Islam Times:
2025-11-07@21:46:34 GMT

حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا دشوار ہے، فرانس

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا دشوار ہے، فرانس

اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیر جنگ کا کہنا تھا کہ اگر حزب‌ الله نے ہتھیار نہ پھینکے تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان "پاسكل كنفرو" نے اعتراف کیا کہ "حزب‌ الله" کو غیر مسلح کرنا لبنانی فوج کی ذمے داری ہے۔ مذکورہ فرانسوی عہدے دار نے صیہونی وزراء سے ہم آہنگ ہو کر لبنانی مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی ضرورت کا دعویٰ کیا، تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ یہ کام مشکل ہے اور اس کے لئے روزانہ اقدامات کرنے ضرورت ہے۔ پاسكل كنفرو نے کہا کہ اسرائیل، لبنان کے پانچ اہم مقامات سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے جنوبی لبنان پر صیہونی حملوں کی مذمت کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوئے۔ واضح رہے کہ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب یورپی ممالک خاص طور پر فرانس نے غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جرائم کی کُھل کر حمایت کی، نیز گزشتہ دو سال کے دوران تل ابیب کو ہتھیاروں کی بھرپور فراہمی بھی کی۔

دوسری جانب حزب الله نے زور دے کر کہا کہ جب تک لبنان پر قبضہ موجود ہے، وہ کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ وہ ان ہتھیاروں کو لبنان کی خودمختاری کا تحفظ قرار دیتے ہیں۔ قبل ازیں فرانس نے بیروت کے جنوبی مضافات پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کی مذمت کی اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد مکمل طور پر لبنانی سرزمین سے نکل جائے۔ یہ بیانات گزشتہ شب جنوبی علاقوں پر اسرائیل کی فضائی بمباری کے بعد سامنے آئے۔ مذکورہ شب ہونے والی صیہونی کارروائی، نومبر 2024ء میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے اب تک کا شدید ترین حملہ تھا۔ صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل کاٹز" نے دعویٰ کیا کہ اگر حزب‌ الله نے ہتھیار نہ پھینکے تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ یسرائیل کاٹز نے لبنانی صدر جوزف عون سے کہا کہ اگر آپ نے ضروری اقدامات نہ کئے تو ہم پوری طاقت سے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

ڈی پورٹ کے باوجود برطانیہ آنے والا ایرانی دوسری مرتبہ ملک بدر

ون اِن، ون آﺅٹ پالیسی کے تحت ڈی پورٹ ہونے کے باوجود برطانیہ واپس آنیوالے تارکین وطن کو دوسری مرتبہ ملک بدر کردیا گیا۔

ایرانی شخص کو برطانیہ میں چھپے دو ہفتے سے زائد قیام گزر چکا تھا ہوم آفس کی طرف سے اسے فرانس واپس بجھوا دیا گیا ہے۔

وہ 6 اگست کو برطانیہ میں داخل ہوا‘ چونکہ برطانیہ اور فرانس کے مابین تارکین وطن کے تبادلے کا معاہدہ طے پاچکا تھا اس لیے اسے گرفتاری کے بعد 19ستمبر کو ایک طے شدہ پرواز کے ذریعے برطانیہ سے نکال دیا گیا۔

اس نے پیرس میں ایک تارکین وطن کی قیام گاہ میں پناہ لی مگر وہ وہاں سے نکل گیا اور شمالی فرانس کے ساحل پر پہنچ جہاں 18 اکتوبر کو 368 دیگر لوگوں کیساتھ دوبارہ برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔

فلیگ شپ اسکیم کے تحت اسے دوبارہ ملک بدری کا سامنا کرنا پڑا‘ سیکرٹری داخلہ شبانہ محمود کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور فرانس معاہدے کے تحت اب برطانیہ آنے کیلئے جو وسائل استعمال کرتا ہے وہ اپنا پیسہ اور وقت ضائع کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کو حراست میں لے لیا جائیگا اور انہیں اس معاہدے کے تحت واپس جانا ہوگا‘ اگر غیر قانونی تارکین وطن برطانیہ سے جانیکی کوشش کرتے ہیں تو انہیں بھیج دیا جائیگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے جو اقدامات کرنا پڑے ضرورت کرینگے‘ اب تک اس معاہدہ کے تحت 94 افراد کو برطانیہ سے نکالا جاچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امت اسلامیہ کو متحد ہو کر صیہونی حکومت و استکبار کے مقابلے میں ڈٹ جانا چاہئے، ڈاکٹر قالیباف
  • ڈی پورٹ کے باوجود برطانیہ آنے والا ایرانی دوسری مرتبہ ملک بدر
  • حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف حقِ دفاع برقرار، مذاکرات مسترد کرنے کا اعلان
  • اسرائیل مذاکرات کی نہیں بلکہ صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، حزب اللہ لبنان
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان پر بمباری، ایک شہید متعدد زخمی
  • صیہونی رجیم کے ساتھ براہِ راست ٹکراؤ ہماری دیرینہ اور دلی آرزو ہے، یمن اسلامی
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کےلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • لبنانی حکومت جنوبی علاقے کی عوام کیساتھ ہے، نواف سلام
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ