امیر مدینہ منورہ شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے ترقیاتی منصوبے جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

مدینہ منورہ کے امیر شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز نے ضلع المہد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جاری ترقیاتی منصوبوں اور عوامی خدمات کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’بری پل‘ ریل منصوبہ: سعودی وژن 2030 کے اہداف میں اہم سنگ میل

دورے کے دوران امیر نے ضلع کے گورنر ڈاکٹر سلامہ الجہنی اور ریجنل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او انجینئر فہد البلیہشی سے ملاقات کی اور ترقیاتی و بلدیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔

شہزادہ سلمان بن سلطان نے مقامی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں سرکاری اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبے سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق جاری رکھے جائیں اور خدمات کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ: وژن 2030 کے تحت بہترین اقدامات، زائرین کے قیام کے دورانیے میں دوگنا اضافہ

امیر نے عوامی اجتماع میں شہریوں کو قیادتِ سعودی کی جانب سے سلام پہنچایا اور کہا کہ المہد اپنی قدرتی دولت اور صنعتی امکانات کی وجہ سے مملکت کا ایک اہم مرکز ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ترقیاتی منصوبے شہریوں کی زندگی کے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

المہد کے معزز شہری ڈاکٹر محمد بن منور العقلی نے امیر کا شکریہ ادا کرتے ہوے کہا کہ ان کی سرپرستی سے ضلع میں بنیادی ڈھانچے، صحت اور سڑکوں کے منصوبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں، جبکہ کان کنی کے شعبے کی توسیع نے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ ملاقات کا اختتام شاعر ترکی المیزانی کی نظم پر ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امیر مدینہ سعودی عرب شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز ویژن 2023.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز ویژن 2023

پڑھیں:

لبنان پر جنگ کے بادل پہلے سے کہیں زیادہ گہرے ہیں، صیہونی اخبار کا دعویٰ

اپنے ایک تبصرے میں صیہونی اسٹریٹجک ماہر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے لبنان میں نشانہ بنانے والے اہداف کی فہرست تیار کر لی ہے۔ جن میں جنوبی لبنان اور بیروت میں حزب‌ الله کے ٹھکانے شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی اخبار "معاریو" کے اسٹریٹجک ماہر "آوی اشکنازی" نے خبر دی کہ صیہونی رژیم، لبنان پر حملے کے بہت قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان میں نشانہ بنانے والے اہداف کی فہرست تیار کر لی ہے۔ جن میں جنوبی لبنان اور بیروت میں حزب‌ الله کے ٹھکانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بیروت کی بلند عمارتیں، درہ لبنان اور دریائے لیطانیہ بھی صیہونی اہداف میں شامل ہیں۔ آوی اشکنازی کے مطابق، لبنان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات، جنگ کے قریب ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ معاریو ہی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس وقت حزب‌ الله، جنوبی لبنان میں اپنی صلاحیتیں بڑھا رہی ہے۔ اسی دعوے کو بنیاد بنا کر اسرائیل کے جنوبی لبنان پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملے جاری ہے اور آئے روز صیہونی رژیم، نہتے لبنانی شہریوں، عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیل کے جنگی جرائم یہیں پر ختم نہیں بلکہ صیہونی فوج کی کوشش ہے کہ وہ کسی دراندازی کے ذریعے حزب‌ الله کو غیر مسلح ہونے پر مجبور کرے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی کیش لیس معیشت کیلیے تمام اہداف مقررہ مدت میں حاصل کرنے کی ہدایت
  • باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، بیرسٹر سلطان
  • کراچی یونیورسٹی روڈ کو 10 نومبر سے 30 دسمبر تک بند رکھنے کافیصلہ
  • سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات؟ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا سے قبل اہم پیغام
  • سعودیہ، اسرائیل تعلقات؟ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا سے قبل اہم پیغام
  • 9 سے 12 نومبر: حج کانفرنس و نمائش 2025 کی تفصیلات جاری
  • پاکستان اور ترکیہ کا علاقائی و عالمی امور پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • صدر مملکت اور مولانا فضل الرحمن کی ملاقات، آئینی ترامیم پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق
  • لبنان پر جنگ کے بادل پہلے سے کہیں زیادہ گہرے ہیں، صیہونی اخبار کا دعویٰ