مفتی اعظم پاکستان تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اسلام میں کوئی بھی شخص یا عہدے دار عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ہے، صدر کو تاحیات استثنیٰ دینا 

سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر معروف عالم دین اور مفتی اعظم پاکستان محمد تقی عمانی نے جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اسلام میں کوئی بھی شخص چاہیے وہ کتنے بڑے عہدے پر ہو کسی بھی وقت عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ہو سکتا۔

اسلام میں کوئی بھی شخص چاھے وہ کتنے بڑے عہدے پر ھو کسی بھی وقت عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ھو سکتا خلفاء راشدین کی مثالیں سب کو معلوم ہیں ہمارے دستور میں پہلے بھی صدر کو صدارت کے دوران تحفظ دیاگیاتھا جو اسلام کے خلاف تھا اب تاحیات کسی کو یہ تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کے…

— Muhammad Taqi Usmani (Official) (@muftitaqiusmani) November 10, 2025

اُن کا کہنا تھا کہ خلفاء راشدین کی مثالیں سب کو معلوم ہیں ہمارے دستور میں پہلے بھی صدر کو صدارت کے دوران تحفظ دیا گیا تھا جو اسلام کے خلاف تھا اب تاحیات کسی کو یہ تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کے بالکل خلاف ہے اور یہ ملک کیلیے بھی شرمناک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ملک کو اس بے عزتی سے بچائیں آمین، پارلیمنٹ کے ارکان سے دردمندانہ درخواست ہے کہ وہ یہ گناہ اپنے سر نہ لیں۔

مزید پڑھیں: آرٹیکل 243 کی 2 شقوں میں ترمیم منظور، فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی

واضح رہے کہ سینیٹ نے صدر مملکت کو 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے تاحیات استثنیٰ دینے کی ترمیم کثرت رائے سے منظور کرلی ہے۔

یوسف رضا گیلانی کی صدارت سینیٹ اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کے شقیں مرحلہ وار پیش کی گئیں اور انہیں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صدر مملکت کے تاحیات استثنیٰ سے متعلق آرٹیکل 248 میں ترمیم پیش کی جسے کثرت رائے سے مںظور کرلیا گیا۔ ترمیم کے مطابق صدر مملکت کو تاحیات استثنیٰ حاصل ہوگا، عہدے سے سبک دوشی کے باوجود صدر مملکت کے خلاف کسی بھی کیس میں تاحیات کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی۔

 

ترمیم یہ بھی کہا گیا ہے کہ عہدے سے سبک دوشی کے بعد اگر صدر نے کوئی عوامی عہدہ حاصل کیا تو استثنیٰ ختم ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس شق کو 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں شامل کیا گیا تھا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تاحیات استثنی صدر مملکت ترمیم کے کے خلاف صدر کو

پڑھیں:

صدر اور آرمی کمانڈر کو تاحیات استثنیٰ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، لطیف کھوسہ کی 27ویں ترمیم پر تنقید

رہنما تحریک انصاف اور سینیئر قانون دان لطیف کھوسہ نے صدرِ مملکت کو تاحیات استثنیٰ دینے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئےاسے آئین، قانون اور اسلامی اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کو آئین سے کھلواڑ کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی اور اب اگر صدر کو تاحیات استثنیٰ دیا جا رہا ہے تو یہ عدالتی عمل اور آئینی توازن کے خلاف ہے۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ صدر کو آئین کے مطابق صرف اپنے عہدے کے دوران استثنیٰ حاصل ہوتا ہے، لیکن تاحیات استثنیٰ دینے کی کوئی نظیر ماضی میں نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ آرمی کے کمانڈر کو بھی تاحیات استثنیٰ دینے کی تجویز دی جا رہی ہے، جو کہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔

کھوسہ نے اس فیصلے کو اسلامی تعلیمات کے بھی خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ نبی کریمﷺ نے خود کو کوئی استثنیٰ دیا اور نہ ہی کسی صحابی نے۔ ’لہٰذا اس طرح کے اقدامات اسلامی و جمہوری روح کے بھی منافی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں آئینی ترمیم پرویز مشرف تحریک انصاف لطیف کھوسہ

متعلقہ مضامین

  • آرٹیکل 243 کی 2 شقوں میں ترمیم منظور، فیلڈ مارشل کو قانونی استثنی حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی
  • اسلام میں کوئی بھی شخص عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ہوسکتا، مفتی تقی عثمانی
  • فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ، وردی و مراعات تاحیات ہونگی
  • تاحیات کسی کو عدالتی کارروائی سے تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کیخلاف ہے: مفتی تقی عثمانی
  • اسلام میں کوئی بھی شخص عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں، مفتی تقی عثمانی
  • سینیٹ : صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کثرت رائے سے منظور
  • صدر اور آرمی کمانڈر کو تاحیات استثنیٰ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، لطیف کھوسہ کی 27ویں ترمیم پر تنقید
  • 27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیے
  • 27 ویں ترمیم پر ن لیگ سے مذاکرات، پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیئے