حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عوامی ورکرز پارٹی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات کامریڈ حیدر خوجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گہرے رنج و غم کے ساتھ عوامی ورکرز پارٹی کراچی یہ اطلاع دے رہی ہے کہ ہماری بائیں بازو کی جدوجہد کے عظیم سپاہی، حفیظ جمال تقریباً 103 برس کی عمر میں ہم سے جدا ہو گئے۔
کامریڈ حفیظ جمال نے اپنی پوری زندگی سوشلسٹ نظریات، برابری اور محنت کش طبقے کی جدوجہد کے لیے وقف کر دی۔ ان کی ایک صدی پر محیط شاندار جدوجہد انقلابی نظریات، عزم و استقلال اور سماجی انصاف کے غیر متزلزل عہد کی روشن مثال رہی۔
قبل از تقسیم کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رکن کی حیثیت سے کامریڈ حفیظ جمال نظریاتی استقامت، قربانی اور انقلابی ثابت قدمی کی علامت رہے۔ پاکستان کی ترقی پسند اور بائیں بازو کی تحریک میں ان کی خدمات ہمیشہ رہنمائی کا چراغ بنی رہیں گی۔
عوامی ورکرز پارٹی کراچی، کامریڈ حفیظ جمال کے اہلِ خانہ، رفقائے کار اور اْن تمام افراد سے دلی تعزیت اور گہرے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے جو اْن کی انقلابی جدوجہد سے متاثر ہوئے۔
ہم کامریڈ حفیظ جمال کی شاندار خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ اْن کے خواب ایک منصفانہ، برابری پر مبنی اور جمہوری معاشرے کو آگے بڑھائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کامریڈ حفیظ جمال
پڑھیں:
20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔
مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”