مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں،تنظیم اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-21
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین سے تمام غیر اسلامی شقوں کے اخراج اور اسلامی دفعات کی آئین میں باقی تمام شقوں پر بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔ آئینی ترامیم کے مباحث میں عدلیہ کی آزادی پر کسی نوع کی قدغن کی کوئی گنجائش نہیں۔ مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں۔ اِن خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کا ہر طرف شوروغوغا ہے۔ تنظیم اسلامی کا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین اور اس میں ترامیم کے حوالے سے موقف بڑا واضح ہے کہ ایسے معاملات میں فیصلوں میں عجلت، دھونس اور جبر سے کلیتا اجتناب کیا جائے۔ ایک ایسی مملکت جو اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آئی تھی اس کے لیے ناگزیر ہے کہ ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے جو اصولی اصلاحات درکار ہیں ان کو اس کے آئین میں شامل کیا جائے۔ انتظامی ضروریات کے تحت صوبوں کی تعداد میں اضافہ یقینا مطلوب ہے لیکن یہ فیصلہ صاف و شفاف انتخابات کے نتیجے میں حقیقی عوامی نمائندہ قومی اسمبلی و سینیٹ کی دو تہائی اکثریت اور اِسی طرح صوبوں میں بھی دو تہائی اکثریت کے ذریعے کیا جائے۔ اعلی و زیریں عدلیہ کی مکمل آزادی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو ریاستی جبر سے بھی بچایا جاسکے، اور ان کے حقوق کی فراہمی اور عدل کے حصول کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بینچ میں مستند و جید علما کرام کو شامل کیا جائے اور انہی کی اکثریت ہو۔ پھر یہ کہ تمام شرعی معاملات صرف وفاقی شرعی عدالت کے سامنے لائے جائیں اور عدالت کے فیصلوں پر معطلی (Stay) کا فیصلہ بھی باقاعدہ سماعت کے بعد ہو۔ وفاق اور صوبوں میں وسائل، اختیارات اور ذرائع کی عدل کے ساتھ تقسیم کا اہتمام کیا جائے تاکہ کسی صوبے میں دوسروں سے کمتر ہونے کا تاثر نہ ابھرے۔ ملک کے نظامِ تعلیم کو اسلامی اصولوں کے سانچے میں ڈھالنے کا بندوبست کیا جائے۔ ہر شہری کے لیے صحت سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عسکری ادارے اور دیگر مقتدرحلقے موجودہ آئین اور قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور کسی مخصوص شخصیت یا عہدہ کو فائدہ دینے کے لیے آئین میں کسی نوع کی ترمیم نہ کی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یقینی بنایا کیا جائے کے لیے
پڑھیں:
آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت کو خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے اور ترمیم کا حق صرف ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا کہ پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، موجودہ حکومت نے 16 نشستوں کے ساتھ حکومت سنبھالی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم ایک سنجیدہ معاملہ ہے، بھارت کے آئین میں اب تک 106 ترامیم ہوئی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قوم کی ضرورت کے مطابق ترمیم ہوتی ہے، 18 ویں ترمیم متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی، جس پر لوگوں نے خوشیاں منائیں اور 26 ویں ترمیم کی 4 شقوں پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔
حکومت کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ اب آپ وفاق کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، 27 ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کے طور پر اپنی آواز ایوان میں اٹھائیں گے، قوم بہت تقسیم ہوچکی ہے، خسارہ ٹاپ پر ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آئین میں ترمیم اس ایوان کا حق ہے مگر ان لوگوں کا حق ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، آپ کے پاس تو مینڈیٹ ہی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی آئیں اپنی سیٹ سنبھال لیں، ہم نے 74 اراکین اسمبلی کے ساتھ درخواست دی ہے، ان کی ایوان اور جمہوریت کے لیے بڑی قربانیاں ہیں لہٰذا ان کا نوٹی فیکیشن کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپوزیشن لیڈر کے لے درخواست دی ہے لہٰذا محمود خان اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں۔
بیرسٹر گوہرنے کہا کہ رائٹ آف اپیل دیا جائے، یہ لوگوں کا حق ہے کہ 45 دنوں میں اپیل کا حق دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت نے خیبرپختونخواکو گندم کی ترسیل پر پابندی لگائی ہے، خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمت بڑھ رہی ہے جبکہ وزیراعظم نے 20 مہینوں میں 34 غیرملکی دورے کیے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی، ہم اسپیکر سے کہتے ہیں رولنگ دے دیں۔
Tagsپاکستان