ملکی ترقی وخوشحالی کے لیے سب کومل کرکام کرناہوگا،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے منعقد ہوا، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ ارکان نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا، جبکہ وزیرِ اعظم نے تمام اتحادی جماعتوں اور حکومتی اراکین کا شکریہ ادا کیا۔
ذرائع کے مطابق، کابینہ کی منظوری کے بعد وزیرِ قانون و انصاف نے میڈیا کو ترمیم کے خدوخال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ترمیمی مسودہ جلد پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان رشتے کی مضبوطی اور ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے سب نے مل کر کام کیا، جس پر وزارتِ قانون و انصاف، اٹارنی جنرل اور ان کی ٹیم لائقِ تحسین ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم پر اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کو اعتماد میں لیا اور ان کی رہنمائی حاصل کی، جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ساتھ ہی صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو بھی ترمیم کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا جنہوں نے اس کی تائید کی۔
وزیرِ اعظم نے اتحادی جماعتوں کے سربراہان — بلاول بھٹو زرداری، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عبدالعلیم خان، خالد حسین مگسی اور چوہدری سالک حسین — کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی جماعتوں کی جانب سے ترمیمی مسودے کی حمایت کی۔
انہوں نے بتایا کہ ایمل ولی خان، اعجاز الحق اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی مشاورت کی گئی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے سیاسی و معاشی استحکام کے باعث ملک کی سمت درست ہوئی ہے، اور اب ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے تمام قوتوں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایم کیو ایم وفد، وزیراعظم ملاقات، 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں کو قائل کرنیکی یقین دہانی
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے وزیراعظم شہباز شریف کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا وفد دیگر جماعتوں سے بھی ملاقات کرے گا، ایم کیو ایم، جے یو آئی ف، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے اپنے حق میں ووٹ دینے کا کہے گی۔
وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی، وفد میں خالد مقبول صدیقی، کامران ٹیسوری، فاروق ستار، امین الحق، جاوید حنیف اور مصطفیٰ کمال شامل تھے، ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مقامی حکومتوں کے قیام کو آرٹیکل 140 کے تحت آئینی تحفظ دیا جائے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ہر چار سال بعد ملک میں مقامی حکومتوں کے انتخابات ہوں گے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا انتخابات کے بعد بننے والی مقامی حکومت کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات دیے جائیں، چار سال بعد مقامی حکومتیں ختم ہو جائیں اور نگراں سیٹ اپ انتظام سنبھال کر نئے الیکشن کروائے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی گئی، وزیراعظم نے ایم کیو ایم وفد کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مجوزہ آئینی مسودے کو 27ویں ترمیم کا حصہ بنایا جائے گا۔