مقاومت کو غیر مسلح کرنا ناممکن ہے، جھاد اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ جنگبندی کے معاہدے میں تو یہ طے ہوا تھا کہ نہتے شہریوں کے قتل عام اور جارحانہ کارروائیوں کو بند کیا جائیگا، لیکن اب تک 241 افراد کو قابض رژیم نے اپنے حملوں میں شہید کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین كی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" كے ڈپٹی سیكرٹری جنرل "محمد الهندی" نے کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی فورس کے قیام کے حوالے سے امریکی مسودے میں جان بوجھ کر مبہم نکات رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں تعینات ہونے والی کوئی بھی فورس صرف اسی صورت قابل قبول ہوگی جب وہ لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستے یونیفل کی طرح، صرف نگرانی کرے اور اس کے اختیارات و دورانیہ واضح ہوں۔ محمد الھندی نے واضح کیا کہ کسی بھی بین الاقوامی فورس کو یہ اختیار حاصل نہیں ہوگا کہ وہ غزہ میں استقامتی محاذ کو غیر مسلح کرے، پولیس کو تربیت دے اور شہریوں کی حفاظت کی کوئی ذمہ داری اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کے راستے میں مقاومتہ فورسز کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کا کوئی بھی منصوبہ ناکام و قابل مذمت ہے کیونکہ اس طرح کی سازشوں سے سوائے استعمار کے اسٹریٹجک ایجنڈوں کی تکمیل کے اور کچھ حاصل نہیں ہوتا۔
دوسری جانب اسی سلسلے میں فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینئر رہنماء "اسماعیل رضوان" نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ مقاومت، جنگ بندی کے معاہدے کی کامیابی چاہتی ہے اور اس پر عملدرآمد کرے گی۔ اسماعیل رضوان نے کہا کہ استقامتی محاذ، صیہونی قیدیوں کی لاشوں کے معاملے کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے میں تو یہ طے ہوا تھا کہ نہتے شہریوں کے قتل عام اور جارحانہ کارروائیوں کو بند کیا جائے گا، لیکن اب تک 241 افراد کو قابض رژیم نے اپنے حملوں میں شہید کر دیا۔ حماس کے اس سینئر رہنماء نے واضح کیا کہ معاہدے میں انسانی امداد کے 600 ٹرکوں کی غزہ میں داخلے کی منظوری دی گئی تھی جن میں سے صرف 150 سے 200 ٹرک ہر روز غزہ کی پٹی میں داخل ہو پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں شدید غذائی قلت ہے اور دوائیوں کی کمی ہے، اسلئے جس قدر جلد ممکن ہو رفح کراسنگ کھولنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے معاہدے
پڑھیں:
27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم
اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں
ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں آ رہیں جماعتِ اسلامی اس کی مخالفت کرے گی یہ ترمیم نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی ہے، انہوں نے کہا کہ جب چھبیسویں آئینی ترمیم آئی تھی تو سب جماعتوں کو کہا تھا اس میں شامل نہ ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان اجتماع عام کا دورہ ، کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ جماعتِ اسلامی کا اجتماعِ عام دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا اور مینارِ پاکستان تین سو انتیس ایکڑ پر مشتمل علاقہ ہے، جہاں وکلا، طلبہ، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی دنیا میں خواتین کا بھی سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جتماع عام میں قراردادِ معیشت پیش کی جائے گی جو دین و آئین کے مطابق ہوگی ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عدالتی نظام گل سڑ چکا ہے، اس کی پیوندکاری نہیں بلکہ مکمل تبدیلی ضروری ہے نیا نظام لانا ہوگا جس میں کوئی طبقہ مالک نہ بنے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام دولت کی بنیاد پر قائم ہے جب تعلیم خریدی جائے تو قوم نہیں بنتی، بہتر نصاب ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق و موجودہ آرمی چیفس نے سود کے خاتمے کی بات کی مگر جب تک سودی نظام رہے گا، معیشت نہیں پنپ سکتی استحصالی نظام ختم کرنا ہوگا، مزدور طبقہ حقوق سے محروم ہے۔ خواتین کے استحصال کا مسئلہ حل کرنا اور انہیں حقوق دلانا جماعتِ اسلامی کا عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ سو ارب روپے ٹیکس دینے والا مزدور طبقہ استحصال کا شکار ہے جبکہ بیوروکریسی اور سرمایہ دار اسٹیبلشمنٹ عوام کو غلام سمجھتے ہیں اب وقت ہے نئے نظام کی جدوجہد کی جائے، ان کاکہنا تھاکہ آرگنائزر پارٹی ہی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے، سیاسی خاندان اشتہاروں اور فوٹو شوٹ تک محدود ہیں بیس لاکھ بچوں کو جماعتِ اسلامی کے پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز مافیا کے خلاف تحریک چلائی، احتجاج اوردھرنے کے نتیجے میں حکومت کو مجبور کیا گیا چھتیس سو ارب روپے قومی خزانے کو بچائے اور سات روپے فی یونٹ بجلی سستی ہوئی،اس موقع پر نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ مینارِ پاکستان پر کیمپس کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے، تمام شعبہ جات نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں نظامِ تحریک کا ایجنڈا پورے ملک میں پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی ایک پرامن جماعت ہے جو اپنا پیغام عوام تک پہنچاتی ہے۔