مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فورسز نے آزادی کے حق میں پوسٹ کرنے پر دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ذرائع کے مطابق دونوں سے سخت پوچھ گچھ کی گئی اور انہیں ہراساں کیا گیا۔ انہیں خبرادر کیا گیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اجاگر کرنے اور بھارتی تسلط سے آزادی سے متعلق مواد اور ویڈیوز شیئر کرنے سے باز رہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر نے سوشل میڈیا پر آزادی کے حق میں پوسٹ کرنے پر سرینگر سے دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سی آئی کے اہلکاروں نے بھارتی پیراملٹری اہلکاروں کے ہمراہ سرینگر کے علاقوں خواجہ باغ، ملورہ اور نوگام گھر گھر چھاپوں کے دوران 17سالہ ہاشم مشہود لون اور 15سالہ محمد حاذق آہنگر کو گرفتار کیا۔دونوں سے سخت پوچھ گچھ کی گئی اور انہیں ہراساں کیا گیا۔ انہیں خبرادر کیا گیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اجاگر کرنے اور بھارتی تسلط سے آزادی سے متعلق مواد اور ویڈیوز شیئر کرنے سے باز رہیں۔قابض حکام نے دونوں نوجوانوں کے موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں آزادی اظہار پر کڑی قدغن عائد ہے۔ ادھر ضلع سانبہ کے علاقے رام گڑھ میں پراسرار طور پر ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیا گیا
پڑھیں:
بھارتی جارحیت کشمیر ی آج : دنیا بھر میں یوم سیاہ منائیں گے ‘ پاکستانی ساتھ کھڑے ہیں؛ صدر ‘ وزیراعظم
اسلام آباد+ سرینگر (خبر نگار خصوصی+ آئی این پی) کنٹرول لائن کے دونوں اطرف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج پیر 27اکتوبر کو بھارتی جارحیت کے خلاف یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں جس کا مقصد دنیا کو باور کرانا ہے کہ بھارت نے ان کے مادر وطن پر غیر قانونی طور پر ان کی خواہشات کے برخلاف قبضہ کر رکھا ہے۔ اقوام عالم کشمیریوں سے کئے وعدے پورے کروائیں۔27 اکتوبر 1947 ء کو بھارت نے تقسیم برصغیر کے فارمولے کی کھلی خلاف ورزی اور کشمیریوں کی امنگوں کے برخلاف سرینگر کے ہوائی اڈے پر اپنی فوج اتار کر جموں وکشمیر پر قبضہ کرلیا تھا۔ یوم سیاہ کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور احتجاجی مظاہر ے ہوں گے۔ اس موقع پر بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور وادی کو سکیورٹی قلعہ میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔ سرینگر، بارہمولہ، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام ، کپواڑہ اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر حصوں میں پوسٹرز چسپاں کیے گئے ہیں جن میں کشمیریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف مکمل ہڑتال کریں۔ پوسٹروں حریت رہنمائوں کی تصاویر موجود ہیں۔ آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا بھرمیں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔ اس موقع پر بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے 5اگست 2019ء کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی بھی مذمت کی جائے گی۔ یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دے رکھی ہے اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔ ادھر وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق آج پیر کو صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد میں ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کے بغیر برصغیر کا دائمی امن و استحکام محض خواب ہی رہے گا۔ میں کشمیری عوام کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ وہ اپنی اس جدوجہد میں اکیلے نہیں بلکہ 24 کروڑ پرعزم پاکستانی عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔