ہر سال 7 ہزار ارب روپے کا قرضہ، پیپلز پارٹی نے وفاق سے بڑا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
لاہور:
تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا ہے کہ صوبوں کا موقف ہے وفاقی حکومت اپنے خرچے کم نہیں کررہی، اس میں جو مالی نظم وضبط ہونا چاہیے وہ نہیں آرہا۔
انھوں نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا دوسری دلیل یہ ہے کہ اس میں مالی نظم وضبط آہی نہیں سکتا کیونکہ اس کے خرچے پورے نہیں ہورہے جس کے باعث ہرسال 6،7 ہزار ارب روپے ادھار لینا پڑیں گے، یہ سب سے اہم نکتہ ہے جس پر پیپلزپارٹی نے اپنی تجاویز دی ہیں۔
شہباز رانا نے کہا ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد پلڑا صوبوں کی طرف ہوگیا، ان کے پاس اتنا پیسہ آگیا ہے، جس کے بعد پنجاب اور سندھ میں نئے ادارے بنائے جارہے ہیں، تنخواہیں بڑھائی جارہی ہیں،بے تحاشا گاڑیاں لی جارہی ہیں، یہی کچھ وفاقی حکومت میں بھی ہو رہا ہے۔
کے پی کے حکومت کا کہنا ہے این ایف سی میں صوبوں کا کتنا حصہ ہوگا یہ فیصلہ مالیاتی کمیشن نے کرنا ہے مگر اس کے اجلاس سے پہلے ترمیم کی جارہی ہے۔
کامران یوسف نے کہا وفاق نے یہ طے کیا تھا جب زیادہ وسائل صوبوں کو دیں گے تو اپنے اخراجات پورے کرنے کیلیے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں ہرسال ایک فیصد اضافہ کریں گے۔ شہباز رانا نے کہا آج بھی ایف بی آر کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب10.
انھوں نے کہا پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا ہے غیرملکی قرضوں کے معاہدوں کی منظوری پارلیمینٹ سے لی جائے، پاکستان کے عوامی قرضے 80.5 کھرب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
کامران یوسف نے بتایا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں مطالبہ کیا ہے افغان طالبان ،ٹی ٹی پی یا دیگر پاکستان مخالف گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے، ترکی اور قطر بھی اپنی تجاویز دیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
وفاق صوبوں پر حملہ آور ،ستائیسویں ترمیم آئین و پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے،بیرسٹرگوہر
وفاق صوبوں پر حملہ آور ،ستائیسویں ترمیم آئین و پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے،بیرسٹرگوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 6 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 27ویں ترمیم کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالیں ، ستائیسویں ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے ، بعض لوگوں کو پاور دیں گے تو وفاق خطرے میں آئیگا، ملکی سالمیت اور عدلیہ کو مزید داو پر نہ لگائیں ۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ 27ویں ترمیم سے متعلق ہم سے رابطہ ہوا نہ مسودہ شیئر ہوا، حکومت ہم سے مسودہ شیئرکرنے کی ضرورت بھی نہیں سمجھتی، جب ترمیم پارلیمنٹ میں آئی تو دیکھیں گے، ان کی ترامیم لے اور دے کا کھیل ہوتی ہیں، 26ویں ترامیم میں بھی انکی ترامیم زیادہ تھی آخرمیں 4پراختلافات سامنے آئے، ابھی بھی یہ ترمیم کی شقیں زیادہ رکھیں گے لیکن آخر میں ایک دو پر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس طریقے سے کبھی پارلیمان میں ترامیم نہیں لائی جاتیں، ہم اسمبلی اجلاس میں بھرپور احتجاج کریں گے، ہم اپنی پالیسی پر قائم ہیں، کمیٹیوں سے بائیکاٹ کریں گے، پہلے بھی 26 ویں ترمیم رات کے اندھیرے میں لائی گئی تھی، پہلے عدلیہ کو داو پر لگایا گیا ،اب وفاق کو داو پر لگایا جارہا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ سیاسی درجہ حرارت کم ہو، ہمارے ساتھ حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں گونج ہے ،وفاق صوبوں پر حملہ آور ہونے لگا ہے ، ایوان میں موجودلوگوں کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے ، آئین میں ترمیم عام بات نہیں، قوم کی ضرورت کے مطابق ترامیم ہوتی ہیں، امریکا میں قانون کی عملداری ہے،اس لئے مضبوبط ہے، 26 ویں ترمیم میں جوترامیم باقی رہ گئیں،انہیں پورا کرنے جا رہے ہیں، وفاق کو خطرے کا سامنے ہے،ایوان میں آواز بلند کریں گے، پاکستان کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالیں، عوام انتشار کا سامنا کررہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کیخلاف کرپشن کیس نیب سے ایف آئی اے منتقل رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کیخلاف کرپشن کیس نیب سے ایف آئی اے منتقل بلوچستان بھر میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144نافذ، جلسے جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اہم اجلاس جاری،27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت اٹھارویں ترمیم کا رول بیک تو ممکن ہی نہیں، ایسی کسی تجویز کی حمایت نہیں کر سکتے ، شازیہ مری پاکستان نے ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کے الزامات مسترد کردیے حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023واپس لینے کا فیصلہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں کا ایجنڈا جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم