کراچی کی ہالووین پارٹیوں سے متعلق مشی خان کے تہلکہ خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
اداکارہ اور اینکر مشی خان نے کراچی میں ہونے والی ہالووین پارٹیوں کے حوالے سے ایسے انکشافات کیے ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔
مشی خان سماجی اور اخلاقی موضوعات پر کھل کر اظہارِ خیال کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے تازہ ویڈیو بیان میں ان پارٹیوں کو ’’کھلی فحاشی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریبات قانونی اور اخلاقی لحاظ سے قابلِ تشویش ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں کراچی میں ایک مخصوص ہالووین پارٹی منعقد ہوئی جس میں مبینہ طور پر ہم جنس پرست افراد کو ان کے ساتھیوں سمیت مدعو کیا گیا۔
مشی خان کے مطابق ’’مجھے اطلاع ملی ہے کہ یہ تقریب اخلاقی حدود سے تجاوز کر گئی، مگر افسوس کہ حکام کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘ اداکارہ نے مزید کہا کہ اگرچہ لوگ ان کی باتوں کو نصیحت سمجھ کر نظر انداز کرتے ہیں، لیکن وہ سچ بولنے سے گریز نہیں کریں گی۔
مشی کے مطابق ’’یہ ہمارے معاشرے کے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ ایسی پارٹیاں کھلے عام ہو رہی ہیں اور کوئی ان پر قدغن نہیں لگاتا۔‘‘
مشی خان کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کئی صارفین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’بالکل درست‘‘ بات کر رہی ہیں، جبکہ کچھ صارفین نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی تقاریب کے خلاف فوری ایکشن لیں۔ دوسری جانب چند افراد نے اس معاملے کو ضرورت سے زیادہ اچھالنے پر تنقید بھی کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوج کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیں گے اور حماس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے بعض علاقوں میں اب بھی حماس کے ٹھکانے موجود ہیں جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز پائے جاتے ہیں جنھیں عنقریب تباہ کر دیا جائے گا۔
نیتن یاہو نے عندیہ دیا کہ اگر کسی نے ہماری افواج پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو ہم نہ صرف حملہ آوروں کو بلکہ اُن کی تنظیم کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر لازمی اقدام اٹھائیں گے۔
وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیوں کی معلومات امریکا کو فراہم کی جاتی ہیں مگر کسی قسم کی اجازت لینا لازمی نہیں سمجھا جاتا؛ وہ خود اعلیٰ سطح کی سکیورٹی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں اور اسے ترک نہیں کریں گے۔
ادھر حماس نے اپنے بیان میں الزام لگایا ہے کہ امریکا جنگ بندی معاہدے کے نفاذ میں مؤثر کردار ادا نہیں کر رہا۔