data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان وپالیسی ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے 27 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم آئینی ڈھانچے کومزید مؤثراورریاستی اداروں میں توازن پیدا کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں مجوزہ ترامیم کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کوختم کرکے چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف) کا نیا منصب قائم کیا جائے گا جوآرمی چیف ہی کے پاس ہوگا، یوں تمام افواج کی کمان ایک ہی قیادت کے تحت آجائے گی۔ اس سے ادارہ جاتی ہم آہنگی اورقومی سلامتی میں بہتری آئے گی جوسرمایہ کاری کے فروغ اورمعاشی استحکام کے لیے ناگزیرہے۔میاں زاہد حسین نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کوبھی خوش آئند قراردیا جوآئین کی تشریح اوربنیادی حقوق سے متعلق مقدمات کی خصوصی سماعت کرے گی، جبکہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیارزیادہ تراپیلوں تک محدود رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات سے کاروباری تنازعات کے جلد حل اورعدالتی بوجھ میں کمی ممکن ہوگی۔انہوں نے اس بات پرزوردیا کہ کاروباری طبقے کے 80 فیصد سے زائد جی ڈی پی میں حصہ کے پیش نظرسیاسی وآئینی استحکام براہِ راست معاشی اعتماد سے جڑا ہے۔ آئینی اصلاحات کے ساتھ ساتھ مضبوط معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ ملکی اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو اور کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔میاں زاہد حسین نے حکومت پرزوردیا کہ وہ اس ترمیم کے حتمی مسودے کی تیاری میں کاروباری برادری، ماہرینِ معیشت اورقانونی ماہرین کواعتماد میں لے تاکہ 27 ویں ترمیم ملک میں جمہوری اصولوں، صوبائی مالی خودمختاری اورعدلیہ کی آزادی کومحفوظ بناتے ہوئے ایک مستحکم اورخوشحال پاکستان کی بنیاد رکھ سکے۔

کامرس رپورٹر سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زاہد حسین

پڑھیں:

خوفزدہ حکومت کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے رہی، پی ٹی آئی بلوچستان

اپنے جاری بیان میں پی ٹی آئی رہنماء سیف اللہ کاکڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہ دینا حکمرانوں کے خوف کی واضح دلیل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماء حاجی سیف اللہ خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ حکمران اتنے خوفزدہ ہیں کہ کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دیتے۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہ دینا حکمرانوں کے خوف کی واضح دلیل ہے۔ کوئٹہ میں تحریک انصاف کو جلسے سے روکنے کے لئے پورے صوبے کے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی سیاسی قوت اور اسے پرامن سیاسی سرگرمیوں کا پورا حق ہے، مگر حکمران اتنے خوفزدہ ہیں کہ وہ کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے رہے اور جان بوجھ کر حالات کو وہاں لے جانا چاہتے ہیں جہاں سے واپسی پھر ممکن نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حربے تحریک انصاف کے سونامی کو کبھی نہیں روک سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کی جُزوی حمایت سے لیکر یکسر مخالفت تک کون سی سیاسی جماعت کیا سوچ رہی ہے؟
  • سیاسی، معاشی استحکام سے ملک کی سمت درست ہوئی، اتحادیوں نے قومی سوچ کا مظاہرہ کیا، شہباز شریف: 27ویں ترمیم پر تعاون حکومتی، اتحادی سینیٹرز کا شکریہ
  • ن لیگ اور پی پی کا اصلی چہرہ سامنے آ چکا، چودھری اشفاق
  • آئینی ترمیم کا مقصد مفادات کا تحفظ کرنا ہے ، جماعت اسلامی
  • افسوس دستورکوشخصیات کےتابع کیاجارہا ہے،کامران مرتضیٰ
  • افسوس دستورکوشخصیات کےتابع کیاجارہا ہے،سینیٹرکامران مرتضیٰ
  • نومبر اور دسمبر کے مہینے نہایت اہم ثابت ہوں گے، منظور حسین وسان
  • 27ویں ترمیم : مشترکہ کمیٹی کا اجلاس، جے یو آئی کا واک آؤٹ
  • خوفزدہ حکومت کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے رہی، پی ٹی آئی بلوچستان