ڈی ایس پی کو فون کرکے کہا پولیس کی زیادہ نفری لے کر پہنچیں، لیاقت محسود
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کا کہنا ہے کہ گارڈن پر حادثے کے بعد ڈمپر کو جلایا گیا تو ایس ایس پی کو فون کرکے کہا کہ پولیس کی زیادہ سے زیادہ نفری لے کر پہنچیں۔
لیاقت محسود نے اپنے بیان میں کہا کہ حادثےمیں جس کا بچہ جاں بحق ہوا میں اس کےغم میں شریک ہوں، اس کے گھر اور اسپتال بھی جاؤں گا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں سرعام اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شہریوں پر بندوق تاننا کسی صورت قابل قبول نہیں۔
ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر نے بتایا کہ ایس ایچ او نے کہا کہ آپ آجائیں، قانونی کارروائی کروں گا، ہم پندرہ سے بیس افراد حادثے کےمقام پر پہنچ گئے۔
لیاقت محسود کے مطابق جائے وقوعہ پر بہت لوگ موجود تھے، انہوں نے دعوی کیا کہ لوگوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا، احتجاجاً نیشنل ہائے وے بند کردیں گے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے نشتر روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہری جاں بحق ہوگیا جس کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگادی۔
جائے وقوعہ پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے لیاقت محسود مسلح گارڈ کے ہمراہ پہنچے تو انہیں دیکھ کر عوام مشتعل ہوگئے، اس موقع پر لیاقت محسود کےگارڈ نے مشتعل عوام پر فائرنگ کردی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لیاقت محسود کہا کہ
پڑھیں:
کراچی: ہنگامہ آرائی کیس ، لیاقت محسود کی ضمانت منظور
کراچی(نیوز ڈیسک ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت نے ہنگامہ آرائی کے کیس میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
میڈیا کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کے خلاف ہنگامہ آرائی کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ملزم کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا اور ملزم کو مقدمے کی تحقیقات میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
یاد رہے کہ گزشتہ رات گئے کراچی میں نشتر روڈ پر رامسوامی کے علاقے میں ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہری جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ ان کی اہلیہ زخمی ہوگئی تھیں۔
حادثے کے بعد ڈمپر نذرآتش کیے جانے پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود مسلح گارڈ کے ہمراہ جائے حادثہ پر پہنچ گئے تھے، جنہیں دیکھ کر اہل علاقہ مشتعل ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا تھا۔
اس موقع پر جاتے جاتے ڈبل کیبن میں سوار لیاقت محسود کے گارڈ نے عوام پر فائرنگ کردی تھی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سرعام اسلحے کی نمائش اور فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں پر بندوق تاننا کسی صورت قابل قبول نہیں۔
گورنر سندھ نے کہا تھا کہ آجی سندھ واقعے کا نوٹس لیں، ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کریں، قانون سب کے لیے برابر ہوگا تو لوگ پولیس پر اعتماد کریں گے۔
دریں اثنا، ملزم کے خلاف گارڈن تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔