فیلڈ مارشل کے خلاف بات کرنے والے لوگ گمراہ ہیں: پرویز اشرف کی قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران اپوزیشن کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے خلاف بات کرنے والے لوگ گمراہ ہیں۔
27ویں آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ اس دوران پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما راجا پرویز اشرف کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا جارہا ہے۔
راجا پرویز اشرف نے کہاکہ آپ جیسے ساتھی ہوں تو دشمن کی ضرورت نہیں، آپ نے عمران خان کو اندر کرا دیا، حالانکہ وہ غیر سیاسی آدمی تھا۔
انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اگر آپ گالی دیں گے تو آپ کو جواب بھی ویسا ہی ملے گا۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایوان کو یرغمال بنا لیں گے تو یہ ممکن نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرویز اشرف پی ٹی آئی سید عاصم منیر فیلڈ مارشل قومی اسمبلی اجلاس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرویز اشرف پی ٹی ا ئی فیلڈ مارشل قومی اسمبلی اجلاس پرویز اشرف
پڑھیں:
حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار
( ویب ڈیسک ) حکومت کو آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے لیے سینیٹ میں 64 جبکہ قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار ہیں۔
سینیٹ کے 96 رکنی ایوان میں حکمران اتحاد میں پیپلزپارٹی 26 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست، مسلم لیگ ن 21 ووٹوں کے ساتھ دوسری بڑی حکومتی جماعت ہے، ایم کیو ایم اور اے این پی کے 3،3 ارکان موجود ہیں۔
نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ق اور 6 آزاد ارکان بھی حکومت کے ساتھ ہیں، حکمران اتحاد کو مجموعی طور پر 65 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ آج سینیٹ میں پیش ہوگا
دوسری طرف تحریک انصاف کے 22، جے یو آئی کے 7، ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کا ایک ایک سینیٹر اپوزیشن کا حصہ ہے، سینیٹ میں اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 31 بنتی ہے۔
قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے، 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب ایوان میں اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے۔
حکومتی اتحاد کو پیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں، ایم کیو ایم کے 22 ق لیگ کے 5،آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔
بلوچستان میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور منہ ڈھانپنے پر پابندی لگ گئی
مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے، اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اراکین ہیں۔
جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔