہی نظام قائم کیا جا رہا ہے۔ بادشاہ صفت حکمران جتنی بھی کرپشن کریں، ان کا کوئی احتساب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا فرض ہے کہ وہ آئین کا تحفظ کرے۔ وکلا کو چاہیے کہ وہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف جدوجہد کر کے عدلیہ کو بچائیں۔ تاریخ نے سپریم کورٹ کو عدلیہ پر لگے داغ دھونے کا موقع دیا ہے، اور ایک بار پھر عدلیہ بحالی تحریک کی ضرورت ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم زبردستی مسلط کی جا رہی ہے۔ فارم 47 والے اسمبلی ممبران ترمیم کا مسودہ پڑھے بغیر ہی اسے منظور کر لیں گے، کیونکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو اسی مقصد کے تحت اقتدار میں لایا گیا ہے تاکہ بدترین مارشل لا کو اسمبلیوں کے ذریعے قانونی شکل دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم دراصل مارشل لا کو اسمبلی سے منظور کروانے کے مترادف ہے۔ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کی تاریخ میں بدترین مارشل لا حکمرانی کی مثال قائم کر دی ہے۔ ان دونوں کی بدترین حکومت نے ملک میں مارشل لا کو قانونی شکل دے دی ہے۔عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح، مرکزی رہنما پرہ سومرو، علی محمد کلمتی، سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ نوید عباس کلھوڑو، اقبال جروار، ڈاکٹر رحمت اللہ بروہی، جبران جروار، امر مگسی، ایڈووکیٹ رائے چند، راجا مہیشوری، میر نوروز کلمتی، محمد علی ساہڑ، یوسف نوحا?ی، جبار پلیجو، اختر لنڈ، منور جروار، عزیز لانگاہ، غلام اللہ بگھیو، خورشید قریشی، کھجو مل، طارق چانڈیو، علی رضا چانڈیو، عنایت عاربانی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ستائیسویں ا ئینی ترمیم ا ئینی ترمیم کے تحریک کے مرکزی عوامی تحریک سپریم کورٹ نے کہا کہ مارشل لا کے ذریعے
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین کا 27 ویں ترمیم کی جعلی منظوری کے اگلے دن یوم سیاہ منانے کا اعلان
— اسکرین گریبتحریک تحفظ آئین نے 27ویں ترمیم کی جعلی منظوری کے اگلے دن یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا، جبکہ قومی مشاورتی اجلاس کے بعد ملک گیر جلسے جلوسوں کا اعلان کیا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق اسلام آباد میں اسی ہفتے قومی مشاورتی کانفرنس بلائی جائے گی جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو بلایا جائے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 27ویں ترمیم کی جعلی منظوری کے اگلے دن یوم سیاہ منایا جائے گا۔ عوام سے اپیل ہوگی کہ سیاہ پٹیاں باندھ کر یومِ سیاہ میں شریک ہوں جبکہ وکلا عدالتوں میں کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں نیا عمرانی معاہدہ لایا جائے۔ ہمیں عوامی رائے سازی کا آغاز کرنا ہے جس کے لیے کمیٹی بنادی ہے، اس مشاورت کو صرف اوپر کی سطح تک نہیں رکھیں گے، تاجر تنظیموں کو بھی اس مشاورت میں شرکت کی دعوت دیں گے، ہر عوامی رائے ساز سے درخواست ہے اس پر خیالات کا اظہار کرے۔
تحریک تحفظ آئین کے اعلامیہ کے مطابق عدلیہ کا نظام منہدم کیا جارہا ہے، وکلا کا اس مشاورت میں کلیدی کردار ہوگا، بار کونسل شرکت یقینی بنائیں، سپریم اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج صاحبان سے وفد کی صورت میں ملاقات کی جائے گی۔