حکومت کی بدترین نااہلی کی وجہ سے عوام لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں، حفیظ الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابقہ اور موجودہ صوبائی حکومتوں کی بدترین نااہلیوں اور غفلت کے باعث بجلی لوڈشیڈنگ کا بحران شدید اختیار کرتا جا رہا ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابقہ اور موجودہ صوبائی حکومتوں کی بدترین نااہلیوں اور غفلت کے باعث بجلی لوڈشیڈنگ کا بحران شدید اختیار کرتا جا رہا ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں، کاروباری حضرات شدید متاثر ہو رہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سابقہ اور موجودہ حکومت اپنے پانچ سالوں میں نہ صرف ایک میگاواٹ بجلی میں اضافہ کر سکی اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کے سابق وفاقی اور صوبائی حکومت کے دور کی بجلی کے منصوبوں کی تکمیل میں اپنا کوئی کردار ادا کر سکی۔ ان کی نااہلیوں کے باعث آج عوام بدترین لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابق صوبائی حکومت کی مدت کے دوران نلتر 14 میگاواٹ 36 ماہ کا منصوبہ محض 26 ماہ میں مکمل کیا۔ نلتر 16 میگاواٹ کا منصوبہ کرونا وباء کے باعث مکمل نہیں کر سکے، ہم 60 فیصد کام کر کے گئے تھے، 40 فیصد کام مکمل کرنے کیلئے دو صوبائی حکومتوں نے پانچ سال لگا دیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہینزل پاور پراجیکٹ مسلم لیگ نون کے دور حکومت میں تمام مراحل کو مکمل کر کے ٹینڈر کیا گیا، بدقسمتی سے تحریک انصاف کی سابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مفادات کیلئے تجربہ گاہ بنا دیا، آج وفاقی حکومت اس عوامی منصوبے کے مراحل میں رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے کوشاں ہے لیکن صوبائی حکومت نے اس عوامی منصوبے کو آگے بڑھانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان کے تینوں ڈویژنوں میں بڑے بجلی کے منصوبے دیئے اور گلگت بلتستان کا پہلا ریجنیل گریڈ کے میگا منصوبے پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا گلگت بلتستان کے عوام کیلئے 100 میگاواٹ سولر منصوبے کے مراحل پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی ہدایت پر ہینزل پاور پراجیکٹ کو دو سال میں مکمل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غواڑی اور تھک کے منصوبوں کیلئے چار سال سے وفاق فنڈز رکھ رہا ہے، سابق اور موجودہ صوبائی حکومت کی نااہلی باعث ٹیکنیکل مراحل بروقت انجام نہ دینے کے باعث یہ اہم منصوبے فورم سے نکل گئے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابق صوبائی حکومت نے پاکستان کا پہلا سمارٹ میٹر، سمارٹ کیبل کے پروجیکٹ کا کامیاب منصوبہ دیا، بدقسمتی سے یہ کامیاب منصوبہ بھی نااہل صوبائی حکومتوں کے باعث آگے نہیں بڑھ سکا۔ گلگت، سکردو، ہنزہ چلاس اور نگر کے عوام کیلئے مسلم لیگ (ن) کی سابق صوبائی حکومت کا ڈیزل جنریٹروں کا منصوبہ ختم کر کے فنڈز کی بندر بانٹ کرنے والے کا بھی محاسبہ وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نااہل صوبائی حکومتوں کا محاسبہ عوام بھی کرینگے اور کرپشن روکنے والے اداروں کو بھی کرنا ہو گا۔ سابق وزیر اعلیٰ و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) آنے والے الیکشن میں اپنے منشور میں گلگت بلتستان میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے عوام کے سامنے واضح روڈ میپ دے گی اور گلگت بلتستان کے عوام کے بھرپور اعتماد سے اس دیرینہ مسئلے کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ مسلم لیگ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں حفیظ الرحمن نے صوبائی حکومت گلگت بلتستان لوڈشیڈنگ کا اور موجودہ کے باعث کی سابق رہا ہے
پڑھیں:
کوئٹہ میں پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ، حکومت پر حالات کشیدہ کرنے کا الزام
پاکستان تحریکِ انصاف بلوچستان نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں آج ہونے والا جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔
یہ فیصلہ پارٹی کی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا، جو صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں صوبائی سینئر نائب صدر سید صادق آغا، صوبائی نائب صدر نواب خان دمڑ سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ شہر بھر کو کنٹینرز اور ٹرکوں کے ذریعے بند کر دیا گیا ہے، جس سے کارکنان اور شہریوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔
ان کے مطابق انتظامیہ حالات کو کشیدہ بنا کر 26 نومبر جیسے واقعات دہرانا چاہتی ہے۔
داود شاہ کا کہنا تھا کہ ریلوے ہاکی گراؤنڈ کو پانی سے بھر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے جلسہ وہاں ممکن نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے کارکنان پرامن ہیں، مگر حکومت جان بوجھ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اسی لیے جلسہ منسوخ کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے وضاحت کی کہ جلسہ ملتوی کیا گیا ہے، منسوخ نہیں، اور جلد ہی نئے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔
سیکیورٹی خدشات اور عوامی مشکلات
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، پی ٹی آئی اور تحریکِ تحفظِ آئین پاکستان کے جلسوں کے باعث سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر شہر کے مختلف راستے بند کیے گئے تھے، جبکہ صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
اس صورتِ حال کے باعث کوئٹہ میں ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی جلسہ منسوخ کوئٹہ