چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
اوپن مارکیٹ میں چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی ہے جب کہ مختلف شہروں میں چینی 210 روپے تک میں فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں چینی 190 روپے سے 210 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے، اس کے علاوہ پشاور شہر میں بھی چینی 210 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پرچون میں چینی 185جبکہ ہول سیل 180روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔
راولپنڈی میں سرکار کی مقرر قیمت 179 روپے کلو ہے جب کہ دکانوں پر 181 روپے سے 185 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، اس حوالے سے صدر کریانہ ایسوسی ایشن سلیم پرویز بٹ نے کہا کہ پرچون میں چینی 185 روپے بھی بمشکل فروخت کرتے ہیں، پیرا فورس سرکاری قیمت سے زیادہ ریٹ پر جرمانے کرنے لگی۔
صدر کریانہ ایسوسی ایشن نے کہا کہ چینی کی عدم دستیابی اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں، اگر چینی ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں کی جاتی تو فروخت بند کردیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں چینی چینی کی فی کلو
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سرکاری افسران کے لیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ کر دیا، اضافے کی منظوری وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے دی۔
کابینہ کی جانب سے منظور کردہ سمری کے مطابق وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں رہائشی مکانات کے کرایہ جات کی بالائی حد (Rental Ceiling) میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت مختلف گریڈز کے افسران کے کرایہ جات کی نئی حدیں درج ذیل ہیں۔
گریڈ 1 تا 2 کا کرایہ 7029 روپے سے بڑھا کر 13004 روپے کر دیا گیا، گریڈ 3 تا 6 کرایہ 10980 سے بڑھا کر 20313 روپے، گریڈ 7 تا 10 کا کرایہ 30346 روپے ہوگا۔
گریڈ 11 تا 13 کا کرایہ 45776 روپے مقرر کیا گیا، گریڈ 14 تا 16 کا کرایہ 57507 روپے اور گریڈ 17 تا 18 کی نئی حد 76122 روپے کر دی گئی۔
گریڈ 19 کا کرایہ 101202 روپے، گریڈ 20 کا 127095 روپے، گریڈ 21 کے ملازمین کے لیے کرایہ 152183 روپے اور گریڈ 22 کے ملازمین کے لیے کرایہ 182121 روپے کر دیا گیا۔
یہ نئی کرایہ سیلنگ ان تمام کیسز پر لاگو ہوگی، جہاں نئی رہائش کرائے پر حاصل کی جا رہی ہو، جہاں ملازم کو مالک مکان کو اضافی کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑتا ہے، ان گھروں پر بھی جن کی لیز وزارت ہاؤسنگ کے قواعد کے مطابق کی گئی ہو۔