وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج پھر طلب، وزیراعظم ویڈیو لنک پر صدارت کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
اسلام آباد:۔ وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر ایک اہم اجلاس آج ہفتہ کی صبح 10 بجے طلب کر لیا ہے۔ اجلاس وزیراعظم ہائوس میں ہوگا، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف باکو سے ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کی روشنی میں 27 ویں آئینی ترمیم پر غور کیا جائے گا۔ اس ترمیم میں ججوں کی تعیناتی، دہری شہریت اور دیگر آئینی نکات پر بحث کی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کی صورت میں مسودہ آج ہی سینیٹ میں پیش ہونے کا امکان ہے۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ کا گزشتہ روز ہونے والا اجلاس ڈیڈلاک کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اجلاس میں بعض سیاسی اختلافات کی وجہ سے متفقہ فیصلہ نہیں ہو سکا تھا، تاہم آج ہونے والے اجلاس میں تمام تر نکات پر تفصیل سے بات چیت کی جائے گی۔
27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین میں اہم تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، جس سے ملک میں عدلیہ کی اصلاحات اور دیگر آئینی معاملات پر نظرثانی کی جائے گی۔ اس ترمیم کے ذریعے ججوں کے تبادلوں کا عمل، دہری شہریت اور الیکشن کمیشن جیسے اہم مسائل پر بھی بات ہو گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس ملتوی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اہم اجلاس وزیرِاعظم شہباز شریف کی مصروفیات کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جانی تھی، تاہم اب یہ اجلاس نئی تاریخ پر بلایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ترمیم سے متعلق اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ بلدیاتی نظام سے متعلق ان کی تجاویز کو ستائیسویں آئینی ترمیم میں شامل کیا جائے گا، جس کے بعد ایم کیو ایم نے ترمیم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے ترمیم کے بیشتر نکات کو مسترد کر دیا ہے۔ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی آرٹیکل 243 میں مجوزہ تبدیلی کے سوا باقی تمام تجاویز کی مخالف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی شیئر اور این ایف سی فارمولے میں تبدیلی سے متعلق شقوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔