بھارت کی ویمنز کرکٹ ٹیم کی 22 سالہ فاسٹ بالر کرنٹی گاؤد نے اپنے ملک کو پہلا آئی سی سی خواتین ون ڈے ورلڈ کپ جتوایا اور یہ کامیابی نہ صرف ملک بلکہ ایک خاندان کے لیے بھی تھی جس نے 13 سال تک انصاف اور پہچان کا انتظار کیا۔

جمعہ کو بھوپال میں ایک تقریب میں مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کرنٹی گاؤد کو شاندار کارکردگی پر اعزاز سے نوازا۔ وزیراعلیٰ نے کرنٹی کے والد کو بحال کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی اور کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس اپیل کا حق موجود ہے۔ ہم موجودہ قوانین کے مطابق آپ کے والد کی بحالی پر کام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ویمنز ورلڈ کپ: بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار ٹائٹل جیت لیا

کرنٹی کے والد مننا لال گاؤد ایک پولیس کانسٹیبل تھے، جنہیں 2012 میں الیکشن ڈیوٹی کے دوران معطل کر دیا گیا تھا۔ تب سے، چھترپور ضلع کے گھوراڑا گاؤں میں رہنے والے اس خاندان نے غربت اور سماجی تضحیک کا سامنا کیا۔ کرنٹی کے بھائی روزانہ مزدوری اور بس کنڈکٹر کے کام کرتے رہے تاکہ خاندان کا گذارا ہو سکے۔

ان مشکلات کے باوجود، کرنٹی نے دیہی میدانوں سے عالمی سطح تک کا سفر طے کیا۔ ان کے 3 اوورز میں صرف 16 رنز دینے سے بھارت کو خواتین کرکٹ میں پہلا عالمی ٹائٹل دلایا۔ ان کی والدہ نیلم سنگھ گاؤد جشن کے دوران خاموشی سے روئیں، جبکہ بہن بھائی فخر سے میڈیا سے بات کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: سدرہ امین آئی سی سی ویمنز پلیئر آف دی منتھ کے لیے نامزد

ان کی بڑی بہن روشنی سنگھ گاؤد نے کہا کہ لوگ اسے لڑکوں کے ساتھ کھیلنے پر مذاق کا نشانہ بناتے تھے، لیکن کرنٹی رکی نہیں۔ کوچ راجیو برتھاری نے اس کی صلاحیت دیکھی اور یہی نقطہ آغاز تھا۔

ڈاکٹر یادو نے اعلان کیا کہ 15 نومبر کو جابالپور میں کرنٹی کو ریاستی سطح کا اعزاز دیا جائے گا اور چھترپور میں نئے کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر ہوگی۔ گاؤد خاندان کے لیے یہ امید کا لمحہ ہے کہ ان کی جدوجہد اور قومی فخر ایک ساتھ منائی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کرکٹ ویمنز ورلڈ کپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کرکٹ ویمنز ورلڈ کپ کے لیے

پڑھیں:

تحریک انصاف رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ، اسلام آباد پولیس کے پی ہاؤس پہنچ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر پولیس کی ایک ٹیم خیبر پختونخوا ہاؤس پہنچی اور وارنٹ کی تعمیل کرائی۔ ذرائع کے مطابق پولیس ٹیم نے کے پی ہاؤس کی سیکیورٹی سے رابطہ کیا اور پی ٹی آئی رہنماؤں سہیل آفریدی اور جنید اکبر کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ تاہم دونوں رہنما وہاں موجود نہیں تھے، جس کے بعد پولیس وارنٹ کی تعمیل کے بعد واپس روانہ ہوگئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے خلاف تھانہ کوہسار میں 26 نومبر کے واقعے سے متعلق مقدمہ درج ہے، جس میں مختلف الزامات کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے دونوں رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر عملدرآمد کے لیے اسلام آباد پولیس متحرک ہوئی۔

ذرائع کے مطابق کے پی ہاؤس انتظامیہ نے پولیس ٹیم کو مکمل تعاون فراہم کیا اور وارنٹ کی وصولی کی تصدیق کی۔ بعد ازاں پولیس نے اپنی رپورٹ تیار کرکے متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کے میزبان شہروں کا اعلان، پاکستان کے میچز سری لنکا میں ہوں گے
  • 4 لاکھ روپے ماہانہ ناکافی، سابقہ اہلیہ بھارتی کھلاڑی محمد شامی سے مزید نان نفقہ لینے عدالت پہنچ گئیں
  • پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم میں تبدیلی، وہاب ریاض نئے ہیڈ کوچ مقرر
  • تحریک انصاف رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ، اسلام آباد پولیس کے پی ہاؤس پہنچ گئی
  • مریم نواز برازیل جاتے ہوئے  لندن میں مختصر قیام کیلئے برطانیہ پہنچ گئیں
  • ُPTI رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ، اسلام آباد پولیس کے پی ہاؤس پہنچ گئی
  • حیدرآباد ،دکاندار اپناور اپنے خاندان کی کفالت کے لیے گاہکوں کا منتظر ہے
  • مریم نواز برازیل جاتے ہوئے لندن میں مختصر قیام کیلیے برطانیہ پہنچ گئیں
  •  سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کی پراسرار موت؛ والد کی آرمی چیف سے شفاف تحقیقات کی اپیل